پی پی پی کے خلاف نئے نئے ہتھکنڈوں اورطریقوں سے سازشیں کی جا رہی ہیں ،مولا بخش چانڈیو ،پی پی پی کو کمزور کرنا وفاق کو کمزور کرنے کے مترادف ہے ،جب بھی پی پی پی کمزور ہوئی ہے تو وفاق بھی کمزور ہوا ہے ، استقبالیہ تقریب جلسے سے خطاب، میڈیا سے گفتگو

پیر 15 فروری 2016 10:11

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 15فروری۔2016ء) صوبائی مشیر اطلاعات مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ پی پی پی کے خلاف نئے نئے ہتھکنڈوں اورطریقوں سے سازشیں کی جا رہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پی پی پی کو کمزور کرنا وفاق کو کمزور کرنے کے مترادف ہے اور جب بھی پی پی پی کمزور ہوئی ہے تو وفاق بھی کمزور ہوا ہے ۔ وہ ہوسڑی کے گاوٴں غلام عباس پنھور میں انکے اعزاز میں دیے گئے استقبالیہ تقریب اور جلسے کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے ۔

صوبائی مشیر نے کہا کہ ملک میں پی پی پی کے علاوہ کوئی بھی ایسی جماعت نہیں ہے جس میں قیادت سے لیکر کارکنان تک نے اتنی قربانیاں دی ہوں تاہم پی پی پی اب بھی وفاق کی سا لمیت کی بات کرتی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پی پی پی کا میڈیا ٹرائل کیا جا رہا ہے اور مختلف کیسز تشکیل دیے جا رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ضیاء الحق کے دور سے لیکر پی پی پی کے خلاف سازشیں کی جا رہی ہیں جس کا ہم نے پہلے بھی مقابلہ کیا ہے اور اب بھی کرینگے ۔

انہوں نے کہا کہ وہ وقت اب دور نہیں جب بلاول بھٹو زرداری ملک کو سنبھالیں گے اور وہ نہ صرف سندھ بلکہ ملک بھر کے مسائل حل کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ دوسر ا کچھ نہیں ہوا تو ایان علی کوملک کا سب سے بڑ ا مسئلہ بنا کر پیش کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عاصم والے کیس سے کچھ بھی حاصل نہیں ہوا ہے جبکہ عذیر بلوچ سے پوچھ تاچھ جاری ہے اور اس سے قبل نام نہاد دانشور اپنے فیصلے نہ دیں ۔

انہوں نے کہا کہ ہم آپریشن کی حمایت کرتے ہیں اور کراچی میں آپریشن آخری دہشتگرد کے خاتمے تک جاری رہے گا ۔ انہوں نے کہا کہ سازشی عناصر نے آپریشن کی آڑ میں قومی سلامتی کے اداروں کو پی پی پی سے لڑانے کی کوشش کی جس میں وہ ناکام ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مصنوعی دانشور اور تجزیہ نگار ملک میں تمام خرابیوں کا ذمہ دار پی پی پی کو سمجھتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے یہ اعتراف کیا ہے کہ شہید بینظیر بھٹو پر بدعنوانی کا کوئی بھی کیس نہیں تھا مگر مجھ سے انکے خلاف کیس داخل کرائے گئے اور آج پھر نواز شریف اسی روش پر گامزن ہیں ۔ مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ ن لیگ میں اچھے لوگ بھی ہیں جو چاہتے ہیں کہ وفاق اور تمام صوبوں کو ساتھ لیکر چلنا چاہیے اور کچھ ایسے بھی لوگ ہیں جو سندھ اور بلوچستان کا نام سنتے ہی انکے چہرے خراب ہو جاتے ہیں ۔

انہوں نے نواز شریف سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ایسے لوگ آپ کے خلاف سندھ اور لوگوں کو بھڑکانے آتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ کے وفاقی وزیر ملک کے نہیں بلکہ ایک صوبے کے وزیر ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں بجلی اور گیس کے مسائل دن بدن بڑھتے جا رہے ہیں جن پر توجہ نہیں دی جا رہی ہے اور صرف انکے علاقے میں چند لوگوں کی جانب سے بجلی کے بلوں کی عدم ادائیگی پر 34ٹرانسفارمر اتارے گئے ہیں جس کی وجہ سے امن امان کا مسئلہ پید ا ہوتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں وزیر اعلیٰ پنجاب نے بجلی کیلئے ذاتی طور پر جلوس نکالے اور اپنے صوبے اور ملک کا نام بد نام کیا اور جب وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ نے اسی مسئلے کیلئے احتجاج کیا تو وفاقی حکومت کو بہت برا لگا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے وزیر اعلیٰ ایک شریف آدمی ہیں اس کے باوجود سندھ میں بجلی ، گیس این ایف سی ایوارڈ اور سندھ کو ترقیاتی فنڈز نہ دینے کے باوجود ہم اس وقت تک خاموش ہیں اور جب ہم نے جلوس نکالا تو وفاقی حکومت کو تکلیف ہوگی ۔

انہوں نے عدلیہ سمیت دیگر قومی اداروں کو کہا کہ سندھ اور پی پی پی کے خلاف ہونے والی نا انصافیوں کا نوٹس لیں ۔ انہوں نے کہا کہ قومی ایکشن پلان کے تحت صرف سندھ میں کارروائیاں کی جا رہی ہیں اور نیب کی جانب سے مصنوئی کیس تشکیل دیے جا رہے ہیں اور دیگر صوبوں میں کسی بھی قسم کی کاروائی نہیں کی جا رہی جوکہ ایک معتصبانہ رویہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں سندھ میں پولیس اور رینجرز کی کارکردگی پر فخر ہے اور واضح کیا کہ آخری دہشتگرد کے خاتمے تک جاری رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ وفاق کو بھی چاہیے کہ وہ اس ضمن میں اپنی ذمہ داریاں ادا کرے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر اطلاعات ایک معقول انسان ہیں انہیں چاہیے کہ وہ اپنے وزراء کو سمجھائیں کہ وہ بیان دینے کے وقت میٹھا لہجہ اختیار کریں اور تلخیوں کو کم کریں ۔ انہوں نے کہا کہ مائیک کے سہارے پر زندہ رہنے والے کچھ لوگ اور پارٹیاں کہہ رہی ہیں کہ پی پی پی غیر مقبول ہو رہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پی پی پی کے کارکنان میں آج بھی شعور ہے اور پارٹی انکی وجہ سے ہی سلامت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تمام جلد پی پی پی کے خلاف یہ پروپئگینڈا بھی ختم ہو جائیگا تو پھر وہ دوسری کوئی بے تکی بات لے آئینگے۔ انہوں نے واضح کیا کہ شہید بینظیر بھٹو اور ذوالفقار علی بھٹو زندہ ہیں اور رہیں گے اور بلاول بھٹو کی سربراہی میں ہم تعصب سے پاک ایک بہترین معاشرہ تشکیل دینے میں ضرور کامیاب ہونگے۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ شرجیل انعام میمن ذاتی وجوہات کی وجہ سے وزارت سے استعیفیٰ دیا اور وہ جلد وطن واپس آئینگے اور اپنے علاقے کے مسائل حل کرینگے ۔ بعد ازاں انہوں نے عوامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ پی پی پی سے اپنا رشتہ مضبوط رکھیں اور انہیں یقین دلایا کہ انکے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائینگے ۔ اس موقع پر انہوں نے کامریڈ عبد الحسین پنھور کا شکریہ ادا کرتے ہوئے پارٹی کیلئے انکی کی گئی خدمات کی تعریف کی