غیر ملکی فنڈنگ پر حکومتوں کا موثر کنٹرول ہونا چاہیے،ڈاکٹر طاہر القادری،دہشتگردی اژدھا،تنگ نظری،فرقہ واریت،عدم برداشت سانپ ہیں،بی بی سی ہندی ٹی وی کو انٹرویو،ڈاکٹر طاہر القادری نئی دہلی سے آج امریکہ روانہ ہونگے،ہیوسٹن ”امن کانفرنس“ میں شرکت کریں گے

منگل 22 مارچ 2016 09:16

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 22مارچ۔2016ء ) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے دہلی میں بی بی سی ہندی ٹی وی کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ مقصد کتنا ہی اچھا کیوں نہ ہو غیر ملکی فنڈنگ پر حکومتوں کا موثر کنٹرول ہونا چاہیے ۔دہشتگردی اور انتہا پسندی کے فروغ میں غیر ملکی فنڈنگ کا بنیادی کردا رہے،دہشتگردی اژدھا ہے تو فرقہ واریت ،تنگ نظری،عدم برداشت کے رویے سانپ ہیں ،یہی سانپ دہشتگردی کے اژدھا میں تبدیل ہوئے ۔

انہوں نے کہاکہ تنگ نظری کے خاتمے کیلئے صوفی ازم کا فروغ اہم کردار ادا کر سکتا ہے ،پاکستان اور بھارت نے 70سال ایک دوسرے کو دشمن سمجھتے اور کہنے میں گزار دئیے ،دونوں ملک بطور دشمن ہمسایہ زندہ نہیں رہ سکتے ۔دونوں طرف کے کروڑوں مسلمان اور عوام خوشگوار تعلقات کے آرزو مند ہیں،دونوں طرف کی حکومتوں کو اس کا ادراک ہونا چاہیے،سربراہ عوامی تحریک نئی دہلی میں منعقدہ چار روزہ عالمی صوفی کانفرنس میں شرکت کے بعدآج 22مارچ کوامریکہ کیلئے روانہ ہو نگے ،جہاں وہ ہیوسٹن میں منہاج القرآن کے زیر اہتمام منعقدہ”امن کانفرنس“‘ کی صدارت کریں گے ،اس کانفرنس میں ممتاز پاکستانی شخصیات،پارلیمنٹرینز اور سول سوسائٹی کے نمائندے شریک ہوں گے ،سربراہ عوامی تحریک نے امریکہ روانگی سے قبل نئی دہلی میں مصروف دن گزارا ،منہاج القرآن کی مقامی تنظیمات کے صدور و ذمہ داران سے ملاقاتیں کیں اور انہیں فروغ امن نصاب کے حوالے سے تربیتی ورکشاپس منعقد کرنے کی ہدایت کی اور بین المذاہب و بین المسالک ہم آہنگی کے فروغ کیلئے فعال کردار ادا کرنے کی ہدایت کی ۔

(جاری ہے)

دورے کے مثالی انتظامات پر منہاج القرآن انڈیا کے صدر سید ناد علی اور رفیق احمد کو مبارکباد دی،سربراہ عوامی تحریک نے پاکستان میں بارشوں اور برفانی طوفان سے ہونے والی اموات اور مالی نقصانات پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں متاثرہ خاندانوں کی مالی مدد کریں اور انکی بحالی کو اپنی پہلی ترجیح بنائیں۔انہوں نے منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے ذمہ داران کو ہدایت کی کہ وہ امدادی سر گرمیوں میں حصہ لیں، ۔

سربراہ عوامی تحریک نے ٹیلیفون پر پاکستان عوامی تحریک کے وکلاء اور سنیئر رہنماؤں سے سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کے حوالے سے دائر استغاثہ کے بارے بریفننگ لی اور ہدایت کی کہ استغاثہ کے گواہان ،مدعی اور وکلاء اپنی حفاظت کا خاص خیال رکھیں ۔انہوں نے کہاکہ شہدا کے قاتل عیار بھی ہیں اور سفاک بھی ،وہ پھندے سے بچنے کیلئے کسی حد تک جا سکتے ہیں اور انصاف کیلئے ہم بھی آخری حد تک جائیں گے ،آئین و قانون پر یقین رکھتے ہیں اسی لئے انصاف کیلئے قانونی راستہ اختیار کر رکھا ہے،سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے انہیں 28مارچ کو سانحہ ماڈل ٹاؤن اور کرپشن پر ہونے والی اے پی سی کے انتظامات کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کیا اور بتایا کہ اے پی سی میں تحریک انصاف،پیپلز پارٹی ،جماعت اسلامی،ق لیگ،اے این پی،ایم کیو ایم ،مجلس وحدت المسلمین ،سنی اتحاد کونسل سمیت وکلاء ،صحافتی و سول سوسائٹی کے رہنماء شریک ہوں گے ۔

سربراہ عوامی تحریک نے معروف محقق،کالم نویس ،نقاد،ادیب،صحافی ڈاکٹر انور سدید کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ پاکستان ایک محب وطن ادب دوست،قیمتی انسان سے محروم ہو گیا۔انہوں نے دعا کہ اللہ تعالیٰ لواحقین کو یہ صدمہ برداشت کرنے کی توفیق دے۔سربراہ عوامی تحریک 26مارچ کو پاکستان عوامی تحریک کی سنٹرل کور کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کریں گے ۔