شام میں انتخابات 18 ماہ کے اندر اندر ہوں گے، اقوام متحدہ، صدارتی اور پارلیمانی دونوں انتخابات اقوام متحدہ کی نگرانی میں کروائیں جائیں گے،اسٹیفن ڈی مستورا

اتوار 13 مارچ 2016 10:44

نیویارک، ماسکو(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 13مارچ۔2016ء)اقوام متحدہ کے شام کے لیے خصوصی مندوب اسٹیفن ڈی مستورا نے کہا ہے کہ خانہ جنگی کے شکار ملک شام میں انتخابات اٹھارہ ماہ کے اندر اندر مکمل کروائے جائیں گے اور ان کی نگرانی اقوام متحدہ کرے گی۔خصوصی مندوب اسٹیفن ڈی مستورا نے شام میں انتخابی عمل سے متعلق یہ انکشاف روس کی سرکاری نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ چودہ مارچ سے مذاکرات کا آغاز ہو رہا ہے اور اس تاریخ کے بعد اٹھارہ ماہ کے اندر اندر شام میں انتخابات کروائیں جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ صدارتی اور پارلیمانی دونوں انتخابات اقوام متحدہ کی نگرانی میں کروائیں جائیں گے۔شامی حکومت اور ان کے مخالفین کے مابین مذاکرات کے نئے دور کا آغاز آئندہ پیر کے روز ہو رہا ہے۔

(جاری ہے)

خصوصی ایلچی کا کہنا تھا کہ ایجنڈے میں سرفہرست نئے انتخابات اور نئے آئین کے بعد ایک ’جامع نئی حکومت‘ کا قیام ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا، ”مجھے امید ہے کہ مذاکرات کے پہلے مرحلے کے دوران ہم کم از کم پہلے سوال کے جواب تک پیش رفت کرنے میں کامیاب رہیں گے۔دریں اثناء روس نے کہا ہے کہ شام کی علاقائی سالمیت کا برقراررکھنا انتہائی اہم ہے اور یہی وجہ ہے کہ وہ آئندہ ہفتے جنیوا میں شروع ہونے والے امن مذاکرات میں تمام متعلقہ وفود کی شرکت چاہتا ہے۔کریملن حکومت کے ایک ترجمان دیمتری پیسکوف کا کہنا تھا تھا کہ بہت سے ملکوں کے لیے شام کی سالمیت کو برقرار رکھنا ’بنیادی طور پر ضروری‘ ہے لیکن روس کے لیے یہ ترجیحا ضروری ہے۔

دوسری جانب روسی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ صدر اسد کا نمائندہ وفد جنیوا امن مذاکرات میں شرکت کرنے پر تیار ہے۔ تاہم دمشق حکومت نے ابھی تک اس کی عوامی سطح پر تصدیق نہیں کی ہے۔ روس نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ اس امن عمل میں کردوں کو بھی شامل کیا جائے۔دریں اثناء امریکی وزیر خارجہ جان کیری آج جمعے کے روز سعودی عرب پہنچ رہے ہیں اور اْن کے دورے کا مقصد بھی شامی امن مذاکرات کے عمل کو تقویت دینا ہے۔ سعودی حکام کے ساتھ بات چیت کے بعد جان کیری فرانس پہنچیں گے اور پیرس میں وہ اِسی معاملے پر اپنے یورپی اتحادیوں سے مزید مذاکرات کرنا چاہتے ہیں۔ کیری فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں فرانسیسی، برطانوی، جرمن اور اطالوی وزرائے خارجہ سے ملیں گے۔