قومی اسمبلی،اڑھائی سال میں 4600 ارب کاقرضہ لیا گیا،خورشید شاہ،حکومت جی آئی ڈی سی کی مد میں لگایا گیا 101 ارب کا ٹیکس ختم کرے،تیل سستاہونے اور بجلی کے ریٹ بڑھانے کے باوجود گردشی قرضہ 300 ارب روپے کیوں ہو گیا،اپوزیشن لیڈر ،چپل اور شامی کباب بنانے والوں کو پی آئی اے میں لائیں گے تو حالات مزید خراب ہوں گے،شیخ رشید،پٹرول پر 51 فیصد مٹی کے تیل پر 62 فیصد، ڈیزل پر 98 فیصد ٹیکس عائد کیا گیا ،اسد عمر،سری لنکا اور بھارت سمیت دنیا میں 72 ممالک میں ڈیزل پاکستان سے سستا ہے،پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں 20 سے 30 روپے تک کم ہونی چاہئیں،فاروق ستاراور دیگر کااظہار خیال

بدھ 17 فروری 2016 09:11

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 17فروری۔2016ء) اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے حکومتی پالیسیوں پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اڑھائی سال کے عرصہ میں 4 ہزار 600ارب روپے کا ریکارڈ قرضہ لیا گیا ہے حکومت ڈیزل اور پٹرول پر سیلز ٹیکس کی مد میں 300 ارب روپے وصول کر رہی ہے ۔ وزیر اعظم کو 2010 میں ایوان میں کی گئی تقاریر کا مان رکھنا چاہئے اس وقت غریب کی بہت بات کرتے تھے اب غریب کے پیٹ میں چھرا گھونپا جا رہا ہے اپوزیشن لیڈر نے حکومت سے جی آئی ڈی سی کی مد میں لگائے گئے 101 ارب روپے کے ٹیکس فوری ختم کرنے کا مطالبہ کیا اور سوال کیا کہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں کم ہونے اور ملک میں بجلی کے ریٹ بڑھانے کے باوجود گردشی قرضوں کا حجم 300 ارب روپے کیوں ہو گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جس ملک کے سربراہ کو آلو کی قیمت کا اندازہ نہ ہو اس پر افسوس ہی کیا جا سکتا ہے پاکستان کا کسان بے حال ہو گیا ہے ان خیالات کا اظہار اپوزیشن لیڈر خورشید نے منگل کو رکن قومی اسمبلی نوید قمر کی جانب سے تیل کی قیمتوں میں بین الاقوامی مارکیٹ کے مطابق کمی نہ کرنے اور پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز ( پی آئی اے ) میں لازمی خدمات ا یکٹ 1956 نافذ کرنے کی تحریک پر بحث کرتے ہوئے کیا انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت نے ہر معاملہ پر ایوان کو اندھیرے میں رکھا ۔

(جاری ہے)

جیسے ایل این جی کی قیمت کو اپوزیشن سے چھپائے رکھا جبکہ پیپلزپارٹی نے فرانس کے ساتھ 5 ڈالر پر ایل این جی خریدنے کا معاہدہ کیا تھا مگر سابق چیف جسٹس کی طرف سے سوموٹو لینے کے بعد یہ ڈیل ختم ہو گئی ہم پاکستان کی معیشت کو کمزور نہیں کرنا چاہتے ۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ملک میں ماہانہ تیل کی کھپ 15 کروڑ 84 لاکھ بیرل ہے فرنس آئل پر 20 فیصد ، پٹرول پر 25.5 فیصد ٹیکس وصول کیا جا رہا ہے جبکہ پٹرول ، ڈیزل اور فرنس آئل پر اوسط سیل ٹیکس 37 فیصد بنتا ہے ۔

پیپلزپارٹی نے سیل ٹیکس 17 سے 16فیصد کر دیا تھا مگر موجودہ حکومت نے دوبارہ اسے بڑھا دیا ۔ 2012 میں بجلی کی قیمت 8 روپے تھی مگر موجودہ حکومت نے تیل کی قیمتیں کم ہونے کے باوجود قیمت 12 روپے کر دی ہے ۔ انڈسٹری والوں کا ریٹ 12 سے 18 روپے کر دیا ہے بجلی کی پیداوار ہائیڈرل سے 65 فیصد تھی جو اب کم ہو کر 35 فیصد رہ گئی ہے حکومت پیپلزپارٹی کے دور حکومت میں تیل کے ریٹ کے مطابق ہی بجلی کا ریٹ متعین کر دے حالانکہ اس وقت تیل کی عالمی مارکیٹ میں قیمت 30 ڈالر فی بیرل ہے اور اس وقت 109 ڈالر تھا ۔

480 ارب روپے کا گردشی قرضہ پہلے مہینے ہی دے دیا تیل کی قیمتیں کم ہونے اور بجلی کے ریٹ بڑھانے کے باوجود گردشی قرضہ دوبارہ 300 ارب روپے ہو گیا ہے ۔ پیپلزپارٹی دور میں سردیوں میں لوڈشیڈنگ نہیں ہوتی تھی آج سردیوں اور رمضان میں بھی لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے ملک کی عوام پوچھنا چاہتی ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم ہونے اور بجلی کے ریٹ بڑھانے کے باوجود گردشی قرضہ کیوں بڑھے ہیں حکومت بتانے کے قابل ہے کہ کسی چیز میں ریلیف فراہم کیا ہے ملک کے سربراہ کو آلو کی قیمت کا پتہ نہ ہو غربت کا اندازہ نہ ہو تو یہ ستم ظریفی ہو گی ۔

کپاس کی پیداوار 50 فیصد تک گر چکی ہے ۔پاکستان کا کسان بے حال ہو چکا ہے دنیا میں آئل پیدا کرنے والے ملک پٹرولیم مصنوعات کی کم قیمتوں کی وجہ سے نیچے بیٹھ رہے ہیں جبکہ پاکستان زرعی ملک ہونے کے باوجود کچھ نہیں کر رہا ۔ زراعت پر کوئی ریسرچ نہیں ہے مصنوعی طریقہ نہیں چلے گا اس ملک کے لوگوں کو ریلیف فراہم کریں ۔ 2015 کے بعدسے اب تک حکومت نے سیلز ٹیکس پر 27 ایس آر او ، انکم ٹیکس پر 33 ایس آر او اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی 6 ایس آر او جاری کئے گئے ہیں وزیر خزانہ نے اپنی تقریر میں فروری مارچ میں ای سی سی سے ایس آر او جاری کرنے کا کہا تھا مگر اپنی بات پر عمل نہیں کیا جا رہا آئین کا مذاق اڑایا جا رہا ہے ہمیں اس وقت تکلیف ہوتی ہے جب پارلیمنٹ میں اپنے وعدوں کی نفی ہوتی ہے وزیر اعظم کو 2010 میں ایوان میں کی گئی اپنی تقریر کا مان رکھنا چاہئے اس وقت تو غریب کی بہت بات کرتے تھے لیکن جب اقتدار میں آتے ہیں تو غریب کے پیٹ میں چھرا گھونپا جاتا ہے ہم اپنی سیاست کو پٹری سے ڈی ریل کرتے جا رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ قرض اتارو ملک سنوارو کا پیسہ کہاں گیا خواتین نے اپنے زیور تک بیچ کر دیئے تھے اڑھائی سال میں حکومت نے 4 ہزار 600 بلین کا ریکارڈ قرضہ لیا ہے حکومت بتائے کہ 2012 میں ایکسپورٹ کتنی تھی آج کتنی ہیں ۔ 12 فیصد برآمدات میں کمی آئی ہے میاں صاحب نے اے بی ایم کے شیئر 97 کروڑ روپے میں بیچے آج اس کی قیمت 147 ارب ہے ۔ این ایل جی کی قیمت کو اپوزیشن سے چھپائے رکھا پیپلزپارٹی کے دور میں ایوان میں سخت تقریریں کی جاتی تھی لیکن ہم نے کبھی غصہ نہیں کیا ۔

پاکستان کے 20 کروڑ عوام چیخ چیخ کر کہہ رہے ہیں کہ ہم پر رحم کریں وزیر داخلہ کمزور ہے تو اسلام آباد میں بیٹھ کر دہشت گردی کی باتیں کی جا رہی ہیں ۔ عوامی مسلم لیگ کے شیخ رشید احمد نے کہا کہ حکومت آئی ایم ایف سے قرضہ لینے کے لئے پی آئی اے اور دیگر اداروں کی نجکاری کر رہی ہے ایئرلائن کی بحالی کے لئے میرٹ پر افراد بھرتی کئے جائیں ۔ چپل کباب اور شامی کباب بنانے والوں کو پی آئی اے کی بہتری کے لئے لائیں گے تو حالات مزید خراب ہوں گے۔

ایران پر عالمی پابندیاں ختم ہو چکی ہیں حکومت کو جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایران سے گیس حاصل کرنے کے لئے اقدامات کرنے چاہئیں۔ پی ٹی آئی کے رکن اسد عمر نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ حکومت کا دعویٰ ہے کہ ٹیکس کا ریٹ تیل کی قیمتوں کے گرنے کی وجہ سے بڑھایا گیا ہے۔ پوری دنیا میں تیل مارکیٹ پاکستان میں سب سے کم ہے انہوں نے کہا کہ پٹرول پر 51 فیصد مٹی کے تیل پر 62 فیصد جبکہ ڈیزل پر 98 فیصد ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے دور میں ڈیزل پر 23 روپے ٹیکس لیا جاتا تھا جبکہ آج 38 روپے ٹیکس لیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں 72 ممالک ایسے ہیں جہاں پر ڈیزل پاکستان سے زیادہ سستا ہے۔ سری لنکا اور بھارت میں پاکستان سے سستا ڈیزل مل رہا ہے انہوں نے کہا کہ نیپرا کی رپورٹ کے مطابق بجلی کی قلت 4200 میگاواٹ سے بڑھ کر 4700 میگاواٹ ہو گئی ہے جبکہ پورے پاکستان میں لوڈشیڈنگ میں بے حد اضافہ ہو گیا ہے خیبر پختونخوا‘ سندھ‘ بلوچستان اور جنوبی پنجاب میں 18‘ 18 گھنٹوں تک لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے بجلی پر تین نئے ٹیکس لگا کر عوام سے اربوں روپے وصول کئے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہر پاکستانی سے نیلم جہلم کے نام پر ٹیکس وصول کیا جا رہا ہے حکومت نے آڈٹ کئے بغیر بجلی کمپنیوں کو 480 ارب روپے ادا کئے اور اب یہ رقم دوبارہ 335 ارب روپے تک پہنچ چکے ہیں انہوں نے کہا کہ گیس انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس کے نام سے ٹیکس لگایا گیا اور عوام سے 150 ارب روپے سے زائد وصول کئے جا رہے ہیں حکومت نے ٹیکسوں کی مد میں 400 ارب روپے پارلیمان کی مرضی کے بغیر عائد کئے ہیں انہوں نے کہا کہ ایمنسٹی سکیم 5 کروڑ روپے سے زائد کا کالا دھن رکھنے والوں کیلئے بنایا گیا ہے انہوں نے کہا کہ ڈیزل اور کیروسین آئل پر 20 روپے ٹیکس میں کمی کی جائے اور نئے لگائے جانے والے ٹیکس ختم کئے جائیں۔

اسد عمر نے کہا کہ پی آئی اے کے معاملے پر جان بوجھ کر حالات خراب کئے گئے تاکہ عوام تنگ آ جائیں اور حکومت اپنی مرضی کے فیصلے کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 8 سال سے پاکستان سٹیل ملز بند پڑی ہے اور حکومت اس کو چلانے کیلئے رقم نہیں دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سٹیل ملز کے معاملات حسین نواز کے سپرد کئے جائیں تو تمام حالات ٹھیک ہو جائیں گے انہوں نے کہا کہ نجکاری کے ذریعے مخصوص افراد کو فائدہ پہنچانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔

پی آئی اے کے اثاثے اونے پونے بیچے جا رہے ہیں ایم کیو ایم کے رکن ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر تیل کی قیمتوں میں کمی کے باوجود اس کا فائدہ عوام کو نہ دینا حکومت کی عوام دشمنی کا واضح ثبوت ہے اوگرا ایک نام نہاد ریگولیٹری ادارہ ہے حکمران پاکستان کے ہر شعبے کو ریگولیٹ کر رہے ہیں۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے بعد اس پر سیلز ٹیکس عائد کرنا آئین اور قانون کی خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج گنجے کو ناخن مل گئے ہیں اور وہ اپنے سر کو زخمی کر رہا ہے انہوں نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں 20 سے 30 روپے تک کم ہونی چاہئیں انہوں نے کہا کہ حکمران پاکستان کو میرا سلطان ڈرامے کی طرح چلا رہے ہیں کیا یہ حکومت ان کے باپ کی جاگیر ہے یا 20 کروڑ عوام کا ملک ہے انہوں نے کہا کہ حکومت ٹیکسوں کے بارے میں سپریم کورٹ کے فیصلوں کی توہین کر رہی ہے۔

ایس آر او کا اختیار ایف بی آر سے آرڈیننس کے ذریعے واپس لینے کے باوجود درجنوں ایس آر او جاری کئے گئے ہیں جو کہ اپنے ہی آرڈیننس کی خلاف ورزی ہے اور یہ اقدام عوام دشمن غیر منصفانہ اور عوام دشمن ہے اس سلسلے میں ایک کمیٹی بنائیں جو حکومت کو جھنجھورے کہ حکومت آئی ایم ایف کے سامنے سرخرو ہونے کی بجائے عوام کے سامنے سرخرو ہو۔ انہوں نے کہا کہ اب سڑکوں پر نکلنے کا وقت آ چکا ہے اور عوام کی عدالت میں جانا ہو گا حکومت نے عوام کو ہر قسم کی سہولیات سے محروم کر رکھا ہے انہوں نے کہا کہ حکومت نے ان ڈائریکٹ ٹیکس میں 5 فیصد سے 70 فیصد تک اضافہ کر دیا ہے گیس اور بجلی پر نئے ٹیکس نہیں لگانے چاہئیں تاکہ عوام کو اس کا فائدہ پہنچایا جا سکے انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کی خرابی پارلیمنٹ کو یرغمال بنانے کی وجہ سے پیدا ہوئی ہے۔

پی آئی اے کے معاملے پر مشاورت سے فیصلے ہونے چاہیئے حکومت کے موجودہ اقدامات نجکاری نہیں بلکہ تباہ کاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی ا ے کے 160 ملازمین کو دیئے جانے والے شوکار نوٹسز واپس لئے جائیں پی آئی اے کے تین ارب روپے نقصان کو پورا کرنے کیلئے جن کے قرضے معاف کئے گئے ہیں ان سے وصولیاں کی جائیں انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کی خاطر خوا نتائج نہیں نکل رہے ہیں آج تمام جامعات پر رینجرز تعینات ہیں۔

جماعت اسلامی کے رکن اسمبلی صاحبزادہ طارق اللہ نے کہا کہ پی آئی اے کے احتجاج اور ہڑتال سے اربوں روپے کے نقصان کی ذمہ داری کس پر عائد ہوتی ہے۔ آج حکومت اپوزیشن کے مشوروں کو نظر انداز کر رہی ہے۔ حکومت پی آئی اے کے مسئلے پر پیٹرولیم کی قیمتوں اور دیگر مسائل کیلئے کمیٹی بنائے تاکہ اصل حقائق عوام کے سامنے آسکیں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات میں 5 روپے کمی کا اعلان قوم کے ساتھ مذاق ہے۔

حکومت معاملات کو حل کرنے کے لئے سنجیدہ اقدامات کرے انہوں نے کہا کہ اقتدار میں آنے والے غریب عوام کو بھول جاتے ہیں انہوں نے کہا کہ عوام خود کشیوں پر مجبور ہو چکے ہیں لاکھوں نوجوان بے روزگار ہیں اور جرائم کی جانب راغب ہو رہے ہیں انہوں نے کہا کہ تیل اور گیس تلاش کرنے والے کمپنیوں نے آزمائشی بنیادوں پر اربوں روپے کا تیل اور گیس نکال کر غیر قانونی طور پر فروخت کیا ہے اس کی تحقیقات کی جائیں ملک میں ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا گیا ہے ۔

6 کمپنیوں نے حکومت کی اجازت کے بغیر اپنی ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کیاہے حکومت کی رٹ کہاں ہے انہوں نے کہا کہ تمام مسائل کا حل مل بیٹھ کر نکالنا ہو گا اپوزیشن قومی مفاد میں حکومت کے ساتھ ہر ممکن تعاون کرے گی ۔ لیگی رکن اسمبلی کیپٹن صفدر نے کہا کہ حکومت کا کام تجارت کرنا نہیں ہوتا ہے پی ٹی آئی نے ڈیڑھ سال تک ملک کی ترقی کا راستہ روکا ہے انہوں نے کہا کہ ہم 1999 میں بھی نہیں گھبرائے تھے جب فوجی آمر نے اقتدار پر قبضہ کر لیا تھا انہوں نے کہا کہ ہم پی آئی اے ، ریلوے اور سٹیل ملز کو منافع بخش بنائیں گے انہوں نے کہا کہ بھتے اور کمیشن وصول کرنے والے ملک کی کیا خدمت کریں گے انہوں نے کہا کہ اگلے انتخابات میں مخالفین کی ضمانتیں ضبط ہو جائیں گی ۔

قومی اسمبلی کا اجلاس بدھ کی صبح ساڑھے دس بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔