سپریم کورٹ نے کراچی میں میئر ، ڈپٹی میئر ، چیئرمین ، ڈپٹی چیئرمین کا انتخاب روک دیا، سندھ حکومت کی درخواست پر حکم امتناعی جاری ، بیس فروری کو ہونے والے انتخابات روک دیئے جائیں ،تین مارچ کو عدالتی فیصلے کا انتظار کیاجائے، سپریم کو رٹ

جمعرات 18 فروری 2016 09:19

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 18فروری۔2016ء)سپریم کورٹ نے کراچی میں میئر ، ڈپٹی میئر ، چیئرمین ، ڈپٹی چیئرمین کا انتخاب روک دیا ہے ، عدالت نے سندھ حکومت کی درخواست پر حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ بیس فروری کو ہونے والے انتخابات روک دیئے جائیں ،تین مارچ کو عدالتی فیصلے کا انتظار کیاجائے ۔ جسٹس گلزار احمد نے کہا ہے شو آف ہینڈ کے حوالے سے سندھ ہائی کورٹ کا تفصیلی فیصلہ آنے دیں اس کاجائزہ لیں گے جبکہ جسٹس عمر عطاء بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کا کام انتخابات کرانا ہے الیکشن کمیشن کو شفاف انداز میں کام کرنے دیاجائے ۔

عدالت نے سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل کرنے کی استدعا مسترد کردی ہے ۔ بدھ کے روز سندھ حکومت کی جانب سے شو آف ہینڈ کی بجائے خفیہ رائے شماری کے ذریعے کراچی کے میئر ، ڈپٹی میئر اور دیگر عہدوں کا انتخاب کرانے کا جو حکم دیا تھا اس کے فیصلے کیخلاف دائر درخواست کی سماعت جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں بینچ نے شروع کی تو سندھ حکومت کی جانب سے فاروق ایچ نائیک جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے بابر اعوان پیش ہوئے ۔

(جاری ہے)

بابر اعوان نے عدالت کو بتایا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت کراچی میں انتخابات کے شفاف اور منصفانہ کرانے کیلئے شو آف ہینڈ کے تحت انتخابات کرانے کا فیصلہ کیا تھا تاہم فنکشنل لیگ نے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی کہ یہ انتخاب شو آف ہینڈ کی بجائے خفیہ رائے شماری سے کیاجائے جس پر سندھ ہائی کورٹ نے فنکشنل لیگ کی درخواست منظور کرلی تھی اور خفیہ رائے شماری سے انتخابات کرانے کا حکم دیا تھا جو بیس فروری کو ہونا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اگر کے پی کے میں انتخابات شو آف ہینڈ سے ہوسکتے ہیں تو ایسا سندھ حکومت کیوں نہیں کرسکتی برائے مہربانی عدالت سے استدعا ہے کہ میئر اور ڈپٹی میئر کا انتخاب روکا جائے اور سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل کیاجائے جس پر عدالت نے کہا کہ فی الحال سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل نہیں کرسکتے ہاں اتنا کرسکتے ہیں کہ انتخابات وقتی طور پر روک دیتے ہیں بعد ازاں عدالت نے میئر اور ڈپٹی میئر کے انتخابات کیخلاف حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے سماعت تین مارچ تک ملتوی کردی ہے اور فریقین سے جواب طلب کیا ہے