سعودی عرب کے نائب ولی عہد کا شیخ الازھر احمد الطیب کو ٹیلیفون،فرقہ پرست قوتوں کی مخالفت پر جامعہ الازھر کی تحسین

پیر 14 مارچ 2016 09:54

ریاض (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 14مارچ۔2016ء)سعودی عرب کے نائب ولی عہد اور وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز نے مصر کی دینی درسگاہ جامعہ الازھر کی جانب سے دہشت گردی، انتہا پسندی اور فرقہ پرست قوتوں کی مخالفت کے حوالے سے اختیار کردہ موقف کی تائید کرتے ہوئے ادارے کو شاندار خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ جامعہ الازھر نے موجودہ حالات میں دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف جو اصولی اور جاندار موقف اپنایا ہے، سعودی عرب اسے قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے شہزادہ محمد بن سلمان نے شیخ الازھر کے سربراہ ڈاکٹر احمد الطیب سے ٹیلیفون پر بات چیت کی اور ان کی جانب سے فرقہ پرست عناصر کے خلاف اختیار کردہ موقف پرسعودی عرب کی جانب سے مبارک باد پیش کی گئی۔

شہزادہ سلمان نے کہا کہ جامعہ الازھر نے موجودہ حالات میں دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف جو اصولی اور جاندار موقف اپنایا ہے، سعودی عرب اسے قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب شیخ الازھر نے سعودی عرب کی تائید وحمایت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ جامعہ الازھر پوری مسلم امہ کو ایک کلمے پر جمع کرنے اور ان کی صفوں میں وحدت پیدا کرنے کے لیے کوشاں ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ دینی درسگاہ اسلام کی اعتدال پسندانہ تعلیمات کے فروغ، تشدد اور انتہا پسندی کے تمام مظاہر کی مذمت کرتے ہوئے خطے میں امن واستحکام کی حمایت پر زور دیتی ہے۔ واضح رہے کہ جامعہ الازھر نے دو روز قبل جاری کردہ ایک بیان میں عراقی وزیر خارجہ ابراہیم الجعفری کے اس بیان کی شدید مذمت کی تھی جس میں انہوں نے لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ اور عراقی ملیشیا 'حشد الشعبی' کی حمایت کرتے ہوئے ان کی کارروائیوں کی تحسین کی تھی۔ شیخ الازھر کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا تھا کہ حزب اللہ اور اس قبیل کے دوسرے گروپ خطے میں فرقہ واریت پھیلا رہے ہیں۔ ان کی حمایت کرنے والے ممالک اور حکومتیں بھی فرقہ واریت کی نہج پر چل رہی ہے

متعلقہ عنوان :