پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں پوری دنیا سے کم ہیں ،شاہد خاقان عباسی، ایل این جی معاہدے کے بارے میں ہر قسم کے ریفرنس کا سامنا کرنے کیلئے تیار ہوں ،ان حکومتوں کیخلاف بھی ریفرنس دائر ہونا چاہیے جنہوں نے کوئی منصوبہ نہیں بنایا،وفاقی وزیر ایوان میں اظہار خیال،حکمران گونگے اور بہرے ہو چکے ،عوام پر ٹیکسوں کا بوجھ ڈالا جا رہا ہے، ملک میں خاندانی نظام جمہوریت مضبوط ہو رہی ہے ،مسائل کی نشاہدہی کے باوجود حکومت ٹس سے مس نہیں ہوتی ،اعتزاز احسن،سراج الحق، نہال ہاشمی اور دیگر کا سینیٹ میں اظہار خیال

ہفتہ 13 فروری 2016 09:54

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 13فروری۔2016ء) وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے ایوان بالا کو بتایا ہے کہ پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں پوری دنیا سے کم ہیں ۔ ایل این جی معاہدے کے بارے میں ہر قسم کے ریفرنس کا سامنا کرنے کے لئے تیار ہوں اور یہ کیس میں خود لڑوں گا تاہم ان حکومتوں کے خلاف بھی ریفرنس دائر کئے جائیں جنہوں نے اپنے دور میں تیل اور گیس کی تلاش کا کوئی منصوبہ نہیں بنایا ہے گیس پائپ لائن کا بوجھ عوام پر نہیں بلکہ ان کمپنیوں پر ڈالا جائے گا جو ایل این جی استعمال کریں گے ۔

ایل این جی کی طے پائی جانے والی قیمت پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے اور تاپی منصوبے سے ہی کم ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایوان بالا میں پٹرولی مصنوعات کی قیمتوں میں کمی اور گیس صارفین پر اضافی بوجھ کے حوالے سے جاری تحریک پر بحث سمیٹتے ہوئے کیا اس سے قبل تحریک پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے سینیٹر نزہت صادق نے کہا کہ تیل کی قیمتیں انڈیا اور بنگلہ دیش کے مقابلے میں بہت کم ہے اور حکومت تیل کی قیمتوں میں عالمی سطح پر کمی کے فوائد عوام کو پہنچا رہی ہے ۔

(جاری ہے)

سینیٹر بیرسٹر سیف نے کہا کہ حکومتی شخصیات نے مقدس امانت کی توہین کی ہے اور وہ حق حکمرانی کھو چکے ہیں سینیٹر حافظ حمداللہ نے کہا کہ حکومت غربت کے خاتمے کی آڑ میں غریبوں کو ختم کر رہی ہے ۔ ملک میں خاندانی نظام جموریت مضبوط ہو رہی ہے سینیٹر نہال ہاشمی نے کہا کہ بعض اراکین گمراہ کن پراپیگینڈہ کر کے عوام کو دھوکہ دیتے ہیں آج جو اراکین حکومت کو مشورے دے رہے ہیں اگر وہ اپنی حکومتوں کو بھی یہ مشورے دیتے تو اس وقت کے مشیر اور وزیر آج جیلوں کی ہوا نہ کھاتے ۔

سینیٹر غوث بخش نیازی نے کہا کہ موجودہ حکومت نے انتہائی کم عرصے میں ملکی معیشت کو ترقی کی شاہراہ پر گامزن کیا ہے اپوزیشن حکومت پر مثبت تنقید کرے عوام ہماری کارکردگی پر نظر رکھ رہی ہے ایوان سے تعصب کی بو نہیں آنی چاہئے ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکمران گونگے اور بہرے ہو چکے ہیں عوام پر ٹیکسوں کا بوجھ ڈالا جا رہا ہے انہوں نے کہا کہ عوام پر 101 ارب روپے کے ٹی کس عائد کرنا ظلم ہے ہماری اجتماعی فیصلوں میں غریب عوام کو نظر انداز کیا جاتا ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے موجودہ سسٹم میں غریبوں سے ٹی کس لے کر امیروں پر خرچ کیا جاتا ہے ۔

اپوزیشن لیڈر سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ قومی اسمبلی اور سینٹ میں اپوزیشن اراکین کی جانب سے مسائل کی نشاہدہی کے باوجود حکومت ٹس سے مس نہیں ہوتی ہے حکمران خود ٹیکس نہیں دیتے ہیں جبکہ غریب عوام سے ٹیکس لیتے ہیں انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کو ٹھیکوں پر دستخط کرنے کی کیا ضرورت ہے ۔ 15 سالوں تک معاہدہ کرنے سے قوم کو جھکڑ دیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ قطر کے ساتھ گیس معاہدے پر موجودہ حکومت کے خلاف ریفرنس دائر ہو سکتا ہے انہوں نے کہا کہ فوری طور پر مشترکہ مفادات کونسل کی میٹنگ بلائی جائے ۔

تحریک پر بحث سمیٹتے ہوئے وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ اس وقت پوری دنیا میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں سب سے کم پاکستان میں ہے پوری دنیا میں پٹرولیم مصنوعات اوسط قیمتیں 100 روپے فی لیٹر ہے انہوں نے کہا کہ سابقہ دور میں تیل اور گیس کے شعبوں میں ایک پیسے کا بھی کام نہیں کیا گیا تھا جس کی وجہ سے آج ہمیں مشکلات کا سامنا ہے ۔ملک کے گیس کے مسائل کو حل کرنا بے حد ضروری ہے گیس پائپ لائن کا تمام تر بوجھ غیر ملکی گیس استعمال کرنے والوں پر عائد ہو گی اس کا اثر عوام پر نہیں پڑے گا انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت ملک سے توانائی کے بحران کو ختم کرے گی انہوں نے کہا کہ گیس کے شعبے میں اس وقت 600 ارب روپے کی سرمایہ کاری ہو رہی ہے پاک ایران گیس پائپ لائن اور تاپی گیس منصوبے کو جلد از جلد مکمل کیا جائے گا ۔

انہوں نے کہا کہ ہم احتساب سے ڈرنے والے نہیں ہیں ایل این جی کا موجودہ معاہدہ دنیا کا سب سے سستا ترین معاہدہ ہے اور اس طرح کے مزید پانچ معاہدے کئے جائیں گے تاکہ پاکستان میں توانائی کے بحران کو ختم کیا جا سکے ۔ انہوں نے کہا کہ بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں کو ڈیزل سے گیس پر منتقلی سے سالانہ 600 سے ایک ارب ڈالر تک بچت ہو گی انہوں نے کہا کہ قطر سے درآمد کی جانے والی ایل این جی کا معاہدہ پاک ایران گیس سے پائپ لائن سے بھی سستی ہے ایل این جی کا دوسرا ٹرمینل سے پاکستان کو سالانہ 2 ارب ڈالر کی بچت ہو گی موجودہ حکومت کے ایل این جی معاہدے کو پوری دنیا نے سراہا ہے ۔