ایم کیو ایم کی چھٹی وکٹ گر گئی، رضا ہارون بھی مصطفےٰ کمال کی پارٹی میں شامل ہوگئے ، دل میں برا بھلا بہت کہہ لیا کھل کر بات کرنے کا وقت آگیا ایم کیو ایم کسی ایک شخص کی پوجا کیلئے نہیں بنائی گئی، مائنس ون ایم کیو ایم کے اندر سے ہورہا ہے کسی سازش کی ضرورت نہیں الطاف حسین کی تقریروں پر پابندی باعث رحمت ہے، مصطفیٰ کمال کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب

منگل 15 مارچ 2016 09:52

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 15مارچ۔2016ء) ایم کیو ایم کی چھٹی وکٹ گر گئی، رضا ہارون بھی پارٹی کو خیر باد کہہ کر مصطفےٰ کمال کی پارٹی میں شامل ہوگئے۔ 23 مارچ کو پارٹی کے نام کا علان ہوگا۔ رضا ہارون کا کہنا ہے کہ دل میں برا بھلا بہت کہہ لیا کھل کر بات کرنے کا وقت آگیا ایم کیو ایم کسی ایک شخص کی پوجا کیلئے نہیں بنائی گئی مائنس ون ایم کیو ایم کے اندر سے ہورہا ہے کسی سازش کی ضرورت نہیں الطاف حسین کی تقریروں پر پابندی باعث رحمت ہے پیر کے روز مصطفیٰ کمال کے ہمراہ کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رضا ہارون نے کہا کہ ہم دل میں اور محفلوں میں بیٹھ کر برا بھلا بہت کہہ لیا اب وقت آگیا ہے کہ کھل کر بات کیجائے انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم عام آدمیوں کی جماعت تھی یہ وہ ایم کیو ایم نہیں ہے جس میں ہم آئے تھے اس جماعت میں آنا کوئی غلطی نہیں تھی انہوں نے کہا کہ 3 مارچ کے بعد دل کھل گیا اور ذہن بھی کھل گیا ہے ہمارے مڈل کلاس کے لوگ اب اپر کلاس کے لوگ بن گئے ہیں ہم لوگ کوی مزارے ‘ ہاری اور ان پڑھ جاہل نہیں ہیں مصطفیٰ کمال نے جو باتیں کیں ان سے مکمل اتفا کرتا ہوں انہوں نے کہا کہ رات کو ”را“ سے مدد مانگ کر صبح وضاحتیں پیش کی جاتی ہیں آج محب وطن لوگ ”را“ کے ایجنٹ بن گئے نیٹو اور یو این سے کہا جارہا ہے کہ آجاؤ ہماری مدد کرو الطاف بھائی آپ بتائیں آپ ملک میں کب آئیں گے اور ہماری مدد کریں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پلے کبھی کبھی ہیپی آور ہوتا تھا اب 24 آور ہیپی ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے رہنماء کہتے ہیں کہ 26 جولائی 1997 کو ایم کیو ایم بنی الطاف حسین اس وقت بھی ملک میں موجود نہیں تھے اور آج بھی ملک میں نہیں ہیں۔ یہ ایم کیو ایم جن وعدوں کی بنیاد پر بنی تھی وہ وعدے پورے نہیں ہورہے میں دل کی گہرائی سے بات کرتا ہوں کہ جس طرح مصطفیٰ کمال باطل قوت کے سامنے کھڑے ہوئے ان کی ہمت کو داد دیتا ہوں ۔

انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم رہنماء کہتے ہیں کہ قائد ایم کیو ایم پر پابندی لگی ہے تو ہی اچھا ہے کیو۔ ایم کیو ایم کے رہنماء پابندی کے خلاف عدالتوں میں نہیں جاتے انہیں پتہ ہے کہ اگر پابندی ہٹ گئی تو پھر فحش سننے کو ملے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ لندن میں اگر الطاف حسین کی گرفتار ہو تو مظاہرہ پاکستان میں ہوتا ہے وہاں پر اس لیے نہیں ہوتا کیونکہ وہاں پر وہ اپنے گناہ قبول کر چکے ہیں۔ پاکستان کی تمام اسمبلیوں میں متحدہ کے قائد کے خلاف قراردادیں پیش کی گئیں اور وہ منظور بھی ہوئی ہیں۔