لبنان کیلئے سعودی فوجی امداد بند کرنے کا فیصلہ

ہفتہ 20 فروری 2016 08:17

ریاض (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 20فروری۔2016ء)سعودی عرب لبنانی فوج اور داخلی سلامتی کے اداروں کو اسلحہ فراہمی بند کر د گا کیونکہ 'بیروت کا حالیہ موقف دونوں ملکوں کے درمیان برادرانہ تعلقات کا عکاس نہیں ہے۔ یہ بات سعودی عرب کے ذمہ دار عہدیدار نے سرکاری خبر رساں ایجنسی 'ایس پی اے' کو بتائی ۔ ذمہ دار عہدیدار نے مزید بتایا کہ ان حقائق کی روشنی میں سعودی عرب نے جمہوریہ لبنان کے ساتھ اپنے تعلقات کا تفصیلی جائزہ لیتے ہوئے درج اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

سعودی عرب کی جانب سے فرانس کے ذریعے لبنانی فوج کو ارب ڈالر مالیات کا اسلحہ فراہمی روک دی جائے۔ لبنان کی داخلی سلامتی کے اداروں کو اربوں ڈالر مالیت کا باقی اسلحہ فراہم نہ کیا جائے۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ مملکت سعودی عرب نے حالات کو اس نہج پر نہ لانے کی مقدور بھر کوششیں کیں اور ساتھ ہی لبنانی عوام کے تمام فرقوں کے ساتھ کھڑا رہنا چاہا کیونکہ وہ لبنان کے لئے اپنی امداد جاری رکھنا چاہتا تھا۔

(جاری ہے)

لیکن حالیہ پیدا شدہ صورتحال کے بعد وہ ایسا کرنے کی پوزیشن میں نہیں۔ سعودی عرب کو یقین ہے کہ بیروت کا موجودہ نقطہ نظر برادر لبنانیوں کے موقف کا عکاس نہیں۔ سعودی ذرائع نے اپنے بیان کے اختتام پرکہا کہ ریاض، لبنان کے بعض عہدیداروں بشمول وزیر اعظم تمام سلام کے نقطہ ہائے نظر کی تحسین کرتا ہے جس میں انہوں نے سعودی عرب کا ساتھ دیتے ہوئے یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔ سعودی عرب، برادر لبنانی عوام کے ساتھ اپنے منفرد نقطہ نظر پر فخر کا اظہارکرتا ہے اور ہمیشہ انہیں مضبوط کرتے ہوئے مزید ترقی دینے کا خواہاں رہا ہے۔