سپریم کورٹ نے ماڈل ایان علی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ عبوری طور پر معطل کردیا ، ماڈل کے وکیل سے سات روز میں جامع جواب طلب، ماڈل ایان علی کیخلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ چل رہا ہے، نام ای سی ایل سے خارج کیا گیا تو یہ بیرون ملک فرار ہوسکتی ہیں، کسٹم وکیل ، ایان علی کیخلاف کسی قسم کا کوئی ثبوت موجود نہیں ، نہ ہی ان کو ناکافی شوائد کی بنیاد پر سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل کیاجاسکتا ہے،لطیف کھوسہ

جمعہ 18 مارچ 2016 08:48

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 18مارچ۔2016ء)سپریم کورٹ نے خوبرو ماڈل ایان علی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ عبوری طور پر معطل کردیا ہے اور ایان علی کے وکیل لطیف کھوسہ سے کسٹم کی درخواست پر سات روز میں جامع جواب طلب کرلیا ہے ۔یہ حکم جسٹس اعجاز افضل خان کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے جمعرات کے روز کسٹم کے وکیل فرحت نواز ایڈووکیٹ کے دلائل سننے کے بعد جاری کیا جس میں انہوں نے موقف اختیار کیا کہ ماڈل ایان علی کیخلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ چل رہا ہے اگر ان کا نام ای سی ایل سے خارج کیا گیا تو یہ بیرون ملک فرار ہوسکتی ہیں اور اس کیخلاف جاری کارروائی رک جائے گی سندھ ہائی کورٹ نے ان کو پوری طرح سنا نہیں ہے اور آئین اور قانون کے برعکس فیصلہ دیتے ہوئے ایان علی کا نام ای سی ایل سے خارج کرنے کا حکم دیا تھا پانچ لاکھ سے زائد امریکی ڈالر ائرپورٹ سے برآمد ہوئے تھے اور اس حوالے سے تمام شوائد بھی موجود ہیں اس لئے سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے وزارت داخلہ کو حکم دیا جائے کہ ایان علی کا نام ای سی ایل میں برقرار رکھا جائے اس دوران سردار لطیف کھوسہ نے ایان علی کی جانب سے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ کسٹم حکام وفاقی حکومت نہیں ہیں اس لئے ان کی درخواست کے کئی پہلوؤں پر اعتراضات ہیں چاہتے ہیں کہ اس پر جواب داخل کریں اس پر عدالت نے کہا کہ آپ کتنے روز میں یہ جواب داخل کرسکتے ہیں اس پر لطیف کھوسہ نے کہا کہ آپ مجھے سات روز دے دیں اس دوران وہ جامع جواب داخل کرادینگے جب عدالت نے سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ عبوری طورپر معطل کرنے کیلئے بات کی تو لطیف کھوسہ نے اس کی مخالفت کی اور کہا کہ ایسا نہ کریں ایان علی کیخلاف کسی قسم کا کوئی ثبوت موجود نہیں ہے اور نہ ہی ان کو ناکافی شوائد کی بنیاد پر سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل کیاجاسکتا ہے اس پر عدالت نے کہا کہ جب تک اس کیس کا فیصلہ نہیں ہوجاتا اس وقت تک سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل کرنا پڑے گا لطیف کھوسہ نے بار بار عدالت سے استدعا کی کہ مگر عدالت نے ان کی استدعا مسترد کردی اور مقدمے کی سماعت ایک ہفتے کیلئے ملتوی کرتے ہوئے سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ عبوری طور پر معطل کر دیا ہے اور ایان علی کے وکیل کو ہدایت کی ہے کہ وہ سات روز میں جامع جواب عدالت میں پیش کریں۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے ایان علی کا نام ای سی ایل سے خارج کرنے کا حکم دیا تھا تاہم اس دوران یہ بھی کہا تھا کہ جب تک کسٹم حکام درخواست سپریم کورٹ میں دائر نہیں کردیتے اس وقت تک عدالت عالیہ کے حکم پر عملدرآمد رکا رہے گا کسٹم حکام کو دس روز میں اپیل سپریم کورٹ میں دائر کرنا تھی انہوں نے رواں ہفتے یہ اپیل دائر کی جس کو عدالت نے سماعت کیلئے مقرر کیا تھا اور اس کی گزشتہ روز سماعت ہوئی