توانائی کے جاری منصوبوں کو بروقت مکمل کیا جائے ،وزیراعظم کی ہدایت ،منصوبوں پر پیشرفت کا باقاعدگی سے خود جائز ہ لوں گا ۔ وزیراعظمکا اجلاس سے خطا ب، توانائی کی کابینہ کمیٹی کے اجلاس میں سیکرٹری پانی وبجلی کی شرکاء کو توانائی منصوبوں پر بریفنگ

منگل 23 فروری 2016 09:54

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 23فروری۔2016ء) وزیر اعظم نواز شریف نے ہدایت کی ہے کہ توانائی کے جاری منصوبوں کو بروقت مکمل کیا جائے ۔ گرمیوں کی آمد سے قبل لوڈشیڈنگ میں نمایاں کمی کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں ۔ توانائی منصوبوں پر پیشرفت کا باقاعدگی سے خود جائز ہ لوں گا ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روز وزیر اعظم ہاؤس میں توانائی کی کابینہ کمیٹی کے اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

اجلاس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار ، وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف ، وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی ، وزیر اعلی شہباز شریف اور سیکرٹری پانی و بجلی سمیت دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی اجلاس میں سیکرٹری پانی و بجلی نے شرکاء کو توانائی کے جاری منصوبوں پر بریفنگ دی ۔ 2015 بجلی کی پیداوار کے حوالے سے بہترین رہا ۔

(جاری ہے)

بریفنگ گزشتہ 10 سال کے مقابلے میں 2015 میں لائن لائسسز سب سے کم رہے تھے ۔

2015 بجلی واجبات کی وصولیوں کے حوالے سے بھی بہترین رہا انہوں نے بتایا کہ بہتر اقدامات کی بدولت لائن لائسسز میں 5.8 فیصد کمی ہوئی ۔ وصولیوں کی مد میں 511 ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے جبکہ لائن لائسسز میں کمی سے قومی خزانے کو 10 ارب روپے کا فائدہ ہوا ہے ۔ بہترین نرخوں پر بجلی کی پیداوار سے 57 ارب روپے بچائے گئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ملک میں ایندھن کے ذخائر کی صورت حال تسلی بخش ہے بہتر نظم و نسق کی وجہ سے بجلی کی پیداوار 17 ہزار میگاواٹ تک جا پہنچی ہے ۔

گزشتہ سال نجی بجلی گھروں کو مراعات دینے کا آغاز کیا گیا تھا ۔ 2015 نجی بجلی گھروں سے پیداوار 12 ہزار میگاواٹ تک رہی ۔ وزیر اعظم کو مختلف توانائی منصوبوں کی تکمیل کے حوالے سے آگاہ کیا گیا ۔ آئندہ سال سردیوں تک قومی گرڈ میں 9090 میگاواٹ شامل ہو جائے گی وزیر اعظم نواز شریف کی توانائی کے جاری منصوبوں کی بروقت تکمیل کی ہدایت ۔ توانائی منصوبوں پر پیشرفت کا باقاعدگی سے خود جائزہ لوں گا ۔ اس موقع پر وزیر اعظم نے کہا کہ قومی گرڈ میں اضافی بجلی آنے سے توانائی کی قلت پر قابو پانے میں مدد ملے گی بجلی کی اضافی پیداوار معاشی ترقی کا باعث بنے گی بجلی کی پیداوار میں اضافہ بنیادی ڈھانچے کی تعمیر میں معاون ہو گا ۔

متعلقہ عنوان :