سندھ حکومت صحت، انسانی وسائل، انرجی اور شہری ترقی کے شعبوں میں منصوبے تشکیل دیں ، ورلڈ بینک ہر ممکن مدد اور تعاون کریگا،ڈاکٹر جم یونگ کم ،میرا یہ آپ سے وعدہ ہے ہم آپ کے مقاصد اور اہداف کے حصول کیلئے تمام ممکنہ تعاون کرینگے،صدرعالمی بینک کی وزیراعلیٰ سندھ سے ملاقات میں گفتگو ،ملاقات میں مختلف شعبوں میں مزید شراکت اور تعاون کے حوالے سے تبادلہ خیال

جمعرات 11 فروری 2016 09:58

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 11فروری۔2016ء) عالمی بینک کے صدر ڈاکٹر جم یونگ کم نے سندھ حکومت پر زور دیا کہ وہ صحت، انسانی وسائل، انرجی اور شہری ترقی کے شعبوں میں منصوبے تشکیل دیں جس کیلئے ورلڈ بینک ہر ممکن مدد اور تعاون کریگا۔انہوں نے کہا کہ میرا یہ آپ سے وعدہ ہے کہ ہم آپ کے مقاصد اور اہداف کے حصول کیلئے تمام ممکنہ تعاون کرینگے۔ انہوں نے یہ بات وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے باتیں کرتے ہوئے کہی، جنہوں نے انہیں وزیراعلیٰ ہاؤس کراچی میں اپنی حکومت کی جانب سے مختلف شعبوں میں کئے گئے اقدامات اور درپیش چیلنجز سے متعلق بریفنگ دی۔

ورلڈ بینک کے صدر ڈاکٹر جم یونگ کم اور وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے مختلف شعبوں میں مزید شراکت اور تعاون کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ سندھ نے عالمی بینک کے صدر کی کراچی آمد پرانہیں خوش آمدید کہا جوکہ ان کے دور حکومت کے دوران پہلی مرتبہ یہاں کا دورہ کر رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ غربت میں کمی، انسانی ترقی اور معیشت کا فروغ ان کی حکومت کی ترجیحات ہیں۔

انہوں نے کہا کہ صحت، تعلیم،فنی مہارت و تربیت پر ان کی حکومت کی خصوصی توجہ ہے اس کے علاوہ انفرا سٹکچر کی بہتری اور معاشی شعبہ مثلاً زراعت اور صنعت کے شعبوں کو بھی خاص توجہ دی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت اسپیشل اکنامک زونز اور پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے ذریعے کاروباری سرگرمیوں کو فروغ دیکر معیشت کو فروغ دے رہی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے ورلڈ بینک کے تعاون کو سراہتے ہوئے کہا کہ ورلڈ بینک صوبہ کی سماجی ومعاشی ترقی میں ایک اہم اور بڑا شراکت دار ہے۔

ڈاکٹرجم یونگ کم نے گر مجوشی اور والہانہ استقبال کرنے پر وزیراعلیٰ سندھ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انہیں سندھ کا دورہ کرکے نہایت خوشی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ سندھ کی ایک نمایاں اور مستحکم تار یخ اور تہذیب ہے۔انہوں نے کہا کہ انہیں سندھ حکومت کے ساتھ غربت میں کمی، بشمول معیشت کے فروغ اور خوشحالی کیلئے ان کے اہداف کے حصول کے حوالے سے انکے ساتھ شراکت پر خوشی ہے۔

ورلڈ بینک کے صدر نے کہا کہ صوبہ سندھ میں معیشت کے فروغ کے حوالے سے وسیع مواقعے ہیں اگر یہاں پر انفراسٹکچر کے خلا،انرجی،انسانی ترقی اور دیگر متعلقہ مسائل کو حل کردیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ورلڈ بینک کے ترجیحات میں انسانی ترقی، صحت کی بہتری اور بیماریوں پر کنٹرول اور نیوٹیرشن سپورٹ شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ورلڈ بینک گورننس ریفارمز،کمپی ٹیٹیو بزنس،انفراسٹکچر اور سماجی خدمات باالخصوص صحت، تعلیم اور نیوٹریشن اور اس کے علاوہ زراعت، آبپاشی و دیگرشعبوں کی بہتری کیلئے اپنا تعاون جاری رکھے گا۔

انہوں نے کہا کہ ورلڈ بینک جلد سندھ گروتھ اسٹرٹیجی کی تشکیل کے حوالے سے تعاون کا آغاز کریگا۔ عالمی بینک کے صدر نے کہا کہ صوبہ کے نوجوانوں کی بڑی تعداد ہے جنہیں انہیں فنی مہارت اور روزگار کے مواقعے فراہم کرکے معیشت کے فروغ کیلئے استعمال میں لایاجا سکتا ہے۔ سینئر صوبائی وزیر سیدمراد علی شاہ نے کہا کہ صوبہ سندھ بڑھتی ہوئی معیشت کے خطہ میں واقعہ ہے اور یہ ایک ساحلی صوبہ ہے اور یورپ اور فارایسٹ کے درمیان واقعہ ہے اور اس میں جنوبی ایشیا میں لاجیسٹیکل اور بزنس حب بننے کی مکمل صلاحتیں موجود ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ عوامی حکومت نے صوبہ میں غربت میں کمی اور خوشحالی کے فروغ کیلئے متعدد اقدامات کئے ہیں۔ سندھ نے بورڈ آف روینیو کے ذریعے اپنے ٹیکس جمع کرنے میں اضافہ کیا ہے اور سالانہ ترقیاتی پروگرام کیلئے مزید وسائل کیلئے کوشاں ہے۔ ایڈیشنل چیف سیکریٹری (ترقیات) اعجاز علی خان نے حکومت کی ترقیاتی اسکیموں اور حاصلات کے حوالے سے تفصیلی پریزینٹیشن دی ۔

انہوں نے کہا کہ انفراسٹکچر کی ترقی ، سماجی خدمات کی بہتری اور انرجی اور دیگر شعبوں کی ترقی کے لئے زیادہ بجٹ مختص کیا گیا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئی ٹی کے استعمال کے ذریعے لینڈ ریکارڈ کی کمپیوٹرائزیشن ایک بڑی کامیابی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترقیاتی اسکیموں کی مانیٹرنگ کے لئے نظام تیاری کے مراحل میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت صوبہ سندھ میں ترقیاتی سرگرمیوں میں ہونے والی مجموعی غیرملکی فنڈنگ میں ورلڈ بینک کا حصہ 60فیصد ہے ۔

ورلڈ بینک کے تعاون سے آبپاشی ، زراعت ، تعلیم ، صحت اور پبلک سیکٹر منیجمنٹ کے شعبوں میں منصوبے زیر عمل ہیں۔انہوں نے کہ اکہ ان منصوبوں سے پاکستان باالخصوص صوبہ سندھ کی معیشت پر اچھے اثرات مرتب ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ ورلڈ بینک نے واٹر سیکٹر کی بہتری کے منصوبے کے لئے فنڈز فراہم کئے اور ایشیاء میں ایک شو کیس پروجیکٹ ثابت ہوا اور اس نے برٹش کنسٹرکشن ایوارڈ حاصل کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ تعلیم، فنی مہارت ، صحت ، زراعت کی بہتری کے لئے بھی بہت اہم پروجیکٹس ہیں انہوں نے کہا کہ حکومت ورلڈ بینک کے ساتھ ملکر فنانشل منیجمنٹ پلاننگ اور پبلک سیکٹر ریسورسیز کی مانیٹرنگ کے ذریعے بہتری کے لئے بھی کام کر رہی ہے۔ سینئر صوبائی وزیر خزانہ و منصوبہ بندی مراد علی شاہ ، سینئر صوبائی وزیر تعلیم نثار احمد کھوڑو ، صوبائی وزیر زراعت جام مہتاب ڈھر ، چیف سیکریٹری سندھ صدیق میمن ، وفاقی سیکریٹری ای اے ڈی طارق باجوہ ، صوبائی سیکریٹریوں اور دیگر سینئر افسران نے اجلاس میں شرکت کی ۔

وزیراعلیٰ سندھ نے اجلاس اور بریفینگ کے بعد عالمی بینک کے صدر ڈاکٹر جم یونگ کم اور ان کے وفد کے اعزاز میں عشائیہ دیا جس میں صوبائی وزراء ، چیف سیکریٹری سندھ صدیق میمن ، پرنسپل سیکریٹری علم الدین بلو ، صوبائی سیکریٹریوں اور دیگر معززین نے شرکت کی ۔

متعلقہ عنوان :