پاکستان کو ایف 16طیاروں کی فراہمی کیخلاف بل امریکی کانگریس میں پیش ،بل مسترد ہو گا ،فراہمی روکنے کے لیے کانگریس میں پیش کی گئی قرارداد پر ووٹنگ نہیں ہوگی،سینیٹر بین کارڈن،پاکستان کو طیاروں کی فروخت پر تنقید بلاجوازہے، پاکستانی سفیر، دہشت گردوں نے ہزاروں پاکستانی شہریوں اور فوجیوں کو صرف اس وجہ سے قتل کیا کہ ہم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکا کا ساتھ دیا، امریکی ہما ری قر با نیو ں کو کیو ں بھول گئے ،جلیل عباس جیلانی کا سینیٹر رینڈ پال کے نا م خط

جمعہ 11 مارچ 2016 10:24

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 11مارچ۔2016ء)پاکستان کو ایف سولہ طیاروں کی فراہمی روکنے کے لیے امریکی کانگریس میں پیش کیا گیا بل مسترد ہونے کا امکان ہے۔ اس بات کا اظہار سینیٹر بین کارڈن نے صحافیوں سے گفت گو میں کیا۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ایف سولہ طیاروں کی فراہمی روکنے کے لیے کانگریس میں پیش کی گئی قرارداد پر ووٹنگ نہیں ہوگی ،اسی لیے اسے مسترد کردیا جائے گا۔

سینیٹر کارڈن نے کہا کہ ریپبلکن اور ڈیموکریٹ ارکان کی اکثریت سینیٹر پال کی تجویز کے خلاف ہیں۔ امید ہے کہ طیاروں کی فروخت کا بل منظور کر لیا جائے گا۔ پاکستان کو انسداد دہشتگردی اور افغانستان کی سرحد کے ساتھ شدت پسندوں کے خلاف کارروائی کے لئے فضائیہ کو جدید بنانے کی ضرورت ہے۔ -ادھر پاکستان نے امریکی قانون سازوں کی جانب سے ایف سولہ طیاروں کی فروخت پر تنقید کو بلاجواز قرار دے دیا۔

(جاری ہے)

امریکی قانون سازوں کو ایک بار پھر یاد دہانی کراتے ہوئے پاکستان نے کہا ہے کہ دہشت گردوں نے ہزاروں پاکستانی شہریوں اور فوجیوں کو صرف اس وجہ سے قتل کیا کیوں کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکا کا ساتھ دیا۔امریکا میں پاکستانی سفیر جلیل عباس جیلانی کی جانب سے سینئر ریپبلکن سینیٹر رینڈ پال کو لکھے گئے خط میں امریکی انٹیلی جنس کی اْس رپورٹ کا بھی حوالہ دیا گیا ہے جس میں اْسامہ بن لادن کی جانب سے اپنے ساتھیوں کو پاکستانیوں پر حملے کی ہدایت کا ذکر کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ سینیٹر رینڈ پال امریکی کانگریس کی اس مہم کا حصہ ہیں، جو پاکستان کو ایف سولہ طیاروں کی فروخت کی مخالفت میں چلائی گئی ہے۔انہوں نے پاکستان کو طیاروں کی فروخت کے خلاف امریکی سینیٹ میں مشترکہ قرارداد بھی پیش کی ہے، جس پر رواں ہفتے بحث متوقع ہے۔یاد رہے کہ امریکی حکومت نے گزشتہ ماہ پاکستان کو تقریباً 70 کروڑ ڈالر کے معاہدے کے تحت 8 ایف سولہ طیارے اور دیگر دفاعی ساز و سامان فروخت کرنے کی منظوری دی تھی۔

پاکستانی سفیر نے اپنے خط میں سینیٹر رینڈ پال کو یاد دہانی کراتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہلاک ہونے والے پاکستانی فوجیوں کی تعداد امریکی فوجیوں کے تقریباً برابر ہی ہے، پاکستان میں 30 ہزار سے زائد ایسے خاندان ہیں جنہوں نے اس جنگ میں اپنے کسی نہ کسی پیارے کے کھویا اور جن میں کئی اپنے گھر کے واحد کفیل تھے۔جلیل عباس جیلانی نے دہشت گردی کے خلاف کوششیں جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردوں کے بزدلانہ حملے ہمارے عزم کو متزلزل نہیں کرسکتے۔