مشترکہ مفاد ات کونسل اجلا س ، مردم شماری مارچ میں کرانے کا فیصلہ موخر ، نیا شیڈ ول تمام صوبوں کی مشاورت کے بعد جاری کیا جائے گا ، مشترکہ مفاد ات کونسل کے اجلاس میں وفاق اورصوبوں میں تیل وگیس کی تلاش،ایل پی جی کی پیداوار اور تقسیم کی پالیسی 2015 منظوری کے لئے پیش، پاور جنریشن پالیسی 2015،کچھی کنال میں بدعنوانیوں کی تحقیقاتی رپورٹ سے متعلق امور کا بھی جائز لیا گیا گیا ہے ،سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کے ترمیمی بل 2016 کی منظوری دیدی گئی

منگل 1 مارچ 2016 02:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 1مارچ۔2016ء) وزیراعظم محمد نواز شریف کی زیر صدارت ہونے والے مشترکہ مفاد ات کونسل کے اجلاس میں مردم شماری مارچ میں کرانے کے فیصلے کو موخر کر دیا گیا ہے جبکہ نیا شیڈ ول تمام صوبوں کی مشاورت کے بعد جاری کیا جائے گا ،کو نسل کا اگلا اجلاس 25مارچ کوطلب کرلیا گیا ، میڈیا رپورٹس کے مطابق پیر کے روز وزیراعظم محمد نواز شریف کی زیرصدرات ایک سال بعد مشترکہ مفاد ات کونسل کا اجلاس ہوا ہے جس میں وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف ، وزیراعلیٰ سندھ سید قائم شاہ ، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویزخٹک ، وزیراعلیٰ بلوچستان نوب ثناء اللہ زہری ، وفاقی وزراء اور کونسل کے نامزد ممبران نے شرکت کی ہے 11 ماہ 10 روز بعد ہونے والا سی سی آئی کا اجلاس 9 نکاتی ایجنڈے پر مشتمل تھا جس میں صوبوں کے مطالبے پر مردم شماری کرانے کا معاملہ ایجنڈے میں سر فہرست تھا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں پاور جنریشن پالیسی 2015،کچھی کنال میں بدعنوانیوں کی تحقیقاتی رپورٹ سے متعلق امور کا بھی جائز لیا گیا گیا ہے ۔وفاق اورصوبوں میں تیل وگیس کی تلاش،ایل پی جی کی پیداوار اور تقسیم کی پالیسی 2015 منظوری کے لئے پیش کی گئی ، ایل این جی ،نیپرا کی سالانہ رپورٹ اور صنعتوں کی صورت حال پر بھی غورکیا گیا ہے ،اجلاس میں سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کے ترمیمی بل 2016 کوپیش کیا گیا جس کی منظوری دید ی گئی ہے ،۔

ایجنڈے کے مطابق 18 آئینی ترمیم کے بعد ہائرایجوکیشن کمیشن اور دیگر اداروں اور وفاقی ملازمین کی صوبائی اداروں میں منتقلی کا معاملہ بھی زیر بحت آیا، میڈیا رپورٹس کے مطابق اجلاس میں مردم شماری کا مارچ 2016میں جاری ہونے والا شیڈول موخر کر دیا گیا ہے اجلاس کو بتایا گیا ہے کہ مردم شماری شیڈول کے مطابق کرانا ممکن نہیں کیوں کہ اس کے لیے 373ہزار سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کی ضرورت ہے جو اس وقت دستیاب نہیں ، سکیورٹی فورسز کے اہلکار آپریشن ضرب عضب میں مصروف ہیں ، افغان مہاجرین کی رجسٹریشن کا عمل بھی ابھی تک مکمل نہیں ہو سکا ، اساتذہ بھی امتحانات میں مصروف ہیں ان تینوں وجوہات کی وجہ سے مردم شماری مارچ میں کرانے کا فیصلہ موخر کیا گیا ہے ، روپورٹس کے مطابق مردم شماری سے متعلق اب نیا شیڈو ل تمام فریقن کی مشاورت سے جاری کیا جائے گا ، اجلاس میں کیچی کینال منصوبے سے متعلق امور بھی زیر غور آئے ہیں اور اس کے لیے چاروں صوبوں کے وزراء اعلٰی اور وزیراپانی و بجلی ، سیکرٹری منصوبہ بندی شامل ہونگے ،روپورٹ کے مطابق اجلاس میں ایل این جی پالیسی2015منظور کر لی گئی ہے اس کے تحت گھریلو سیلنڈ ر 400روپے تک سستا ہو جائے گا ، گزشتہ نو سال سے ایل این جی کی قیمتیں مارکیٹنگ کمپنیاں مقرر کر رہی تھی لیکن اب وفاق حکومت چاروں صوبوں کے لیے گھریلواور کمرشل سلینڈر کی قیمت یکساں مقرر کرے گی ، پالیسی کے بعد ملک بھر میں ایل این جی کی من پسند قیمتیں مقرر کرنے کا رحجان ختم ہو جائے گا،اجلاس میں فلیڈ کنٹرول سے متعلق امور کا جائزہ لیا گیا ہے ،تاہم دس سالا منصوبے پرحتمی فیصلہ نہیں ہو سکا ، اجلاس کے آخر میں وزیراعظم نوازشریف کی جانب سے آپریشن ضرب عضب میں شہید ہونے والے فوجی جوانوں کے لیے فاتح خوانی کرائی گئی ہے وزیراعظم نے کہا کہ دہیشت گردی کے خاتمے کے لیے ہمارے حوصلے غیر متزنزل ہیں وہ دن دور نہیں جب ملک میں امن قائم ہو گا ، دہشت گردی کو جڑھ سے اکھاڑ پھینکیں گے ، آپریشن ضرب عضب میں پاک فوج نے بے شمار قربانیاں دی ہیں ، جوانوں اور قوم کی قربانیوں کو رائیگاں نہیں دیں گے ملک بھر سے دہشت گردی کی فضاء کو ختم کریں گے ۔

متعلقہ عنوان :