جٹ برادری کا احتجاج‘ بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں نہر بند ہونے سے پانی کا شدید بحران‘ شہر میں پانی کی راشن بندی شروع‘ امتحانات بھی ملتوی کر دیئے گئے

پیر 22 فروری 2016 09:49

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 22فروری۔2016ء) بھارت جت برادری کے احتجاج کے بعد دارالحکومت نئی دہلی میں پانی کا شدید بحران پیدا ہو گیا ہے جس کے باعث سکول بند کر کے امتحانات بھی ملتوی کر دیئے گئے ہیں اور وزیر اعلیٰ اروند کجریوال نے اعلان کر دیا ہے کہ دہلی میں کوئی پانی نہیں بچا ہے اور یہ بحران اگلے چند روز تک جاری رہ سکتا ہے۔ بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ہریانہ میں جٹ برادری کے احتجاج کے باعث مناک کینال کی بندش کے باعث نئی دہلی کو پانی کی سپلائی بھی بند ہو گئی ہے۔

دہلی کے باسیوں کو شدید بحران سے دو چار کر دیا گیا ہے اور پانی ملنا مشکل ہو گیا ہے۔ نئی دہلی کے وزیرا علیٰ کجریوال نے اپنی رہائش گاہ پر ایمرجنسی میٹنگ کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم مرکزی وزارت داخلہ اور ہریانہ حکام سے بات کر رہے ہیں تاکہ نہر کو کھولا جا سکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ میں نے کل راجناتھ سنگھ سے بات کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ صدر وزیراعظم اور دفاعی تنصیبات کے علاوہ تمام علاقوں میں پانی کا راشن تقسیم کیا جائیگا۔

انہوں نے کہا کہ دہلی میں پانی تقریباً ختم ہو گیا ہے اور میں لوگوں سے پانی بچانے کی اپیل کرتا ہون اور پانی کی بحالی میں کم از کم ایک دن ضرور لگے گا۔ انہوں نے کہا کہ پانی کے بحران کے سبب تمام سکول بند کر دیئے گئے ہیں اور کل ہونے والے تمام امتحانات ملتوی کر دیئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس بند کر دیئے گئے ہیں۔ اور ٹینکرز کے ذریعے پانی کی سپلائی کی جائے گی۔ زیادہ تر متاثرہ علاقوں میں مغربی نئی دہلی‘ شمالی مغربی اور وسطی و شمالی دہلی کے حصے شامل ہیں۔ دہلی کے جل بورڈ نے بھی اپنے بیان میں کہا ہے کہ دہلی کے عوام کو پانی کو انتہائی احتیاط سے استعمال کرنے کی درخواست کی جاتی ہے۔

متعلقہ عنوان :