فیصل آباد، سی این جی اسٹیشن جوتوں کی دکان میں تبدیل ہو گئے،اربوں روپے کا سیکٹر تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا ،دلبرداشتہ مالکان نے گیس بحال نہ ہونے پر جوتوں کے اسٹال لگا لیے

بدھ 24 فروری 2016 09:47

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 24فروری۔2016ء)سردی ختم ہوگئی لیکن فیصل آباد میں ڈیڑھ سال بعد بھی سی این جی اسٹیشنز کو گیس کی بحالی نہ ہوسکی اربوں روپے کا سیکٹر تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا دلبرداشتہ مالکان نے گیس بحال نہ ہونے پر جوتوں کے اسٹال لگا لیے۔

(جاری ہے)

میڈیا رپورٹس کے مطابق فیصل آباد میں کل ایک سو پندرہ سی این جی اسٹیشن موجود ہیں جبکہ ریجن بھر میں ایک سو پچھتر سی این جی اسٹیشن ہیں جو گیس نہ ملنے کی وجہ سے بند ہورہے تھے انہیں چلانے کی یہ شرط رکھی گئی ہے کہ مزید بارہ لاکھ جمع کروایئں اور اسے ایل این جی پر کنورٹ کروا لیں ایک سو پچھتر میں سے تیس سی این جی اسٹیشنز نے بارہ لاکھ جمع کرواکر ایل این جی بحال کروالی ہے۔

باقی اربوں روپے کا سیکٹر تباہ ہو رہا ہے۔عرصہ ڈیڑھ سال سے گیس کی سپلائی بند ہونے سے ستیانہ روڈ اور بابر چوک پر سی این جی اسٹیشنز کے مالکان نے گھر چلانے کیلئے جوتوں کے اسٹال لگالئے مالکان کا کہنا ہے کہ انہوں نے کروڑروں روپے خرچ کرکے سی این جی اسٹیشنز تعمیر کئے تھے سردیوں میں گیس کی فراہمی بند رہی بہار کا موسم شروع ہوچکا ہے لیکن گیس کی فراہمی بحال نہ ہوسکی اس لئے مجبورہوکر جوتیاں بیچ رہے ہیں