کوئٹہ،فرنٹیئر کور کی گاڑی کے قریب خودکش حملہ ، 3 سیکورٹی اہلکاروں اور خاتون سمیت 9 افراد جاں بحق ، 9 سیکورٹی اہلکاروں، خواتین اور بچو ں سمیت34زخمی ،دھماکے سے سیکورٹی ، رکشوں، موٹر سائیکل، سائیکلوں سمیت10 سے زائد گاڑیاں و موٹرسائیکلیں اور سائیکلیں تباہ

اتوار 7 فروری 2016 10:26

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 7فروری۔2016ء)صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں فرنٹیئر کور کی گاڑی کے قریب خودکش حملے کے نتیجے میں 3 سیکورٹی اہلکاروں 1 خاتون سمیت 9 افراد جاں بحق جبکہ9 سیکورٹی اہلکاروں خواتین اور بچو ں سمیت34زخمی ہو گئے دھماکے سے سیکورٹی کی اور رکشوں، موٹر سائیکل، سائیکلوں سمیت10 سے زائد گاڑیاں و موٹرسائیکلیں اور سائیکلیں تباہ ہو گئیں دھماکے سے کوئٹہ پریس کلب سمیت نزدیکی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی دھماکے کی اطلاع ملتے ہی پولیس، فرنٹیئر کور اور بم ڈسپوزل اسکواڈ کا عملہ موقع پر پہنچ گیا علاقے کو گھیرے میں لے کر زخمیوں اور لا شوں کو سول سنڈیمن ہسپتال پہنچا دیا گیا ہسپتال میں ایمر جنسی نافذ کر کے ڈاکٹرز پیرامیڈیکل اسٹاف اور دیگر عملے کو فوری طور پر طلب کر لیا گیا دھماکے میں تقریبا12 کلو گرام سے زائد دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا فورسز کے عملے نے جائے وقوعہ سے خودکش حملہ آور کے اعضاء اورسائیکل کے ٹکڑے تحویل میں لے لئے تفصیلات کے مطابق ہفتے کی سہ پہر ساڑھے4 بجے قریب کوئٹہ کے علاقے شارع اقبال پر واقع ضلع کچہری کے سامنے لیاقت پارک کے قریب فرنٹیئر کورکے اہلکاروں کے ٹرک کے قریب نامعلوم سائیکل سوار خودکش حملہ آور نے اپنے آپ کو اڑا لیا جس کے نتیجے میں 3 سیکورٹی اہلکاروں محمد آصف اور2 نامعلوم اہلکار،خاتون ثمرین بی بی،حزب اللہ، لیاقت علی، محمد رمضان عبدالحکیم، شیر زمان،احسان اللہ، سمیت 9 افراد موقع پر جاں بحق جبکہ دھماکے سے 15 سیکورٹی اہلکاروں خواتین بچوں سمیت34 سے زائد افراد شدید زخمی ہو گئے جن میں علیم اللہ، گلشن بی بی،ثمرین بی بی، آمنہ بی بی، بی بی عارفہ،ثناء اللہ،ٹریفک حوالدار مولداد،محمد اقبال، محمد ہاشم، شاہد،ندا محمد،محمد نعیم،منظوراحمد، نقیب اللہ، چار سالہ ثمینہ ، دلاور،احسان اللہ، نصیب اللہ، ناظم علی،محمد عارف، عبدالحفیظ، لیاقت علی شاہ،انعام اللہ، ضیاء اللہ، شہداد،اشفاق، محمد اشرف،نصیب اللہ،عبدالوہاب، امن ، منیراحمد، محمد آصف، زاہد اور شاہد شامل ہے دھماکے سے انسانی اعضاء دور دور جا کر گرے اور دھماکے سے 2 رکشے 3 فرنٹیئر کور سمیت جبکہ 4 کاریں ایک موٹر سائیکل دو سائیکلیں تباہ ہو گئیں دھماکے سے علاقے میں خوف وہراس پھیل گیا اور دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی دھماکے سے کوئٹہ پریس کلب ضلع کچہری سمیت میٹرو پولٹین کارپویشن اور نزدکی عمارتوں دفتروں کی کھڑکیوں اور دروازوں کے شیشے ٹوٹ گئے دھماکے کی اطلاع ملتے ہی پولیس ، فرنٹیئر کور اور بم ڈسپوزل اسکواڈ کا عملہ موقع پرپہنچ گیا اور علاقے کو گھیرے میں لے کر لاشوں اور زخمیوں کو فوری طور پر سول سنڈیمن ہسپتال اور کمبائنڈ ملٹری ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہسپتال میں ایمر جنسی نافذ کر کے فوری طور پر ڈاکٹروں ، پیرامیڈیکل اسٹاف اور دیگر عملے کو ڈیوٹی پر طلب کر لیا گیادھماکے کے اطلاع ملتے ہی انسپکٹر جنرل پولیس احسن محبوب ، ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس کوئٹہ سید امتیاز شاہ سمیت دیگر پولیس افسران موقع پر پہنچ گئے اور جائے وقوعہ کا معائنہ کیا اور امدادی کا رروائیوں کی نگرانی کی اس کے علاوہ انسپکٹر جنرل فرنٹیئر کور بلوچستان میجر جنرل شیرافگن نے بھی خودکش حملے کے جائے وقوعہ کا معائنہ کیا پولیس ذرائع کے مطابق جائے وقوعہ سے خودکش حملہ آور کے جسم کے اعضاء اور سائیکل کے ٹکڑے تحویل میں لے کر تحقیقات شروع کر دیں بم ڈسپوزل ذرائع کے مطابق خودکش حملہ آور سائیکل پر سوار تھا اور خودکش حملے میں 12 کلو گرام سے زائد دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیامزید کا رروائی پولیس کر رہی ہے۔