غلاف کعبہ کیلئے دنیا کے مہنگے ترین کپڑے کا استعمال،کپڑا اٹلی سے منگایا جاتا ہے، 670کلو گرام کپڑے میں 120 کلو سونا اور 100 کلو چاندی بھی استعمال ہوتا ہے، رپورٹ

بدھ 2 مارچ 2016 09:01

ریاض(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 2مارچ۔2016ء) عرب خبررساں ادارے نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ ”الکسوہ“(غلاف کعبہ) کے عظیم اور بابرکت مقصد کے لیے استعمال ہونے والا کپڑا دنیا کا مہنگا ترین کپڑا ہوتا ہے، 670کلو گرام کپڑے میں 120 کلو سونا اور 100 کلو چاندی بھی استعمال ہوتا ہے۔رپورٹ کے مطابق غلاف کعبہ کا کپڑا اٹلی سے منگایا جاتا ہے۔ یہ کپڑا خالص سیاہ ریشم سے تیار کیا جاتا ہے جسے ہرسال سعودی حکومت 670 کلو گرام کپڑاخانہ کعبہ کے غلاف کے لیے منگواتی ہے۔

غلاف کی تیاری کے لیے نہ صرف مہنگا ترین ریشمی کپڑا استعمال ہوتا ہے بلکہ اس میں 120 کلو گرام سونا اور 100 کلو گرام خالص چاندی کا استعمال کیا جاتا ہے جس کے بعد اللہ کے گھر کے لیے تیار ہونے والے لباس کی قیمت دنیا کے کسی بھی مہنگے ترین کپڑے سے زیادہ ہو جاتی ہے۔

(جاری ہے)

غلافہ کعبہ کی تیاری کے لیے مختص کارخانے کے چیئرمین ڈاکٹر محمد باجود نے العربیہ ڈاٹ نیٹ سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ خانہ کعبہ کی زیارت کا شرف حاصل کرنے والے ہر مسلمان کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ اللہ کے گھر کے لباس کی بھی خصوصی توجہ اور عقیدت کے ساتھ زیارت کرے۔

انہوں نے بتایا کہ غلاف کعبہ کے لیے کارخارنے کا قیام ماہ محرم سنہ 1346 ھجری میں شاہ عبدالعزیز رحمہ اللہ کے حکم سے قائم کیا گیا۔ یوں پہلی بار باضابطہ طورپر غلاف کعبہ تیاری ایک ادارے کی نگرانی میں ہونا شروع ہوئی۔ اس طرح غلاف کعبہ کی تیاری کا جو سلسلہ قبل از اسلام شروع ہوا تھا وہ آج بھی جاری و ساری ہے۔جب ان سے پوچھا گیا کہ غلاف کعبہ کی تیاری میں کتنا وقت درکار ہوتا ہے تو ان کا کہنا تھا کہ ایک غلاف 8 ماہ میں مکمل ہوتا ہے۔

اس کا آغاز کپڑے کی سلائی سے ہوتا ہے اور اختتام خانہ کعبہ پر اسے لہرانے کا ہوتا ہے۔ چونکہ غلاف کی تبدیلی کے لیے بھی تاریخ مقرر ہے اور نو ذی الحج کو قریبا 13 گھنٹے کی کوشش کے بعد غلاف کو تبدیل کرتے ہیں۔ غلاف کی تیاری اور سلائی میں ٹیلروں، ان کے معاونین اور دیگر کارکنوں سمیت 100 افراد کام کرتے ہیں۔ غلاف کعبہ کے کئی حصے ہوتے ہیں۔ ایک خصوصی پٹی کی 47 میٹر ہوتی ہے جس کی لمبائی 95 سینٹی میٹر ہے۔

غلاف کعبہ کے کپڑے کی قیمت سالانہ 22 سے 25 ملین ریال تک ہوتی ہے۔ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر باجود کا کہنا تھا کہ غلاف کعبہ کی تیاری سلائی کے ساتھ اس پر کڑھائی اور آیت کی کشیدہ کاری کی جاتی ہے۔ اس مقصد کے لیے الگ سے ایک کمیٹی قائم ہے جو غلاف پر ہونے والی کڑھائی کی نگرانی کرتی ہے اور اس میں حسب ضرورت قطع وبرید کی ذمہ دار ہے۔یہ بات قابل ذکر رہے کہ غلاف کعبہ کی تیاری کے لیے قائم کردہ کارخانے میں 210 افراد کام کرتے ہیں۔

ان میں ٹیلر بھی ہیں، پرنٹر بھی۔ غلاف کی تیاری کے نگران بھی اور کپڑے کو رنگنے والے بھی ہیں۔ ان مستقل ورکروں کے ساتھ ساتھ غلاف کعبہ کی تیاری کا طریقہ جاننے میں دلچسپی رکھنے والے طلباء کو بھی گریجوایشن میں فراغت سے قبل نو ماہ کا کورس بھی کرایا جاتا ہے جس میں انہیں غلاف کعبہ کی تیاری کے تمام مراحل سے آگاہ کیا جاتا ہے۔

متعلقہ عنوان :