پنجاب کے مختلف محکموں میں سوا34 ارب کی بے ضابطگیوں کا انکشاف ،58 ارب 85 کروڑ کا حساب کتاب بھی مشکوک قرار ، آڈٹ رپورٹ،یہ کرپشن ہے نہ ہی بیڈ گورننس ، یہ آڈیٹر کی جانب سے صرف اعتراض ہے،رانا ثناء اللہ

جمعہ 19 فروری 2016 09:46

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 19فروری۔2016ء) آڈیٹر جنرل کی رپورٹ نے پنجاب حکومت کی آڈٹ رپورٹ 2014-15ء جاری کردی ۔ پنجاب کے مختلف محکموں میں سوا34 ارب کی بے ضابطگیاں پائی گئی ۔58 ارب 85 کروڑ روپے کا حساب کتاب بھی مشکوک قرار دیا گیاہے ۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے پنجاب حکومت کی 2014-15ء کی آڈٹ رپورٹ جاری کردی ۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں کہا گیا ہے پنجاب کے مختلف محکموں میں سوا 34 ارب روپے کی بے ضابطگیاں ہوئی ہیں پولیس کی بھرتیوں میں کروڑوں روپے کے گھپلے کئے گئے پنشن 35کروڑ اور تنخواہوں کی مد میں پانچ ارب روپے کی زائد ادائیگی کی گئی دوائیں اور مشینوں کی خریداری میں بھی اربوں روپے کے گھپلے کئے گئے محکمہ صحت کے 190 ارب روپے استعمال ہی نہیں ہورہے ہیں رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ زیرو ایلوکیشن کی جگہ بھی 42 کروڑ روپے خرچ کئے گئے اس رپورٹ پر وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ نہ کرپشن ہے اور نہ ہی بیڈ گورننس ہے یہ آڈیٹر کی جانب سے صرف اعتراض ہے