ایم کیوایم کی تقسیم یا مصطفی کمال کے پیچھے پرویز مشرف کا ہاتھ نہیں ،ڈاکٹر امجد، ایم کیوایم کا عسکری ونگ علیحدہ ہو جاتا ہے تو باقی صاف لوگوں سے ہمارا اتحاد ممکن ہے ،مصطفیٰ کمال اچھا کام کر رہے اے پی ایم ایل ان کی مکمل حمایت کرتی ہے، مصطفی کمال شہرقائد میں امن کے خواہاں ہیں وہ بچوں کو ہتھیار کے بجائے قلم دینا چاہتے ہیں ان سمیت اگر کسی بھی جماعت نے اتحاد کی خواہش کا اظہار کیا تو کریں گے، میڈیا سے گفتگو

جمعرات 17 مارچ 2016 10:05

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 17مارچ۔2016ء) آل پاکستان مسلم لیگ (اے پی ایم ایل )کے مرکزی جنر ل سیکرٹری ڈاکٹر امجد نے کہا ہے کہ متحدہ قومی مومنٹ ( ایم کیوایم) کی تقسیم یا مصطفی کمال کے پیچھے پرویز مشرف کا ہاتھ نہیں ہے اگر ایم کیوایم کا عسکری ونگ علیحدہ ہو جاتا ہے تو باقی صاف لوگوں سے ہمارا اتحاد ممکن ہے ،مصطفیٰ کمال اچھا کام کر رہے اے پی ایم ایل ان کی مکمل حمایت کرتی ہے، مصطفی کمال شہرقائد میں امن کے خواہاں ہیں وہ بچوں کو ہتھیار کے بجائے قلم دینا چاہتے ہیں ان سمیت اگر کسی بھی جماعت نے اتحاد کی خواہش کا اظہار کیا تو کریں گے ۔

ان خیالات کا اظہا رانہوں یہاں بدھ کے روز سابق صدر پرویز مشرف کا نام سپریم کورٹ کی جانب سے ای سی ایل سے نکالے جانے کے حکم کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا،ڈاکٹر امجد نے کہا کہ سپریم کورٹ کے لارجر بنچ نے پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے سے متعلق سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھا ہے جس پر اے پی ایم ایل کے تمام کارکنا ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں ، سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا بھی مثبت بیان آیاجو ایک نیک شوگن ہے،انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف عرصہ دوسال سے دل کا عارضہ ہے اور انکے ریڑھ کی ہڈی میں بھی مسئلہ ہے جس کی وجہ سے انہیں شدید تکلیف ہے ،پرویز مشرف کے ذاتی معالج دبئی میں مقیم ہیں پرویز مشرف پہلے دبئی جائیں گے اس کے بعد وہ فیصلہ کریں گے مشرف کا علاج لندن سے کرایا جائے یا امریکہ سے ، مشرف کے علاج پرکم از کم دو ہفتے لگیں گے اور انکا آپریشن ہو گا جس کے بعد وہ وطن واپس آکر ان پر بنائے گئے مقدمات کادفاع کریں گے ، انہوں نے کہا کہ ہم قانون کا احترام کرتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ پرویز مشرف متعدد بار عدالت میں بیان ریکارڈ کروانے پیش ہو چکے ہیں ، لیکن دوسرے طرف مولانا عبدالعزیز پر متعدد الزمات ہیں اور وہ آزاد گھوم رہے ہیں ،انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم کی تقسیم کے پیچھے پرویز مشرف کا ہاتھ نہیں ہے ،ایم کیو ایم کے اندر سے بغاوت کا سلسلہ شروع ہے ، مصطفی کمال کراچی کی بھلائی چاہتا ہے ،وہ نوجوانوں کی بندوق چھڑوا کر کتاب دینا چاہتا ہے ، ہم اس کی مکمل حمایت کرتے ہیں لیکن حمایت کا مطلب یہ نہیں کے انکے پیچھے ہم ہیں ،اگر متحدہ کا عسکری ونگ علیحدہ ہو جاتا ہے ،تو صاف لوگوں سے ہمارے اتحاد کے امکان کو رد نہیں کیا جا سکتا ،کراچی میں میں ایم کیو ایم کے ساتھ جب پرویز مشرف کا اتحاد تھا اس وقت کراچی میں بد امنی نہیں تھی کراچی ایک پر امن شہر تھا ،کراچی کا امن پیپلز پارٹی کے دورحکومت میں خراب ہوا ،ہمارے دور میں ایم کیو ایم کا عسکری ونگ فعال نہیں تھا ، 12مئی کے واقع میں ایم کیو ایم یا پرویز مشرف کا کوئی قصو ر نہیں اس کے ساتھ جوڑنا درست نہیں ،انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف کی روانگی کے انتظامات میں ابھی وقت لگے گا انکے لیے جہاز میں سپیشل انتظامات کرنے پڑیں گے کیوں کے وہ زیادہ دیر بیٹھ نہیں سکتے انکے لیے جہاز میں بیڈ کا اہتمام کرنا پڑے گا ، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ احمد رضا قصوری پارٹی ترجمان نہیں ہیں انکا حکومت کیخلاف بیان انکی ذاتی رائے ہے ، حکومت نے پرویز مشرف کی بیرون ملک روانگی کے مسئلہ پر کوئی رکاوٹ نہیں کی ، پرویز مشرف سے متعلق اصل معلومات جس کو چاہیے وہ مجھ سے رابطہ کرے میں پارٹی کا سیکرٹری جنرل ہوں ،پرویز مشرف کی جانب سے پارٹی رہنماؤں کوحکومت کیخلاف بیان دینے کی کوئی اجازت نہیں ،ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی کے گلگت بلتستان سمیت چارون صوبوں ونگ قائم ہیں ، اور بیرون ملک میں بھی تنظیمیں فعال ہیں ، پرویز مشرف کی بیر ون ملک روانگی سے پارٹی امور معطل نہیں ہوں گے بلکہ سیاسی عمل جاری رہے گا ایک سوال کو جواب انہوں نے کہا کہ 2ماہ بعد پرویز مشرف واپس آ جائیں گے اس دوران جن لوگوں نے پارٹی میں شامل ہونا ہو ایا اتحاد کرنا ہوا تو ہو جائے گا ،اتحادیوں سے ملکر پرویز مشرف کا وطن واپسی پر استقبال کریں گے ،پرویز مشرف کی واپسی کے بعد ملک میں تیسری سیاسی قوت معرض وجو د میں آجائے گی اور اسے وہ خود لیڈ کریں گے ۔

(جاری ہے)

پریس کانفرنس کے بعد ڈاکٹر امجد کی جانب سے صحافیوں میں میٹھائی تقسیم کی گئی ہے اور پرویز مشرف کی صحت یابی اور آپریشن کی کامیابی کے لیے دعا بھی کی گئی ہے ۔