امور خارجہ کمیٹی پاکستان کو ایف سولہ دینے کے معاملے پر اپنی خصوصی سماعت کرے،جان مکین،طیاروں کی فراہمی سے متعلق ڈیل پرعملدرآمد اگلی حکومت کے دور میں ہونا چاہیے،چیئرمین آرمڈ سروسز کمیٹی،امریکی سینیٹ میں پاکستان کو اسلحہ اور جنگی سازوسامان نہ فروخت کرنے بارے قرارداد پیش کر دی،منظور ہوگئی تو ڈیل پر عمل نہیں ہوسکے گا،سینیٹررانڈ پال

اتوار 28 فروری 2016 10:38

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 28فروری۔2016ء)امریکی سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر جان مکین نے کہا ہے کہ پاکستان کو ایف سولہ طیارے دینے پر سینیٹرز تشویش میں مبتلاء ہیں ،امور خارجہ کمیٹی اس معاملے پر اپنی خصوصی سماعت کرے، طیاروں کی فراہمی پرعملدرآمد اگلی حکومت کے دور میں ہونا چاہیے ۔امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جان مکین کا اپنے ایک بیان میں کہنا تھا کہ امریکی صدر کی انتظامیہ کی پاکستان کو ایف سولہ جنگی طیارے فروخت کرنے کے فیصلے اور اس کے امریکا اور بھارت کے تعلقات پر پڑنے والے ممکنہ اثرات کے حوالے سے سینیٹرز نے اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے اور پاکستان اور امریکا کے درمیان ہونے والی اِس ڈیل پر عمل اگلی حکومت کے دور میں ہونا چاہیے۔

جان مکین کی رائے میں اس حوالے سے سینیٹ میں ہونے والی بحث سینیٹرز کو اس ڈیل کے بارے میں تفصیلات جاننے اور اس سے متعلق فیصلہ کرنے کا موقع دے گی۔

(جاری ہے)

اوباما انتظامیہ کی جانب سے رواں برس 12 فروری کو اعلان کیا گیا تھا کہ واشنگٹن حکومت نے پاکستان کو 8 اضافی ایف 16 طیارے ، راڈار اور دیگر عسکری آلات فروخت کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ اس ڈیل کی کل لاگت 699 ملین ڈالر ہے۔

بھارت کی جانب سے پاکستان اور امریکا کی اس ڈیل پر شدید نکتہ چینی کی جا چکی ہے۔جان مکین کے علاوہ امریکی سینیٹر رانڈ پال بھی پاکستان اور امریکا کی اس ڈیل کے مخالف ہیں۔ایک انٹرویو میں رانڈ پال نے بتایا کہ انہوں نے امریکی سینیٹ میں پاکستان کو اسلحہ اور جنگی سازوسامان نہ فروخت کیے جانے کے حوالے سے ایک قرارداد پیش کر دی ہے۔ اگر اس قرارداد کو منظور کر لیا گیا تو امریکا اور پاکستان کی ایف 16 طیاروں کی ڈیل پر عمل نہیں ہو سکے گا۔