کراچی ، 2 افراد کے قتل کی تحقیقات ،ایک مشکوک شخص کی رینجرز نے ویڈیو جاری کردی

جمعہ 5 فروری 2016 09:55

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 5فروری۔2016ء)پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن (پی آئی اے) ملازمین کے کراچی میں احتجاج کے دوران 2 افراد کے قتل کی تحقیقات میں ایک مشکوک شخص کے حوالے سے رینجرز نے ویڈیو جاری کی ہے۔رینجرز کے اعلامیے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ 2 فروری کو کراچی کے جناح انٹرنیشنل ائیر پورٹ پر احتجاج میں شر پسندوں کی موجودگی کے اشارے ملے ہیں۔

واضح رہے کہ پی آئی اے کے احتجاج کے دوران 'نامعلوم سمت' سے آنے والی گولیوں کی زد میں آ کر ایئر کرافٹ انجینئر 45 سالہ سلیم اکبر اور وائرلیس کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ میں اسسٹنٹ منیجر 60 سالہ عنایت رضا ہلاک ہوئے تھے، پولیس اور رینجرز نے احتجاج میں مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے فائرنگ کرنے کی سختی سے تردید کی تھی جبکہ احتجاج کرنے والے ملازمین کی تنظیم جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے سربراہ سہیل بلوچ نے الزام لگایا تھا کہ فائرنگ رینجرز نے کی جس کے بعد ڈی جی رینجرز بلال اکبر نے رینجرز کے ایک بریگیڈیئر کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیٹی بنانے کا اعلان کیا۔

(جاری ہے)

رینجرز کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ رینجرز کی تحقیقاتی کمیٹی نے کام شروع کر دیا۔رینجرز کی جانب سے جاری کی گئی ویڈیو میں ایک شخص منہ پر کپڑا باندھے نظر آرہا ہے۔ویڈیو میں اس شخص کی شکل تو واضح نہیں ہے البتہ اگر احتجاج میں شریک افراد اس کو جانتے ہوں تو یقیناََ سیکیورٹی اداروں کو تحقیقات میں مدد ملے گی۔واضح رہے کہ احتجاج کے دوران آنسو گیس کا استعمال کیا گیا تھا جس کے بعد کئی افراد منہ پر گھیلا کپڑا رکھے ہوئے تھے۔رینجرز کی جانب سے یہ نہیں بتایا گیا کہ اس شخص کو منہ پر کپڑا ہونے کی وجہ سے مشکوک قرار دیا گیا ہے یا اس نے کوئی ایسی حرکت کی تھی جس کی وجہ سے یہ شخص مشکوک ہوا۔ویڈیو میں یہ بھی واضح نہیں ہو رہا کہ مشکوک شخص مسلح ہے۔

متعلقہ عنوان :