یہودی فوجیوں نے چاقو حملے کے الزام میں دو فلسطینی بچے شہید کردیئے، دونوں لڑکوں نے چاقو کی مدد سے فوجیو ں پر حملہ کیا،جوابی کارروائی میں مارا گیا ،اسرائیلی فوج

جمعہ 4 مارچ 2016 09:14

نا بلس(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 4مارچ۔2016ء)اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس میں ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مزید دو فلسطینی بچے شہید کردیے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے حسب معمول دعویٰ کیا ہے کہ دونوں فلسطینی لڑکوں نے چاقو کی مدد سے اسرائیلی فوجیو ں پر حملہ کیا تھا، انہیں جوابی کارروائی میں مارا گیا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ”عیلیہ“ یہودی کالونی کے قریب اسرائیلی فوجیوں نے دو نہتیے فلسطینی لڑکوں کو گولیاں ماریں جس کے نتیجے میں دونوں موقع پر ہی شہید ہوگئے۔فلسطینی وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں دو فلسطینی لڑکوں کی شہادت کی تصدیق کی ہے۔ ان میں سے ایک کی شناخت لبیب خلدون انور عزام اور دوسرے کی محمد ھشام علی زغلون کے نام سے کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

دونوں کی عمریں 17 سال بیان کی گئی ہیں۔اسرائیلی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ فلسطینی لڑکوں نے ایک یہودی آباد کار کو چاقو سے حملے کا نشانہ بنایا، اسے بیت المقدس کے تصیدق شعار اسپتال میں داخل کیا گیا ہے جہاں اس کی حالت خطرے سے باہر بیان کی جاتی ہے۔ادھر اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے دعویٰ کیا ہے کہ قابض فوجیوں نے اس کے دو کارکنوں کو گولیاں مار کر شہید کردیا۔خیال رہے کہ گذشتہ برس اکتوبر کے بعد سے اب تک صہیونی فوج کی وحشیانہ کارروائیوں میں 189 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔

متعلقہ عنوان :