پی ایچ ایف نے ملکی تاریخ میں پہلی بار پروفیشنل ڈومیسٹک ہاکی لیگ کرانے کا اعلان کردیا ،امید ہے اس مہینے کے آخر یا مارچ کے اوائل میں اس کو حتمی شکل دی جائے گی،بھارت سمیت دنیا کے بہترین کھلاڑی حصہ لینگے ، شہباز احمد ، لیگ ہاکی کی عظمت کو واپس دلانے میں سنگ میل ثابت ہوگی اور عالمی طور پر ہماری حکمرانی کو دوبارہ دلانے میں مددگار ثابت ہو گی، پی ایچ ایف کے صدر بریگیڈیئر خالد کھوکھر جنوبی ایشائی گیمز کے کسی میچ کو دیکھنے بھارت نہیں جائیں گے، پاک بھارت ہاکی سیریز ہونی چاہیے ، سیکرٹری پی ایچ ایف

منگل 9 فروری 2016 09:50

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 9فروری۔2016ء) پاکستان ہاکی فیڈریشن (پی ایچ ایف) کے سیکریٹری شہبازاحمد نے رواں سال نومبر میں ملکی تاریخ کی پہلی پروفیشنل ڈومیسٹک ہاکی لیگ منعقد کرانے کا اعلان کردیا جس میں بھارت سمیت دنیا کے بہترین کھلاڑی حصہ لیں گے۔ ایک انٹرویو میں شہباز احمد نے کہا کہ"ملک کی پہلی پروفیشنل ڈومیسٹک ہاکی لیگ کے انعقاد کے لیے کام کا آغاز ہو گیا ہے اور امید ہے کہ اس مہینے کے آخر یا مارچ کے اوائل میں اس کو حتمی شکل دی جائے گی لیگ کے انعقاد سے پاکستان ہاکی کا سنہرا ماضی واپس آسکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ لیگ ہاکی کی عظمت کو واپس دلانے میں سنگ میل ثابت ہوگی اور عالمی طور پر ہماری حکمرانی کو دوبارہ دلانے میں مددگار ثابت ہو گی۔سابق اولمپیئن کا کہنا تھا کہ ہمیں دوبارہ تعمیر شروع کرنا ہوگی اور یہ ہمارے نوجوان کھلاڑیوں کو دنیا کے کچھ بہترین کھلاڑیوں کے ساتھ ایک سرگرم لیگ کا پلیٹ فارم مہیا کر کے کیا جا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

لیگ کی انعامی رقم سمیت دیگر تفصیلات سے آگاہ کئے بغیر شہباز کا کہنا تھا کہ دنیا کے بہترین ہاکی کھلاڑیوں کو لیگ میں خوش آمدید کہا جائے گا تاہم وہ لیگ کے پہلے سیزن میں یورپی ممالک کے کھلاڑیوں کی شرکت کے حوالے سے زیادہ پرامید نظر نہیں آئے۔

سیکرٹری پی ایچ ایف نے کہا کہ ہم ہر ملک کے بہترین کھلاڑیوں کو مدعو کریں گے لیکن میں نہیں سمجھتا کہ افتتاحی سیزن میں کوئی یورپی کھلاڑی شرکت کرے گا۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ بھارت سے چار یا پانچ کھلاڑیوں کو لیگ کے لیے دعوت دی جائے گی۔"مجھے پورا اعتماد ہے کہ ابتدائی طورپر ہندوستانی کھلاڑیوں سمیت ملائیشیا، کوریا اور دیگر ایشیائی ممالک کے کھلاڑی لیگ میں شرکت کریں گے۔

شہباز نے واضح کیا کہ وہ اور پی ایچ ایف کے صدر بریگیڈیئر خالد کھوکھر جنوبی ایشائی گیمز کے کسی میچ کو دیکھنے بھارت نہیں جائیں گے۔انھوں نے مزید کہا کہ میں اس بات پر یقین رکھتا ہوں کہ بھارت ہاکی کے حکام کے ساتھ بہترین تعلقات ہونے چاہئیں لیکن حال ہی میں ہوئے کچھ واقعات کو ذہن میں رکھنا چاہیے، میں نہیں سمجھتا کہ یہ ان سے ملنے کا مناسب وقت ہے۔

متعلقہ عنوان :