سرفراز مرچنٹ کا منی لانڈرنگ کرنیوالی طاقتور ترین شخصیات کو بے نقاب کرنے کا فیصلہ،بوگس طریقے سے بینک اکاؤنٹس کھول کر کالے دھن کو سفید دھن میں تبدیل کرنے سے متعلق سرفراز مرچنٹ اہم شواہد قوم کے سامنے پیش کرینگے،سرفراز مرچنٹ نے پاکستان کیخلاف بھارتی سازش کا حصہ بننے سے انکار کر کے تمام سازشی کرداروں کو بے نقاب کرنے کا عندیہ بھی دیدیا، ذرائع،سرفراز مرچنٹ نے مختلف اوقات میں ایم کیو ایم کو قرضہ کے طورپر خطیر رقم دی، واپسی کے مطالبے پر دوبارہ مطالبہ نہ کرنے کا سمجھا دیا گیا

جمعہ 4 مارچ 2016 09:29

لندن(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 4مارچ۔2016ء) مصدقہ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ معروف کاروباری شخصیت سرفراز مرچنٹ نے ملک وقوم کے وسیع تر مفاد میں منی لانڈرنگ کا دھندہ کرنیوالی طاقتور ترین شخصیات کو بے نقاب کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ بوگس طریقے سے بینک اکاؤنٹس کھول کر کالے دھن کو سفید دھن میں تبدیل کرنے سے متعلق اہم شواہد قوم کے سامنے پیش کرینگے ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سرفراز مرچنٹ نے پاکستان کیخلاف کسی بھی بھارتی سازش کا حصہ بننے سے نہ صرف انکار کردیا ہے بلکہ تمام سازشی کرداروں کو بے نقاب کرنے کا عندیہ بھی دیدیا ہے ۔

(جاری ہے)

لندن سے اپنے قریبی رفقاء سے مشورے کے بعد سرفراز مرچنٹ نے تمام حقائق اور شواہد قوم کے سامنے رکھنے کا فیصلہ کیا ہے ذرائع کے مطابق منی لانڈرنگ کا کاروبار کرنے والی طاقتور شخصیات اور ان کے کرداروں کیلئے جو بھارتی منصوبوں کیلئے رقوم وصول کرتے رہے سرفراز مرچنٹ اہم ترین گواہ کی حیثیت کرچکے ہیں سرفراز مرچنٹ کے پاس دستاویزات موجود ہیں کہ جب سکاٹ لینڈ یارڈ الطاف حسین کے گھر پر چھاپہ مارا تھا تو اس وقت انتہائی قیمتی اور خطرناک ہتھیاروں کی ایک فہرست ملی تھی جو ان کے پاس موجود ہے اور ان ہتھیاروں کی خریداری 65ہزار امریکی ڈالر خرچ ہوئے تھے اور اس جیسی کئی اور دستاویزات بھی سرفراز مرچنٹ کے پاس ہیں انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ الطاف حسین طارق میر اور محمد انور بھارت سے رقوم لیتے رہے ہیں اور بذات خود میں نے بھی بھارت کے کئی چکر لگائے تھے لیکن میں نے بھارتی پیشکش ٹھکرادی تھی ذرائع کے مطابق منی لانڈرنگ سے متعلق ایک حساس دستاویز انہوں نے ایم کیو ایم کے ایک اہم عہدیدار کو دی لیکن دستاویزات منظر عام پر آگئی اور سیاسی حلقوں کا خیال ہے کہ دستاویزات گورنر سندھ عشرت العباد کو دی گئی تھی واضح رہے کہ سرفراز مرچنٹ نے مختلف اوقات میں ایم کیو ایم کو قرضہ حسنہ کے طورپر خطیر رقم بھی دی اور 2013ء کے الیکشن کیلئے یہ رقم دو لاکھ پچاس ہزار پاؤنڈ تھی یہ قرضہ ایم کیو ایم کے ایک اور رہنما محمد انور کے کہنے پر دیا گیا لیکن جب واپسی کا مطالبہ کیا گیا تو سرفراز مرچنٹ کو پہلی بار کہا گیا کہ جلد رقم مل جائے گی اور دوبارہ مطالبے پر انہیں سمجھا دیا گیا کہ آئندہ ایسا مطالبہ نہیں کرنا سرفراز مرچنٹ نے اپنی رقوم کی واپسی کیلئے بھی دوست احباب سے مشاورت شروع کردی ہے