اورنج لائن ٹرین منصوبے کے ٹھیکیدار کی گرفتاری،وزیراعظم نیب کیخلاف شدید برہم، کالسن پرائیویٹ لمیٹڈ جوائنٹ وینچر پراجیکٹ میں اورنج ٹرین منصوبے پر کام کررہی ہے،نیب نے عامر لطیف کو ایک اور پراجیکٹ میں بوگس ادائیگیوں کے فراڈ میں گرفتار کیا،نیب حکام نے وزیراعظم کیخلاف کیسوں کی انکوائری31 دسمبر تک مکمل کرنا تھی ریکارڈ مکمل نہ ہونے کے باعث اب 31 مارچ تک مکمل کی جائے گی،نیب ذرائع

بدھ 17 فروری 2016 09:22

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 17فروری۔2016ء) اورنج لائن ٹرین منصوبے کے ٹھیکیدار کی گرفتاری نے وزیراعظم نواز شریف کو نیب کیخلاف شدید برہم کردیا ہے۔ نیب حکام نے وزیراعظم میاں نواز شریف کیخلاف متعدد کیسوں کی انکوائری31 دسمبر تک مکمل کرنا تھی جو کہ ریکارڈ مکمل نہ ہونے کے باعث اب 31 مارچ تک مکمل کی جائے گی۔ نیب ذرائع سے ملنے والی معلومات کے مطابق گزشتہ دنوں نیب پنجاب نے اورنج لائن ٹرین منصوبے کے ٹھیکیدار عامر لطیف کو گرفتار کیا تھا۔

عامر لطیف کی کمپنی کالسن پرائیویٹ لمیٹڈ اس وقت جوائنٹ وینچر پراجیکٹ میں لاہور اورنج ٹرین کے منصوبے پر کام کررہی ہے۔ قومی احتساب بیورو لاہور کی ٹیم نے عامر لطیف کو ایک اور پراجیکٹ میں بوگس ادائیگیوں کے فراڈ میں گرفتار کیا ہے۔

(جاری ہے)

نیب ذرائع نے تصدیق کی کہ عامر لطیف کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ نیب نے پنجاب میں بدعنوان عناصر کیخلاف کارروائیاں تیز کردی ہیں پنجاب بھر میں پانچ کروڑ روپے سے زائد کے تمام کنٹریکٹ اور پراجیکٹ کی تفصیلات نیب کو جمع کرانا لازمی قرار دیا گیا ہے اس حوالے سے نیب نے ویب سائٹ پر فارم بھی جاری کیا ہے جسے تمام سرکاری ادارے پراجیکٹ دینے سے قبل پر کرکے نیب کو جمع کرائیں گے۔

دوسری طرف 80کروڑ 50لاکھ روپے خورد برد کرنے کے الزام میں نیب نے پانچ افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔ نیب ذرائع کے مطابق عامر لطیف کی رہائی کیلئے شدید دباؤ تھا لیکن ملکی و قومی مفاد میں تفتیش کی گئی اور عدالت سے ریمانڈ بھی لے لیا گیا اس کے علاوہ نیب نے رائیونڈ سڑک کی تعمیر کے ٹھیکے کی بھی تحقیقات شروع کررکھی ہیں جو کہ پہلے اکتیس دسمبر 2015ء تک مکمل کرنے کا عندیہ دیا گیا تھا لیکن اب نیب حکام یہ کیس 31 مارچ 2016ء تک مکمل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں ذرائع کے مطابق نیب پنجاب نے پنجاب میں پانچ کروڑ روپے سے زائد کی تمام پراجیکٹ کی تفصیلات حاصل کرنا شروع کی کیس تو پنجاب حکومت نے بھی اس کا برا منایا تھا اور اب وزیراعظم نے دو ٹوک الفاظ میں کہہ دیا ہے کہ نیب اپنا قبلہ درست کرلے وگرنہ نہ سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی وزیراعظم کے اس بیان کے بعد نیب کا ایک اعلیٰ سطحی اجلاس جلد ہی چیئرمین نیب کی زیر صدارت بلائے جانے کا امکان ہے جس میں پنجاب کے حوالے سے تازہ ترین صورتحال پرغور کیا جائے گا

متعلقہ عنوان :