پی اے سی نے او پی ایف میں ساڑھے سات ارب کا کرپشن سکینڈل نیب کو بھیج دیا، او پی ایف کے بورڈ ممبران اربوں کے پلاٹ بیچ کر کھا گئے‘ کرپشن کرنے والوں میں فیصل صالح حیات کے بہنوئی منیر بخاری بھی شامل،او پی ایف افسران ایک کروڑ 66 لاکھ کا پانی ڈکار گئے، اربوں کا پلاٹ شفا انٹرنیشنل ہسپتال کو لیز پر دینے کی تحقیقات کا حکم ‘ پی اے سی اجلاس میں فیصلہ

بدھ 17 فروری 2016 08:31

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 17فروری۔2016ء) پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی )نے اوورسیز پاکستانیز فاؤنڈیشن (او پی ایف) کی ہاؤسنگ سوسائٹیوں میں ساڑھے سات ارب روپے کی کرپشن کا سکینڈل تحقیقات کیلئے نیب کو بھیج دیا ہے جبکہ ایف آئی اے کو حکم دیا ہے کہ وہ او پی ایف کے سابقہ بورڈ آف ڈائریکٹر کو الاٹ کئے گئے اربوں روپے کے پلاٹوں کی تحقیقات کرکے مجرمانہ ایکٹ کے تحت مقدمات قائم کئے جائیں۔

پی اے سی کا اجلاس سید خورسید شاہ کی صدارت میں منگل کے روز پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا جس میں محمود خان اچکزئی‘ عاشق گوپانگ ‘ غذرا پلیجو ‘ نذیر سلطان ‘ راجہ اخلاق نے شرکت کی۔ اجلاس میں او پی ایف کی ہاؤسنگ سکیموں میں 7.5 ارب کی مبینہ کرپشن بارے آڈٹ پیراؤں کا جائزہ لیا گیا۔

(جاری ہے)

سیکرٹری خضر حیات او پی ایف نے اس سکینڈل کی تحقیقات نیب کو بھیجنے کی درخواست کی تاکہ سابقہ بورڈ ممبران کی مبینہ کرپشن کے حقائق سامنے آسکیں۔

پی اے سی نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا کہ بورڈ کے سابقہ ممبران کی طرف سے الاٹ کئے گئے اربوں روپے کے پلاٹ کی تحقیقات ایف آئی اے کو دی جائیں۔ نیب اس پورے سکینڈل جس میں زمین کی خریداری‘ ہاؤسنگ سوسائیٹیوں کی ڈویلپمنٹ وغیرہ شامل ہیں یہ سکیمیں 26 سال قبل بیرون ملک پاکستانیوں کے لئے بنائی گئی تھیں لیکن او پی ایف افسران نے ان سکیموں میں پلاٹ بیچ کر کھا گئے ہیں ایم ڈی او پی ایف نے سابقہ افسران خالد لطیف اور نیئر حسین بخاری کانام بھی لیا سید نیئر بخاری سابقہ وزیر داخلہ فیصل صالح حیات کے بہنوئی اور سابق وزیر سلیم سیف الله خان کے سمدھی بھی ہیں اب ان کے خلاف باقاعدہ سات ارب کی کرپشن سکینڈل کی تحقیقات شروع ہوچکی ہیں پی اے سی نے کہا کہ روات میں ہاؤسنگ سکیم کی چار دیواری کی تعمیر میں ٹھیکیدار کو 11.6 ملین ایڈوانس واپس لینے کی ہدایت کی ہے۔

او پی ایف میں 700 ملین روپے کے ٹیکس چوری پر بھی پی اے سی نے افسوس کا اظہار کیا ہے ایم ڈی او پی ایف نے بتایا کہ ٹیکس بچانے کیلئے ویلفیئر فنڈ کو آمدن ظاہر نہیں کیا جاتا جس پر پارلیمنٹ فورم نے دکھ کا اظہار کیا۔ پی اے سی نے وفاقی دارالحکومت کے سیکٹر ایف الیون میں او پی ایف کی ملکیت میں اربوں روپے کے پلاٹ شفا انٹرنیشنل ہسپتال کو لیز پر دینے کیلےء ایم ڈی حبیب الرحمن کی طرف سے تیار کی گئی سمری کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے سیکرٹری نے اجلاس کو بتایا کہ ان کی مداخلت پریہ پلاٹ لیز پر شفار انٹرنیشنل ہسپتال کو الاٹ نہ ہوسکا او پی ایف افسران دینے کا فیصلہ کر چکے تھے۔

پی اے سی نے سیکرٹری خضر خان کو ہدایت کی کہ او پی ایف میں مبینہ اربوں روپے کرپشن کی محکمانہ انکوائری کی جائے ۔ سیکرٹری نے بتایا کہ او پی ایف نے اسلام آباد سے پانچ ہزار کنال پر مشتل ہاؤسنگ سوسائٹی بنانا تھی جس میں دو ہزار کنال کی ادائیگی کے باوجود زمین کا قبضہ بھی نہیں ملا جبکہ اربوں روپے کی ادائیگی پر پہاڑیاں خریدی گئی ہیں جہاں سوسائٹی بنانا ناممکن ہے پشاور ‘ لاہور ‘ کراچی میں بھی سوسائیٹیاں مکمل نہیں ہوسکیں۔ او پی ایف کے ایم ڈی حبیب الرحمن پر کرپشن کے الزامات ہین تاہم چار ماہ کے بعد وہ ریٹائرڈ ہوجائیں گے پی اے سی نے پانی کے ٹینکر کو ایک کروڑ 68 لاکھ این ایل سی کو ادا کرنے کی بھی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔