ایف 16طیاروں کی فراہمی سے دہشت گردی کیخلاف صلاحیت میں اضافہ ہو گا،پاکستان،پاکستان افغانستان میں امن کاخواہاں ہے ، دیگرحکومتوں بھی امن عمل کی حمایت کریں، بھا رت کے ساتھ تمام تصفیہ طلب مسائل کا حل مذاکرات سے چاہتے ہیں، پٹھان کوٹ واقعے سے کچھ مسائل پیدا ہوئے لیکن اب آگے بڑھ رہے ہیں،سرتاج عزیز

بدھ 2 مارچ 2016 09:09

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 2مارچ۔2016ء) پاکستان نے کہا ہے کہ امریکہ کی جانب سے ایف 16طیاروں کی فراہمی سے دہشت گردی کیخلاف مئوثرکارروائیوں کی صلاحیت میں اضافہ ہو گا اور خطے میں امن و استحکام پیدا ہو گا ۔امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق مشیرخارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ امریکہ کی طرف سے ایف سولہ طیاروں کی فروخت سے پاکستان کی دہشت گردوں کے خلاف موثر کارروائیاں کرنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوگا اور اس سے خطے میں امن اور استحکام قائم کرنے میں مدد ملے گی،پاکستان افغانستان میں امن کاخواہاں ہے لیکن دیگرحکومتوں بھی امن عمل کی حمایت کریں۔

خبررساں ادارے کے مطابق رواں ماہ صدر باراک اوباما کی انتظامیہ نے امریکی کانگریس کو بتایا تھا کہ پاکستان کو 8 ایف-16 جنگی طیاروں کی فروخت کے منصوبے کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔

(جاری ہے)

اس امریکی اقدام پر ہندوستان نے 'مایوسی' کا اظہار کیا اور نئی دہلی میں امریکی سفیر کو بلا کر احتجاج ریکارڈ کرواتے ہوئے کہا گیا کہ ہندوستان، امریکا کے اس خیال سے متفق نہیں ہے کہ ان طیاروں کی فروخت سے انتہا پسندی کے خلاف جنگ میں مدد ملے گی۔

امریکی حکومت کے اس اقدام پر کچھ امریکی قانون سازوں نے تنقید کی تھی۔ کانگریس اس ڈیل کو روک سکتی ہے تاہم اس طرح کے اقدامات شاذ و نادر ہی کیے جاتے ہیں۔پاکستانی وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز نے امریکی حکام کی اس تشخیص کی تعریف کی جس میں کہا گیا تھا کہ پاکستان دہشت گردوں کے خلاف ایف 16 طیاروں کا موثر استعمال کررہا ہے۔امریکی سیکرٹری خارجہ جان کیری نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ افغانستان سے منسلک سرحد کی جانب پاکستانی کارروائیوں میں ایف 16 طیاروں کا کردار انتہائی اہم رہا ہے۔

تاہم انہوں نے اوباما انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ کانگریس کو پاکستان کی جانب سے اس حوالے سے لیے گئے مثبت اقدامات کے بارے میں آگاہ کرے۔کیری نے کہا کہ پاکستانیوں نے واضح کردیا ہے کہ دہشت گرد انہیں ترقی سے نہیں روک سکتے۔امریکا پاکستان میں استحکام، معیشت کی بہتری اور مضبوط جمہوری اداروں کا خواہاں ہے۔امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ وہ افغانستان میں امن کیلئے پاکستانی کاوشوں کو سراہتے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے ٹھوس اقدامات کئے ہیں، تاہم اس حوالے سے مزید اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔واشنگٹن میں میٹ دی پریس سے خطاب میں سرتاج عزیز کاکہنا تھا کہ پاکستان افغانستان میں امن کاخواہاں ہے لیکن دیگرحکومتوں بھی امن عمل کی حمایت کریں۔مشیر خارجہ نے پاک ہندوستان مذاکرات کی بحالی کے لئے امریکی کوششوں کو بھی سراہا۔سرتاج عزیز کاکہنا تھا کہ ہندوستان کے ساتھ تمام تصفیہ طلب مسائل کا حل مذاکرات سے چاہتے ہیں، پٹھان کوٹ واقعے سے کچھ مسائل پیدا ہوئے لیکن اب آگے بڑھ رہے ہیں۔