دہشت گردی کی جنگ میں 8702 ارب روپے کا نقصان ہوا ،سرتاج عزیز،سعودیہ کیساتھ1982 سے ملٹری تعاون چل رہا ہے،1200 سو جوان ہر وقت وہاں موجود رہتے ہیں جو سعودی فوجیوں کو تربیت اور تعاون فراہم کرتے ہیں فوجی اتحاد سے دہشت گرد گروہوں ،تنظیموں سے متعلق اعدادو شمارکی فراہمی میں مدد ملے گی،مشیر خارجہ کا ایوان میں اظہار خیال،عالمی کرنسی کی قدر میں کمی سے ملکی برآمدات کم ہوئی ،خرم دستگیر، تین سالہ تجارتی پالیسی کا مسودہ منظوری کیلئے وزیر اعظم کو بھجوا دیا ہے، وقفہ سوالات کے دوران اظہار خیال

جمعرات 18 فروری 2016 09:41

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 18فروری۔2016ء) مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ سے پاکستانی معیشت کو 8 ہزار 702 ارب روپے کا نقصان ہو چکا ہے پاکستان کی دہشت گردوں کے خلاف مسلسل کارروائیوں سے پہنچتے ہیں مختلف عالمی دہشت گرد نیٹ ورکس بشمول القاعدہ خطہ و دیگر علاقوں میں کمزور ہو چکی ہے، سعودی عرب کی جانب سے تشکیل دیئے گئے 34 ممالک کے اتحاد میں پاکستان انٹیلی جنس ، دہشت گردوں کے معاون اور سرمایہ فراہم کرنے والوں کے لئے مزاحمت ، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فوج کی کوششوں کو مربوط کرنے اور دہشت گرد گروہوں اور تنظیموں کے متعلق اعداد و شمار فراہم کرنے میں مدد فراہم کرے گا ۔

بدھ کو وقفہ سوالات کے دوران مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے ایوان زریں کو آگاہ کیا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ سے پاکستانی معیشت کو 8 ہزار 702 ارب روپے کا نقصان ہو چکا ہے پاکستان کی جانب سے دہشت گردوں کے خلاف شروع کئے گئے آپریشن ضرب عضب سے مثبت نتائج برآمد ہو رہے ہیں پاکستان کی دہشت گردوں کے خلاف مسلسل کارروائیوں کے نتیجے میں القاعدہ و دیگر تنظیمیں خطہ و دیگر دنیا میں کمزور ہو چکی ہیں انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان سعودی عرب کا 1982 سے ملٹری تعاون چل رہا ہے ہمارے ایک ہزار سے 12 فوجی جوان ہر وقت وہاں موجود ہوتے ہیں اب بھیجے گئے فوجی جوان سعودی فوجیوں کو تربیت و دیگر تعاون فراہم کریں گے ۔

(جاری ہے)

رکن قومی اسمبلی شاہدہ رحمانی کے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ پاکستان کے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں سرتاج عزیز نے کہا کہ 25 دسمبر 2015 کو کابل سے واپسی پر بھارتی وزیر اعظم کی جانب سے لاہور کے مختصر دورے نے دونوں ممالک کے مابین تعلقات کو معمول پر لانے اور جامع دوطرفہ مذاکرات کے آغاز کے لئے جاری کاوشوں کو تقویت فراہم کرنا ہے ، وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر نے ایوان کو بتایا کہ پاکستان کی برآمدات 2015 میں 23 ارب ڈالر رہی تھیں جو کہ مالی سال 2014 میں 25 ارب ڈالر پر تھیں برآمدات میں کمی کی وجہ کرنسی کی قدر میں کمی ، دھاگا اور چاول کی قیمتوں میں کمی اور چین اور یو اے ای کو 2015 میں برآمدات کم ہونے کی وجہ سے ہوئی ہیں وزارت تجارت نے تین سالہ تجارتی پالیسی کا مسودہ وزیر اعظم کو منظوری کے لئے پیش کر دیا ہے جس میں ٹیکنالوجی اپ گریڈیشن برانڈنگ اور سرٹیفیکیشن سے متعلق پراڈکٹ ڈیویلپمنٹ ، سپورٹ فار ایگرو پراسیسنگ اور ڈرا بیک آف لوکل ٹیکسز ویلیوز شامل ہیں انہوں نے مزید بتایا کہ ویلیو ایڈڈ مصنوعات کی برآمدات کو بڑھانے کے لئے زندہ جانوروں کی برآمدات پر پابندی عائد کی گئی ہے ۔

2013-14 میں گوشت کی برآمدات 192.4 ملین ڈالر سے بڑھ کر 2014-15 میں 214.3 ملین ڈالر ہوئی ہیں جس میں 11.40 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :