4غیر ملکی بینکوں میں ملین ڈالرز، نیب کو بابر ذوالقرنین کیخلاف ثبوت مل گئے،سابق دورحکومت کے رینٹل پاور منصوبوں میں کرپشن کرکے بابر ذوالقرنین نے عرب امارات ‘ دبئی، لندن اور سوئس بینکوں میں جمع کرائے،بابر ذوالقرنین نے کرپشن کا اقرار کرلیا، کرپشن سے کمائی گئی بھاری رقوم کی تفصیلات بھی تفتیشی افسران کو فراہم کردیں،نیب ذرائع

منگل 9 فروری 2016 09:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 9فروری۔2016ء) نیب حکام کو سابق صدر آزاد کشمیر راجہ ذوالقرنین کے بیٹے بابر ذوالقرنین کے چار غیر ملکی بینکوں کے اکاؤنٹس میں ملین ڈالرز کی موجودگی کے شواہد مل گئے ہیں۔ ان بینکوں کے اکاؤنٹس میں کرپشن کے ذریعے ملین ڈالرز جمع کرائے گئے تھے۔ جن غیر ملکی بینکوں میں بابر ذوالقرنین کے اکاؤنٹس ملے ہیں ان میں دو بینک دبئی میں ہیں ایک بینک لندن اور ایک بینک سوئٹزر لینڈ میں ہے۔

خبر رساں ادارے کو نیب ذرائع نے بتایا ہے کہ سابق دورحکومت میں رینٹل پاور منصوبوں میں اربوں ڈالر کی کرپشن کرکے بابر ذوالقرنین نے نور اسلامک بینک متحدہ عرب امارات ‘ دبئی اسلامی بینک‘ نیسٹ ویسٹ بینک لندن‘ سوئس بینک سوئٹزر لینڈ میں جمع کرائے ہیں۔

(جاری ہے)

دوران تفتیش بابر ذوالقرنین نے ان بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات خود نیب حکام کو فراہم کی تھیں جس کے نتیجہ میں نیب حکام نے ان ملکوں کا دورہ کرکے ان بینکوں کو اکاؤنٹس فریز کرنے کی ہدایت کی ہے۔

نیب ذرائع کے مطابق بابر ذوالقرنینغیر ملکی کمپنی کارکے میں پاکستان ہیڈ کے طورپر خدمات انجام دی تھیں تاہم دستاویزات میں یہ ثابت ہوا ہے کہ بابر ذوالقرنین نے نیب حکام کو اپنی کرپشن کا اقرار کرلیا ہے اور کرپشن کے ذریعے کمائی گئی بھاری رقوم کی تمام تفصیلات بھی تفتیشی افسران کو فراہم کردی ہیں۔ نیب حکام نے چیف سیکرٹری آزاد کشمیر کو حکم دیا ہے کہ بابر ذوالقرنین کے ساتھیوں کی طرف سے نیب تفتیشی افسر محمد اصغر پر تشدد کرنے والے افراد کو فوری گرفتار کرکے قانون کے مطابق کارروائی کی جائے ان افراد پر کار سرکار میں مداخلت کا مقدمہ تھانہ ستی میرپور آزاد کشمیر میں دائر کرا دیا گیا ہے نیب افسر اصغر پر میرپور آزاد کشمیر کے اے سی اور ڈی سی ودیگر سرکاری اہلکاروں کی موجودگی میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

متعلقہ عنوان :