نیب کا خاتمہ یا چیک اینڈ بیلنس، سندھ ، پنجاب اور خیبر پختوانخواہ کی صوبائی حکومتوں اور وفاق کا غیر اعلانیہ اتفاق ہوگیا،وزیراعظم خورشیدشاہ اور رضاربانی سے صلاح مشورے کر نے کے خواہاں ، عمران خان سے صلاح مشورے کی ذمہ داری چوہدری نثار اور شہباز شریف کو سونپ دی گئی

اتوار 21 فروری 2016 10:53

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 21فروری۔2016ء)سابق صدر پرویز مشرف کے دور میں احتساب کیلئے بنائے گئے ادارے نیب کو ختم کرنے یا اس پر چیک اینڈ بیلنس رکھنے کیلئے سندھ ، پنجاب اور خیبر پختوانخواہ کی صوبائی حکومت اور وفاقی حکومت نے غیر اعلانیہ طور پر اتفاق کرلیا ہے، ذرائع کے مطابق سندھ اور خیبر پختوانخوہ کی صوبائی حکومتوں کا موقف ہے کہ اٹھارہویں ترمیم کے بعد اب صوبوں کا اختیار ہے کہ وہ احتساب کا ادارہ خود بنائیں جبکہ پنجاب اور وفاقی حکومت کا موقف ہے کہ ایک احتساب کمیشن ہونا چاہیے جو نیب پر چیک اینڈ بیلنس رکھے ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم اس مسئلہ پر اپوزیشن لیڈر خورشیدشاہ اور چیئرمین سینیٹ میاں رضاربانی سے صلاح مشورے کرنا چاہتے ہیں جبکہ عمران خان سے صلاح مشورے کی ذمہ داری چوہدری نثار اور شہباز شریف کو دی گئی ہے ذرائع نے بتایا کہ مسلم لیگ (ن )پاکستان پیپلزپارٹی، اور پاکستان تحریک انصاف نیب سے عملی طور پر خوش نہیں ہیں اس لیے اس کی جگہ دوسرے ادارے کے قیام کیلئے کوششیں کررہے ہیں ذرائع نے بتایا ہے کہ حکومت سندھ اور حکومت خیبر پختوانخوہ نے اس سلسلے میں صوبائی احتساب بیورو کی تشکیل کیلئے تمام مراحل مکمل کرلیے ہیں جس کا جلد اعلان متوقع ہے خیبر پختوانخوہ میں تو پہلے ہی احتساب کمیشن بناہوا ہے مگر اب اس ادارے میں بھی تبدیلی لائی جارہی ہے