الطاف حسین پر شراب پینے کے الزام کی تصدیق، آئین پاکستان میں تین سال قید ضروری بصورت دیگر عوامی نمائندگی اور الیکشن سے تام دم مرگ نااہل ہو ں گئے، ذرائع

پیر 7 مارچ 2016 10:09

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 7مارچ۔2016ء) ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین پر شراب پینے کے الزام کی تصدیق ہونے لگی آئین پاکستان میں تین سال قید ضروری بصورت دیگر عوامی نمائندگی اور الیکشن سے تام دم مرگ نااہل ہو ں گئے ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کثرت شراب نوشی کے باعث جگر ، گردے اور معدہ شدید متاثر ہو گئے ہیں اور جس کے باعث پورے جسم بالخصوص گردن اور باڈی میں سوجن آ گئی ہے شوگر کے مرض کے باعث کینگرین کا مرض بھی لاحق ہے اور اس کے باعث ان کے باڈی کا ایک ناخن بھی مکمل ہی کاٹ دیا گیا ہے ایم کیو ایم کے سابق راہنما مصطفیٰ کمال نے بھی کثرت شراب نوشی کی تصدیق کی ہے اور اس حوالے سے بہت جلد آئینی ماہرین باقاعدہ طور پر پارٹی قیادت سے دور رکھنے کے لئے الطاف حسین کے خلاف اعلی عدالتوں کا رخ کرنے کے لئے بھی صلاح مشورے کر رہے ہیں ذرائع نے بتایا کہ الطاف حسین نفسیاتی مریض بن گئے اور وہ پہلے سے زیادہ الکوحل استعما ل کر کے اپنے آپ کو مزید مہلک بیماریوں کے نرغہ میں دھکیلنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

معروف ماہر قانون حشمت حبیب نے بتایا کہ اگر ثابت ہو جائے کہ کوئی بھی شخص کثرت سے الکوحل استعمال کرتا ہے تو وہ اچھے کردار کا حامل نہیں ہوتا ہے اور اس کی آئین پاکستان میں تین سال قید کی سزا ہے الطاف حسین چونکہ برطانوی شہری ہیں اور ان پر پاکستان کا قانون اثر انداز نہیں ہوتا۔اگر وہ پاکستان واپس آئے تو پھر آرٹیکل 62 کے تحت ان پر مقدمہ قائم کر کے جیل بھیجا جا سکتا ہے سوال کے جواب میں حشمت حبیب نے بتایا کہ الطاف حسین عوامی نمائندگی کا بھی حق نہیں رکھتے ہیں الیکشن لڑنا تو دور کی بات ہے ۔