اسلام آباد ،ساتوں کلاس کے طالب علم نے غیرت کے نام پر جواں سالہ بہن کو قتل کردیا ،18سالہ سندس شاہین کو گردے پر دو گولیاں انتہائی قریب سے ماری گئیں، خون بہنے سے موت واقع ہو ئی ہے،پورسٹ مارٹم رپورٹ

جمعرات 17 مارچ 2016 10:08

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 17مارچ۔2016ء) تھانہ نیلور کے علاقے میں ساتوں کلاس کے طالب علم نے غیرت کے نام پر گھر سے بھاگ کرجانے والی جواں سالہ بہن کو قتل کردیا،پورسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق18سالہ سندس شاہین کو گردے پر دو گولیاں انتہائی قریب سے ماری گئیں ، خون بہہ جانے کی وجہ سے ان کی موت واقع ہو ئی ہے۔ خبر رساں ادارے کو حاصل ہونے والی معلومات کے مطابق نئے قانون کے مطابق غیرت کے نام پر قتل ہونے والی دوشیزہ کے قتل کامقدمہ حکومت کی جانب سے درج کیاجاناتھاتاہم پولیس نے لڑکی کے والد کی مدعیت میں مقدمہ درج کرکے کئی سوالات کھڑے کردئیے ہیں چند روز بعد والد کی جانب سے بیٹے کو معاف کرکے مقدمے کو سرد خانے کیے جانے کا بھی امکان پیدا ہوگیاہے ۔

تین ہفتے قبل سندس بی بی نے پسند کی شادی کے لیے گھر سے بھاگ گئی تھی جس کو پنچائیت اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماء راجہ یعقوب کے بیٹے راجہ اجمل حسین نے ایک ہفتہ قبل تھانہ نیلور کے علاقے میں واقع گاؤں کجناہ اس کے گھر مکمل یقین دہانی کے بعد چھوڑا جو دوبارہ اپنی عام زندگی گزارنا شروع ہوگئی تھی اور پنچائیت کے ذریعے ہی اس کی رخصتی کا پروگرام ترتیب دیاجاناتھا۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق سندس شاہین کی تدفین کی جانی تھی کہ پولیس کو مخبر نے اطلاع دی کہ سندس شاہین کہ موت طبی نہیں ہے ان کو قتل کیاگیاہے کہ بعد ازں تفتیشی افسر محمد۱قبال نے موقع پر جاکر نعش کی تدفین روکتے ہوئے نعش قبضہ میں لے کر پولی کلینک ہسپتال منتقل کیا گیا ۔ دو روز قبل پندرہ سالہ بھائی عدیل عباسی نے گھر سے بھاگ کر جانے والی بہن سندس شاہین کو غیرت کے نام پر بارہ بور رائفل سے دو فائر مارکر قتل کردیااور موقعہ سے فرار ہو گیا ۔

تاہم تھانہ نیلور پولیس نے متقول لڑکی سندس شاہین کے والد مناظر عباسی کی مدعیت میں مقدمہ نمبر 27/16زیر دفعہ 302ت پ درج کرلیا ہے اور ملزم کی گرفتاری کے لیے بھی کوششیں کی جارہی ہیں ۔ تھانہ نیلور پولیس نے لاش کو قبضہ میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے پولی کلینک ہسپتال منتقل کیا ۔پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق سندس شاہین کو دو فائر کمر والی طرف سے پیٹ کے پچھلے حصے میں مارے گئے ہیں جو گردہ کے قریب بنتی ہے ۔

مقتولہ دو ہفتے قبل طاہر شاہ نامی نوجوان کے ہمراہ گھر سے بھاگ گئی تھی جیسے پنچائیت کے ذریعے گھر بلایاگیاتھا اور باضابطہ طریقے سے رخصتی کا پروگرام بنایاجارہاتھا کہ پیر کو دوشیزہ جب پانی بھرنے کے لیے کنوئیں پر گئی تو چھوٹے بھائی نے بار بور رائفل سے گولی ماردی جو موقع پر جابحق ہوگئی جبکہ ملزم واردات کے بعد فرار ہوگیاہے ۔خبر رساں ادارے کے رابطہ کرنے پرتھانہ نیلورپولیس کے تفتیشی افسر کا کہناتھاکہ انہیں واقعہ کے بارے میں علم ہوتے ہی نعش کو قبضہ میں لیاگیا مقدمے درج کرانے پر مقتولہ کے والدمناظر عباسی نے اسرار کیا حکومت کی جانب سے مقدمہ درج کرنے کے بارے میں علم نہیں ہے ۔

متعلقہ عنوان :