مہمند ایجنسی میں سیکورٹی فورسز کی کاروائی سرچ آپریشن اور شیلنگ ، 5 عسکریت پسند ہلاک،خاصہ دار فورس پر حملوں کے بعد فورسز کا تعاقب اور سرچ آپریشن جاری،لاشیں قبضہ میں لیکر باقی ساتھیوں کی تلاش جاری، لاشوں کے پاس اسلحہ اور افغان کرنسی برآمد

اتوار 21 فروری 2016 10:24

مہمند ایجنسی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 21فروری۔2016ء) مہمند ایجنسی میں سیکورٹی فورسز کی کاروائی سرچ آپریشن اور شیلنگ کے دوران 5 عسکریت پسند ہلاک ہوگئے، خاصہ دار فورس پر حملوں کے بعد فورسز کاتعاقب اور سرچ آپریشن جاری،لاشیں قبضہ میں لیکر باقی ساتھیوں کی تلاش جاری ہے۔ لاشوں کے پاس اسلحہ اور افغان کرنسی برآمد ہوا ہے ۔مہمند ایجنسی میں سرکاری ذرائع کے مطابق تین روز قبل خاصہ دار فورس پر حملوں کے بعد سیکورٹی فورسز نے تحصیل پنڈیالئی کڑپہ کے جنوبی پہاڑوں میں سرچ آپریشن جاری رکھا ہوا ہے۔

سیکورٹی ذرائع کے مطابق دو روز سے گن شپ ہیلی کاپٹروں سے کڑپہ اور آس پاس پہاڑیوں میں مشتبہ مقامات پر شیلنگ کی گئی اور فورسز کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا ہے جس کے نتیجے میں 5 عسکریت پسند مارے گئے۔

(جاری ہے)

آپریشن والے علاقے سے سیکورٹی فوسز نے 5 عسکریت پسندوں کی لاشوں کو قبضہ میں لیکر ان سے افغان کرنسی اور بارودی مواد بھی قبضے میں لے لیا گیا ہے۔

جبکہ علاقے میں سرچ آپریشن کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔ علاوہ ازیں تحصیل یکہ غنڈ اور تحصیل پنڈیالئی کڑپہ میں خاصہ دار فورس پر حملوں اور جانی نقصانات کے بارے میں پولیٹیکل انتظامیہ نے لوئر مہمند اور اپر مہمند کے قبائلی مشران کو یکہ غنڈ اور غلنئی طلب کر کے ان کے ساتھ الگ الگ جرگے کئے۔ پولیٹیکل انتظامیہ نے مشران پر زور دیا کہ وہ امن و امان برقرار رکھنے اور دہشت گردی واقعات کے تدارک کیلئے اپنی علاقائی ذمہ داری پوری کریں۔ انتظامیہ نے ترگزئی مشران کو ملا غنی بابا اور ساف چینہ کے بانڈہ جات اور چراگاہوں سے اجنبی خانہ بدوشوں کو 2 روز میں بے دخل کرنے کی ہدایت کی ہے۔ قومی مشران نے حکومت کے ساتھ تعاؤن کرنے کا یقین دلایا اور عملدرآمد کیلئے ایک ہفتے کی مہلت طلب کی ہے۔