ملک میں ادویات کی قیمتوں میں 15 فیصد اضافہ، چھ عالمی ادویہ ساز کمپنیوں نے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان کی منظوری کے بغیر خاموشی سے اپنی ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا،کمپنیوں کی جانب سے بغیر منظوری لیے قیمتیں بڑھائے جانے سے ملک میں ادویات کی قیمتوں کا میکانزم متنازع ہوگیا،جن ادویات کی قیمتیں بڑھائی گئیں ان میں خون پتلا کرنے، بلڈ پریشر، کمزوری دور کرنے، بخار اور درد کی ادویات شامل ہیں، ہیپاٹائٹس بی اور سی کی گولیاں دو ہفتو ں کے اندر مارکیٹ میں سستے ترین ریٹ پر دستیاب ہونگی،سائرہ افضل تارڑ ، حکو مت دوا کی تیا ری کے لئے دو غیر ملکی اور 9مقامی کمپنیوں کو لا ئنس جا ری کر دیئے ہیں ، پاکستان اس وقت ہیپاٹائٹس کے لحاظ سے دنیا میں دوسرے نمبر پر ہے، حکومت عوام کو بہترین طبی سہولیات کی فراہمی کیلئے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہی ہے،پریس کانفرنس سے خطاب

جمعہ 12 فروری 2016 10:01

اسلا م آ با د(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 12فروری۔2016ء) چھ عالمی ادویہ ساز کمپنیوں نے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈی آر اے پی) کی منظوری کے بغیر خاموشی سے اپنی ادویات کی قیمتوں میں 15 فیصد تک اضافہ کردیا۔کمپنیوں کی جانب سے بغیر منظوری لیے قیمتیں بڑھائے جانے سے ملک میں ادویات کی قیمتوں کا میکانزم متنازع ہوگیا ہے۔ایک سینیئر عہدیدار کے مطابق ادویات کی قیمتیں بڑھنے سے مارکیٹ میں ادویات کی مصنوعی قلت پیدا ہوگئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جن ادویہ ساز کمپنیوں نے ادویات کی قیمتیں بڑھائی ہیں، ان میں گلیکسو اسمتھ کلائن (جی ایس کے)، سنوفی ایونٹس، ایبٹ لیبارٹریز، نووارٹس، اوٹسوکا اور ریکٹ بینکیزیئر شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان کمپنیوں کی جانب سے جن ادویات کی قیمتیں بڑھائی گئیں ان میں خون پتلا کرنے، بلڈ پریشر، کمزوری دور کرنے، بخار اور درد کی ادویات شامل ہیں، جبکہ ان میں کچھ ادویات خواتین کو دوران حمل بھی تجویز کی جاتی ہیں۔

(جاری ہے)

مذکورہ سینیئر عہدیدار کا کہنا تھا کہ مریض پہلے ہی ادویات مہنگی ہونے کی وجہ سے پریشان ہیں اور اب ان کی قیمتوں میں اضافے سے ان کی پریشانی مزید بڑھے گی۔انہوں نے کہا کہ ادویہ ساز کمپنیوں نے اپنے عملے کو ہدایت کی ہے کہ وہ صارفین سے نئی قیمتوں کے حساب سے ادویات کے پیسے چارج کریں، جس کے باعث کئی جان بچانے والی ادویات مارکیٹ سے غائب ہوگئی ہیں اور ’مافیا‘ کو کھلی چھٹی مل گئی ہے کہ وہ مریضوں کی پریشانی کا بے جا فائدہ اٹھائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کئی ادویہ ساز کمپنیوں نے تو اپنے عملے کو یہ بھی ہدایت کی ہے کہ مارکیٹ سے ادویات کا پرانا اسٹاک اٹھا کر انہیں نئی قیمتوں میں بیچا جائے۔ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹر محمد اسلم افغانی نے کہا کہ ان کمپنیوں نے اپنے طور پر سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے اور حکم امتناع کو جواز بنا کر بغیر منظوری لیے ادویات کی قیمتیں بڑھائیں، تاہم اتھارٹی اس حکم امتناع کے فیصلے کو چیلنج کرے گی۔

دوسری جانب چیف ڈرگ کنٹرولر پنجاب ڈاکٹر ذکاء الرحمٰن نے صوبے بھر کے ڈرگ کنٹرولرز کو قیمتوں پر کڑی نظر رکھنے اور ڈرگ مارکیٹوں کو روزانہ کی بنیاد پر چیک کرنے کا حکم دیا ہے۔ادھروزیر مملکت برائے قومی و صحت سائرہ افضل تارڑ نے کہا ہے کہ حکومت عوام کو بہترین طبی سہولیات کی فراہمی کیلئے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہی ہے ، نیشنل ہیلتھ سکیم کے بعد حکومت نے ترجیحی بنیادوں پر ہیپاٹائٹس سی اور بی کی روک تھام کیلئے استعمال ہونے والی گولی انتہائی سستے دام پر مہیاکر دی ہے ، گولیاں یکم مارچ سے مارکیٹ میں 5868روپے 28گولیوں کے حساب سے دستیاب ہونگی جبکہ دو غیر ملکی اور 9مقامی ادویات ساز کمپنیوں نے بھی اسی قیمت پر یہ ادویات فراہم کرنے پر رضا مندی ظاہر کی ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ پاکستان اس وقت ہیپاٹائٹس کے لحاظ سے دنیا میں دوسرے نمبر پر ہے جہاں پر ہیپاٹائٹس بی اور سی کے لاکھوں مریض موجود ہیں پوری قوم کو خوشخبری دی جارہی ہے کہ ہیپاٹائٹس بی اور سی کی گولیاں دو ہفتو ں کے اندر مارکیٹ میں دنیا کے سستے ترین ریٹ جو کہ 5868روپے 28گولیوں کے حساب سے مقرر کی گئی ہے دستیاب ہونگی یہ کورس تین مہینوں کا ہوگا جو کہ ہیپاٹائٹس کے انجکشن کے مقابلے میں سب سے زیادہ کارآمد ہے اور مضر اثرات انتہائی کم ہیں اس سے پہلے انجکشن کا کورس چھ مہینوں کا تھا جبکہ ان گولیوں سے یہ کورس صرف تین مہینوں کا ہوگا انہوں نے کہا کہ اس دوائی کی لائسنس 9مقامی اور دو غیر ملکی کمپنیوں کو دی گئی ہے جبکہ امپورٹڈ ریٹ بھی مذکورہ بالا مقرر کی گئی ہے ۔

اس موقع پر ڈریپ کے چیف ایگزیکٹو اسلم افغانی نے کہا کہ ہیپاٹائٹس کی گولیوں کیلئے دو بین الاقوامی اور اکتیس مقامی کمپنیوں نے ڈریپ کو لائسنس کیلئے درخواست دی تھی جس میں دو غیر ملکی اور نو مقامی کمپنیوں کے نام فائنل کرکے رجسٹرڈ کیا گیا اور ان کے ساتھ بیٹھ کر پرائسنگ پالیسی کے تحت اس دوائی کی سستی ترین قیمت مقرر کی گئی جس پر کسی بھی کمپنی کو اعتراض نہیں ہے اور نہ ہی اس حوالے سے کورٹ میں کوئی سٹے آرڈر لینے کا جواز ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہیپاٹائٹس سی اور بی گولیوں کی قیمت 5868روپے مقرر کرنے کے بعد اس کی سمری وزیراعظم میاں نواز شریف کو بھجوائی گئی جس کو وزیراعظم نے فی الفور منظور کردیا اور اب ہیپاٹائٹس بی اور سی کے لاکھوں مریض اس سے مستفید ہوسکیں گے ۔ واضح رہے کہ امریکہ میں اس دوائی کی قیمت فی کورس ایک ہزار ڈالر اور بھارت میں 26ہزار فی کورس 28گولیاں ہیں

متعلقہ عنوان :