ورلڈ کپ ٹی ٹونٹی 2016، دنیائے کرکٹ کے نامور کھلاڑی ایکشن میں نظر آئیں گے ، چند لیجنڈ ز کو مختلف وجوہات پر شائقین کرکٹ چھکے چوکے اور وکٹیں اڑاتے نہیں دیکھ سکیں گے ، برینڈ ن میکلم ،سعید اجمل ، کیرون پولارڈ ، مورنے مورکل ، کمارا سنگاکارا ،سنیل نارئن ، اسٹیورٹ براڈ جیسے پلیئر یا تو ریٹائرڈ ہوگئے یا اپنے بورڈز کی پسند نا پسند کی بھنیٹ چڑھ گئے

ہفتہ 12 مارچ 2016 08:42

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 12مارچ۔2016ء)سال 2016ء میں دنیائے کرکٹ کا سب سے بڑا میلہ بھارت کے میدانوں پر ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کی صورت میں سج چکا ہے۔ دنیا کے تمام بہترین کھلاڑیوں کو ایک جگہ پر کھیلتے دیکھنے کے مواقع نادر ہوتے ہیں اور سالوں میں جا کر میسر آتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ دنیا بھر میں کرکٹ پرستاروں کے ساتھ ساتھ خود کھلاڑی بھی ان مواقعوں کا شدت سے انتظار کرتے ہیں تاکہ وہ اپنی صلاحیتوں کو زیادہ بڑے پیمانے پر دکھا سکیں۔

اب جبکہ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی پہلے مرحلے کے ساتھ شروع ہوچکا ہے، چند بدنصیب کھلاڑی ایسے بھی ہیں کہ جو مختلف وجوہات کی بنیاد پر ورلڈ ٹی ٹوئنٹی نہیں کھیل پائیں گے۔ یہ وہ کھلاڑی ہیں جن کی ورلڈ ٹی ٹوئنٹی 2016ء میں کمی شدت کے ساتھ محسوس ہوگی۔ ان میں ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کے بے تاج بادشاہ، نیوزی لینڈ کے برینڈن میک کولم نے عجیب ہی فیصلہ کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی سے عین قبل بین الاقوامی کرکٹ کو خیرباد کہہ کر سب کو حیران کردیا۔

وہ اب بھی کافی کرکٹ کھیل سکتے تھے ۔دنیائے باوٴلنگ پر طویل عرصے تک حکمرانی کرنے والے سعید اجمل 2014ء میں اپنے باوٴلنگ ایکشن کو مشکوک قرار دیے جانے کے بعد پابندی کا شکار ہوئے۔ ناقابل یقین محنت کے بعد اپریل 2015ء میں بحال تو ہوگئے لیکن نئے ایکشن کے ساتھ ویسی کارکردگی دکھانے میں کامیاب نہ ہو سکے۔ویسٹ انڈین آل راوٴڈر کیرون پولارڈ کا نام ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے لیے نامزد کھلاڑیوں میں شامل تھا مگر وہ خود دستبردار ہو گئے۔

وہ گزشتہ سال نومبر میں گھٹنے پر چوٹ لگنے کے بعد زخمی ہوگئے تھے اور ان کا کہنا ہے کہ صحت یابی میں ابھی تک خاطر خواہ پیشرفت نہیں ہوئی۔نئے باصلاحیت باوٴلرز کے سبب مورنے مورکل جنوبی افریقی اسکواڈ میں جگہ نہ بنا سکے مورکل بدقسمتی سے اس مرتبہ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں ڈیل اسٹین، کائل ایبٹ اور کگیسو ربادا کے شانہ بشانہ باوٴلنگ کرتے نظر نہیں آئیں گے ۔

ویسٹ انڈیز کے سنیل نرائن بین الاقوامی کرکٹ کونسل کی مشکوک باوٴلنگ ایکشن کے باوٴلرز کے خلاف "چھاپہ مار کارروائی" کا نشانہ بننے والوں میں سے ایک ہیں۔ گزشتہ سال نومبر میں شک کی نگاہوں میں آنے کے بعد سے اب تک وہ اپنے ایکشن کو بہتر بنانے میں خاطر خواہ پیشرفت نہیں کر سکے۔ یہاں تک کہ خود ہی ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے لیے منتخب دستے سے اپنا نام واپس لے لیا۔

انگلینڈ کے اسٹورٹ براڈ اس وقت اپنے کرکٹ کیریئر کے عروج پر ہیں، وہ اپنی شاندار گیند بازی کے ذریعے کسی بھی بیٹنگ لائن کے پرخچے اڑا سکتے ہیں مگر انگلستان نے انہیں ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے لیے موزوں نہیں سمجھا۔ بہرحال، اس کی وجہ جو بھی ہے، یہ بات یقینی ہے۔دور جدید کے عظیم ترین بلے بازوں میں کمار سنگاکارا یقیناً سرفہرست ہوں گے۔ بائیں ہاتھ سے انتہائی دلکش بیٹنگ کرنے والے سنگاکارا کو حال ہی میں ہم نے پاکستان سپر لیگ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی نمائندگی کرتے دیکھا تھامگر ہم انہیں ورلڈ ٹی ٹوئنٹی 2016ء میں نہیں دیکھ سکیں گے، کیونکہ انہوں نے پچھلی بار سری لنکا کے عالمی ٹی ٹوئنٹی چیمپئن بنتے ہی اس طرز کی کرکٹ کو خیرباد کہہ دیا تھا ۔

متعلقہ عنوان :