سینٹ قائمہ کمیٹی برائے قواعد ضوابط و استحقاق اجلاس ، سند ھ رینجرز کے حکام نے جامعہ احتشامیہ پر چھاپے پر معافی طلب کر لی ، چھاپے کے دوران توہین آمیز رویہ اختیار کرنے والے رینجرز اہلکاروں کے خلاف کاروائی اور ایک ماہ کے اندر تحقیقاتی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت

منگل 16 فروری 2016 09:26

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 16فروری۔2016ء) سینٹ قائمہ کمیٹی برائے قواعد ضوابط و استحقاق کے اجلاس میں رینجرز سندھ کے حکام نے کراچی میں جامعہ احتشامیہ پر چھاپے کے حوالے سے کمیٹی کے اجلاس میں معافی طلب کر لی ہے ،کمیٹی نے ایک ماہ کے اندر واقعے کی مکمل تحقیقات کرنے اور چھاپے کے موقع پر توہین آمیز رویہ اختیار کرنے والے رینجرز اہلکاروں کے خلاف سخت کاروائی اور رپورٹ کمیٹی میں پیش کرنے کی ہدایت کر دی ہے کمیٹی کا اجلاس سینیٹرجہانزیب جمالدینی کی صدارت میں پارلیمنٹ لاجز اسلام آباد میں منعقد ہوا اجلاس میں کراچی میں رینجرز کی جانب سے جامعہ احتشامیہ پر چھاپے اور اساتذہ کرام کے ساتھ توہین امیز سلوک کے حوالے سے سینیٹرتنویر الحق تھانوی کی تحریک استحقاق کے حوالے سے سندھ رینجرز کے کرنل ناصر نے بتایا کہ رینجرز نے کراچی میں جامعہ احتشامیہ پر کسی قسم کا چھاپہ نہیں مارا ہے تاہم جامعہ سے ملحقہ علاقوں کی ناکہ بندی کی گئی تھی اور ہوسکتا ہے کہ کچھ رینجرز اہلکار مدرسے میں بھی داخل ہوگئے ہوں جس کیلئے ہم سینٹ کمیٹی اور مولانا تنویر الحق تھانوی سے غیر مشروط طور پر معافی طلب کرتے ہیں اور یہ یقین دہانی کراتے ہیں کہ جس پر سینیٹر مولانا عطاء الرحمن نے کہاکہ کوئی بھی شخص بغیر وجہ یہ نہیں کہہ سکتا ہے کہ مجھے بے عزت کیا گیا ہے اور نہ ہی ایسے الزامات سے کسی کی عزت میں اضافہ ہوتا ہے سینیٹر اقبال ظفر جھگڑا نے کہاکہ تمام اداروں پر پارلیمنٹ کا احترام لازمی ہے جب سیکورٹی کے ادارے پارلیمنٹ کو سپریم سمجھیں گے تو اس قسم کے واقعات رونما نہیں ہونگے سینیٹر کرنل (ر) طاہر حسین مشہدی نے کہاکہ سیکورٹی فورسز ہمارے لئے قابل احترام ہیں اور کراچی میں ان کے اپریشن کے بعد حقیقی امن قائم ہوا ہے انہوں نے کہاکہ میرے انداز ے کے مطابق کراچی میں اپریشن 40فیصد کامیاب ہوا ہے انہوں نے رینجرز حکام پر زور دیا کہ وہ جرائم پیشہ عناصر کے خلاف اپریشن جاری رکھیں اور شریف شہریوں کو تنگ نہ کریں انہوں نے کہاکہ جس طرح کی تربیت فورسز میں افسران کی ہوتی ہے اسی طرح کی تربیت کی ضرورت جوانوں کو بھی ہے سینیٹر مولانا تنویر الحق تھانوی نے کہاکہ صرف معافی مانگنے سے میرے ساتھ کئی گئی زیادتی کا مداوا نہیں ہوسکتا ہے چھاپے کی وجہ سے علاقے میں جس طرح میری بے عزتی ہوئی ہے اس کیلئے ضروری ہے کہ تحریری طور پر معافی طلب کی جائے جس پر چیرمین کمیٹی نے رینجرز حکام کو ہدایت کی کہ اس معاملے کی مکمل انکوائری کرلیں اورجو بھی اہلکار ذمہ دار ہو اس کے خلاف کاروائی کرکے اس کی رپورٹ کمیٹی میں پیش کریں ۔

متعلقہ عنوان :