عام اور غریب آدمی کی تکالیف سے واقف ہوں ، عوام میں آنا چاہتا ہوں ،زبردستی مسائل میں الجھایا جا رہا ہے ، پرویزمشرف ،ساری صورتحال سے نمٹ لوں پھر ملک کو اتنی ترقی دوں گا کہ دنیا دیکھے گی ، فوج کی طرح سیاست میں بھی سب سے آگے چلوں ، حکومت ملک کو ترقی اور عوام کو خوشحالی نہیں دے سکتی اسے اقتدار میں رہنے کا کوئی جواز نہیں ، جس ملک کے وزیر اعظم کو آلو کے بھاؤ معلوم نہ ہوں وہ کیسے خوشحالی لا سکتا ہے ، ہر طرف بدحالی ہی بدحالی ہے،لوگوں کے لئے نوکریاں نہیں لیکن اپنے رشتہ داروں کو لاکھوں روپے کی نوکریوں سے نوازا جا رہا ہے۔ ہمارا منشور عوام کی خوشحالی اور ملک کی ترقی ہے ، بیٹھے بٹھائے تبدیلی نہیں آ سکتی ، ملک میں خوشحالی اور ترقی کے لئے قوم کا ہر فرد آگے بڑھے،اے پی ایم ایل فیڈرل کیپٹل کے زیر اہتمام ورکرز کنونشن سے ٹیلی فونک خطاب

پیر 22 فروری 2016 10:03

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 22فروری۔2016ء ) آل پاکستان مسلم لیگ کے چیئرمین سید پرویز مشرف نے کہا ہے کہ عام اور غریب آدمی کی تکالیف سے واقف ہوں ، عوام میں آنا چاہتا ہوں لیکن زبردستی مسائل میں الجھایا جا رہا ہے ، ساری صورتحال سے نمٹ لوں پھر ملک کو اتنی ترقی دوں گا کہ دنیا دیکھے گی ، فوج کی طرح سیاست میں بھی سب سے آگے چلوں گا ، جو حکومت ملک کو ترقی اور عوام کو خوشحالی نہیں دے سکتی اسے اقتدار میں رہنے کا کوئی جواز نہیں ، جس ملک کے وزیر اعظم کو آلو کے بھاؤ معلوم نہ ہوں وہ کیسے خوشحالی لا سکتا ہے ، ہر طرف بدحالی ہی بدحالی ہے ، لوگوں کے لئے نوکریاں نہیں لیکن اپنے رشتہ داروں کو لاکھوں روپے کی نوکریوں سے نوازا جا رہا ہے۔

ہمارا منشور عوام کی خوشحالی اور ملک کی ترقی ہے ، بیٹھے بٹھائے تبدیلی نہیں آ سکتی ، جلد عوام کے درمیان ہوں گا۔

(جاری ہے)

ملک میں خوشحالی اور ترقی کے لئے قوم کا ہر فرد آگے بڑھے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو آل پاکستان مسلم لیگ فیڈرل کیپٹل کے زیر اہتمام ورکرز کنونشن سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر محمد امجد ، ایڈیشنل سیکرٹری جنرل مہرین آدم ، مرکزی ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات چوہدری اسد محمود ، کوآرڈی نیشن سیکرٹری مصطفی شاہ ، اے پی ایم ایل فیڈرل کیپٹل کے صدر راجہ حماد ، سردار رفیق ، مصطفی شاہ ، پیر علی ، بلال کاظمی ، سردار شاہ نواز ، چوہدری ناظم ، مشتاق گجر ، یٰسین عباسی ، وسیم عباسی ، ملک نور ، سید اقرار ، خرم میر ، ذیشان خان ، طارق عباسی ، فرخ جٹ سمیت دیگر پارٹی رہنما اور کارکنوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔

پرویز مشرف نے کنونشن سے خطاب میں اپنی صحت کے حوالے سے اطلاعات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ مجھے صرف ریڑھ کی ہڈی میں تکلیف ہے جس کا علاج بیرون ملک سے کرانا چاہتا ہوں ، بلڈ پریشر بھی ہے لیکن صحت پہلے سے کافی بہتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں عام آدمی کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے اس سے پوری طرح آگاہ ہوں ، عوام کے لئے پینے کا صاف پانی تک میسر ہے نہ بجلی ، گیس دستیاب ہے۔

حکومت کا مقصد عوام کو خوشحالی اور ملک کو ترقی دینا ہوتا ہے ، جو حکومت یہ سب نہیں کر سکتی اسے اقتدار میں رہنے کا کوئی حق حاصل نہیں ہے۔ قوم بدترین بدحالی کا شکار ہے ، لوگوں کے لئے نوکریاں نہیں ہیں ، غربت میں اضافہ ہو رہا ہے ، لوگوں کی آمدنی کم اور مہنگائی میں اضافہ ہو رہا ہے۔ وزیر اعظم عوام میں کھڑے ہو کر کہتے ہیں کہ آلو پانچ روپے کلو ہے تو لوگ ان پر ہنستے ہیں۔

پرویز مشرف نے کہا کہ ملک میں خوشحالی اور ترقی کے لئے ہر شخص کا فرض ہے کہ وہ آگے بڑھے۔ انہوں نے پارٹی کارکنوں کو منظم ہو کر پارٹی کو آگے بڑھانے کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ مجھے احساس ہے کہ میرا ٹیلی فونک خطاب کافی نہیں ، میں عوام میں آنا چاہتا ہوں ، فوج کی طرح سیاست میں بھی لیڈر کو ہمیشہ آگے ہونا چاہئے لیکن مجھے زبردستی مسائل میں الجھایا جا رہا ہے اور مسائل پیدا کئے جا رہے ہیں ، پہلے اس صورتحال سے نمٹ لوں پھر ملک کو اتنی ترقی دوں گا کہ دنیا دیکھے گی۔

اس موقع پر پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر محمد امجد نے اپنے خطاب میں انکشاف کیا کہ موجودہ حکمران اپنی دکان چمکانے کے لئے اسلام آباد میں دو نئے ہسپتال اسی فنڈ سے بنا رہے ہیں جس کی منظوری پرویز مشرف دور میں سابق وزیر اعظم شوکت عزیز نے دی تھی۔ انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف نے لوکل باڈیز کا تصور دیا اور عوام کو صحیح معنوں میں اختیارات بھی دئیے ، موجودہ حکومت نے سپریم کورٹ کے ڈر سے بلدیاتی انتخابات تو کرا دئیے لیکن اختیارات نہیں دئیے ، سکولوں کے باتھ روم کی چیکنگ وزیر اعظم کا نہیں عوام کے مقامی نمائندوں کا کام ہے۔

ڈاکٹر امجد نے کہا کہ پرویز مشرف جب اقتدار میں آئے تو ملکی زر مبادلہ کے ذخائر ایک ارب ڈالر تھے لیکن اس کے باوجود انہوں نے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا ، مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کی حکومتوں نے ملک کو دوبارہ غیر ملکی قرضوں کے چنگل میں پھنسا دیا ہے ، یہی وجہ ہے کہ آج ملک دوسروں کے ہاتھوں یرغمال بن چکا ہے ، غیر ملکی آقاؤں کے حکم پر اداروں کو بیچا جا رہا ہے ، اگر ملک و قوم کو بچانا ہے تو پرویز مشرف جیسے نڈر لیڈر کی ضرورت ہے تا کہ ملک کو دوبارہ اپنے پاؤں پر کھڑا کیا جا سکے ، اداروں سے ٹکر لینا نواز شریف کی پرانی عادت ہے ، کبھی وہ سپریم کورٹ پر چڑھ دوڑتے ہیں اور کبھی فوج سے ٹکر لے لیتے ہیں ، ملک نے اگر کوئی ترقی کی اور دہشت گردی میں کمی ہوئی ہے تو یہ سب فوج کے مرہون منت ہے ، رینجرز اور فوج آگے نہ بڑھتی تو حالات بہتر نہیں ہو سکتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ 2005ء میں جب تباہ کن زلزلہ آیا تو بحالی کے لئے چار ارب ڈالر کی ضرورت تھی ، پرویز مشرف کے کہنے پر دنیا بھر سے سوا پانچ ارب ڈالر کی امداد ملی لیکن جب زرداری کے دور میں سیلاب آیا تو ایک ارب ڈالر بھی اکٹھا نہ ہو سکا ، اگر کسی نے وعدہ بھی کیا تو شرط رکھی کہ وہ یہ پیسہ اپنی این جی اوز کی نگرانی میں دیں گے تا کہ کرپشن نہ ہو۔ پرویز مشرف مضبوط ارادوں اور دلیری کی وجہ سے پوری دنیا میں مقبول ہیں اور انہیں عزت و احترام کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔

ڈاکٹر امجد نے بتایا کہ آزاد کشمیر سمیت پورے ملک میں ورکرز کنونشن کے انعقاد کے بعد 22 اور 23 مارچ کو کراچی میں پارٹی سربراہ پرویز مشرف کی صدارت میں سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس ہو گا جس میں اہم فیصلے کئے جائیں گے۔ کنونشن سے اے پی ایم ایل فیڈرل کیپٹل کے صدر راجہ حماد ، سیدہ فردوس ، حاجی مطلوب ، چوہدری افسر ، سید ہادی رضا رضوی ، راجہ ہارون ، نور الحسن ، سہیل انجم ، راجہ شاہد سمیت دیگر پارٹی رہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔

متعلقہ عنوان :