میٹرو بس اسٹیشن کے سیکورٹی عملہ کی جانب سے دو لڑکیوں کو حبس بے جا میں رکھنے اور حراساں کرنے کا انکشاف

پیر 14 مارچ 2016 09:26

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 14مارچ۔2016ء)میٹرو بس اسٹیشن کے سیکورٹی عملہ کی جانب سے دو لڑکیوں کو حبس بے جا میں رکھنے اور حراساں کرنے کا انکشاف ہواہے ،پمز ہسپتال کے سامنے واقعہ میٹرواسٹیشن سٹاپ پر غلط انٹری سے داخل ہونے والی مونا اور عیشہ کو سکورٹی انچار ج سرفراز اور دیگر سیکورٹی عملہ احسن اور نعیم نے پکڑ کر بیٹھا لیا اور کہا کہ 2ہزار روپے جرمانہ اداکرو جبکہ اس دوران ہاتھ پکڑنے سمیت دیگر چھیڑ چھاڑ بھی کی گئی بعد ازں تھانہ مارگلہ پولیس اور شہریوں کی مداخلت پر نوعمر خواتین کی رہائی ممکن بنائی گئی ہے ۔

خبر رساں ادارے کو ذرائع سے حاصل ہونے والی معلومات کے مطابق گزشتہ روز پمز ہسپتال کے سامنے واقع میٹرو بس اسٹیشن پر سیکورٹی عملہ کے انچارج سرفراز اور دیگر دو ساتھیوں احسن اور نعیم کی جانب سے دو نوعمر لڑکیوں مونا اور عیشہ کو اس بنیاد پر کمرے میں بندکرکے حراساں کیاگیا کیوں کہ وہ غلط انٹری سے اسٹیشن میں داخل ہوئی تھی جبکہ اس حوالے میٹرو بس قواعد وضووابط کے مطابق 2سوروپے جرمانہ کی سزا ہے تاہم سیکورٹی عملہ کی جانب سے دوہزار روپے طلب کیے گئے ۔

(جاری ہے)

لڑکیوں سے اس دوران چھیڑ چھاڑ بھی کی گئی اور کئی گھنٹے کمرے میں بند رکھا اور بدتمیزی بھی کی بعدازں تھانہ مارگلہ کے اے ایس آئی محمد ممتاز اور دیگر شہریوں کی مداخلت پر لڑکیوں کو رہاکردیاگیا ۔ پولیس نے خبر رساں ادارے کے رابطہ کرنے پر بتایاکہ خواتین کو متعلقہ افراد کے خلاف کارروائی کے لیے کہا گیاہے کہ وہ تھانہ میں آکر درخواست دیں تو کارروائی کی جائے گی ۔

متعلقہ عنوان :