نیب خیبر پختونخو کی کارکردگی شاندار ہے ،چیئرمین نیب ، ٹرانسپرینسی انٹرنیشنل کی کرپشن پرسپشن انڈیکس سے متعلق پورٹ میں پاکستان کا 126 سے 117 پر نمبر آ نا اعزاز کی بات ہے ،یہ نیب سمیت تمام متعلقہ اداروں کی انتھک محنت اور کاوشوں کا نتیجہ ہے، قومی احتساب بیورو زیرو ٹالرنس کی پالیسی اختیار کرتے ہوئے بدعنوان عناصر کے خلاف 2016ء میں بھی بلاتفریق کارروائی جاری رکھے گا،قمر زمان چوہدری

جمعہ 5 فروری 2016 09:51

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 5فروری۔2016ء)قومی احتساب بیورو ( نیب )کے چیئرمین قمر زمان چوہدری نے کہا ہے کہ چیئرمین انسپکشن اینڈ مانیٹرنگ ٹیم نے معیاری گریڈنگ سسٹم کے تحت آپریشنل کارکردگی انڈیکس 80 فیصدکی بنیاد پر نیب (پشاور)خیبر پختونخوا بیورو کی کارکردگی کو آؤٹ سٹینڈنگ ہے ہمارے لئے یہ بڑے اعزاز کی بات ہے کہ ٹرانسپرینسی انٹرنیشنل کی 2015ء کی کرپشن پرسپشن انڈیکس (سی پی آئی) سے متعلق جاری ہونے والی رپورٹ میں پاکستان کا سی پی آئی نمبر 126 سے 117 پر آ گیا ہے جو نیب سمیت پاکستان کے تمام متعلقہ اداروں کی انتھک محنت اور کاوشوں کا نتیجہ ہے، یہ امر مزید اطمینان کا باعث ہے کہ پاکستان بدعنوانی میں کمی کے حوالے سے بطور خاص سارک ممالک میں بہتر پوزیشن کا حامل قرار دیا گیا ہے کیونکہ سوائے پاکستان کے سارے ممالک کی رینکنگ کم نہیں ہوئی‘ قومی احتساب بیورو زیرو ٹالرنس کی پالیسی اختیار کرتے ہوئے بدعنوان عناصر کے خلاف 2016ء میں بھی بلاتفریق کارروائی جاری رکھے گا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیب کے (پشاور)خیبر پختونخواعلاقائی بیورو کی سالانہ کارکردگی کا جائزہ لینے کے دوران کیا۔ نیب کی چیئرمین انسپکشن اینڈ مانیٹرنگ ٹیم کو نیب (پشاور)خیبر پختونخواعلاقائی بیورو کی 2015ء کی سالانہ کارکردگی کا جائزہ لینے کے لئے ذمہ داری سونپی کی گئی تھی۔۔ نیب کی چیئرمین انسپکشن اینڈ مانیٹرنگ ٹیم نے 2فروری سے 4فروری کے دوران سالانہ کارکردگی کا جائزہ لیاگیا تاکہ قومی احتساب بیورو کے چیئرمین قمر زمان چوہدری کی طرف سے نئے شروع کئے گئے مقداری گریڈنگ سسٹم کی بنیاد پر پشاور بیورو کی کارکردگی کا جائزہ لیا جاسکے۔

واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو کے چیئرمین قمر زمان چوہدری نے چیئرمین نیب کا عہدہ سنبھالنے کے فوری بعد جہاں نیب میں بہت ساری اصلاحات متعارف کرائیں وہیں انہوں نے نیب کے تمام علاقائی دفاتر اور نیب ہیڈ کوارٹر کی سالانہ کارکردگی کا جائزہ لینے کیلئے معیاری گریڈنگ کا نظام وضع کیا۔ چیئرمین مانیٹرنگ اینڈ انسپکشن ٹیم کو نیب کے تمام علاقائی بیورو کی کارکردگی کا جائزہ لینے کی ذمہ داری سونپی گئی۔

چیئرمین مانیٹرنگ اینڈ انسپکشن ٹیم نے نیب راوالپنڈی بیورو کی سال 2015کی کارکردگی کا جائزہ لیاانہوں نے انسپکشن سے متعلق چیئرمین نیب کو بریفنگ دی اور پشاوربیورو کی خوبیوں اور خامیوں سے آگاہ کیا تاکہ نستقبل میں ان خامیوں پر قابو پایا جا سکے۔ انہوں نے بتایا کہ چیئرمین نیب کی ہدایت پر معیاری گریڈنگ کا نظام وضع کیا گیا ہے۔ اس نظام کے تحت جنوری اور فروری 2016ء کے دوران یکساں معیار پر نیب راولپنڈی بیورو کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔

اس نظام کے تحت 80 فیصد حاصل کرنے پر کارکردگی شاندار‘ 60 سے 79 فیصد نمبر حاصل کرنے پر بہت اچھی ‘ 40 سے 49 فیصد نمبر حاصل کرنے پر اچھی اور 40 فیصد سے کم نمبر حاصل کرنے پر کارکردگی اوسط سے کم قرار دی جاتی ہے۔ چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری نے کہا کہ نیب زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے ملک بھر سے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے پرعزم ہے‘ بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے‘بدعنوانی سے نہ صرف ترقی کا عمل بلکہ قانون کی حکمرانی داؤ پر لگ جاتی ہے‘ اس سے نہ صرف ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل میں رکاوٹیں پیدا ہوتی ہیں بلکہ قومی خزانے کو بھاری نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔

نیب 1999ء میں قائم کیا گیا اور اسے آگہی اور قانون پر عملدرآمد کے ذریعے ملک بھر سے بدعنوانی کے خاتمے کی ذمہ داری سونپی گئی۔ نیب قومی احتساب آرڈیننس 1999ء کے تحت کام کر رہا ہے۔ گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر سمیت پورا پاکستان اس کے دائرہ کار میں آتا ہے۔ نیب کا ہیڈ کوارٹر اسلام آباد میں ہے جبکہ اس کے سات علاقائی بیوروز کراچی‘ لاہور‘ پشاور‘ کوئٹہ‘ سکھر‘ ملتان اور راولپنڈی میں ہیں۔

قومی احتساب بیورو کے چیئرمین قمر زمان چوہدری نے کہا ہے کہ ہمارے لئے یہ بڑے اعزاز کی بات ہے کہ ٹرانسپرینسی انٹرنیشنل کی 2015ء کی کرپشن پرسپشن انڈیکس (سی پی آئی) سے متعلق جاری ہونے والی رپورٹ میں پاکستان کا سی پی آئی نمبر 126 سے 117 پر آ گیا ہے جو نیب سمیت پاکستان کے تمام متعلقہ اداروں کی انتھک محنت اور کاوشوں کا نتیجہ ہے، یہ امر مزید اطمینان کا باعث ہے کہ پاکستان بدعنوانی میں کمی کے حوالے سے بطور خاص سارک ممالک میں بہتر پوزیشن کا حامل قرار دیا گیا ہے کیونکہ سوائے پاکستان کے سارے ممالک کی رینکنگ کم نہیں ہوئی چیئرمین نیب نے کہا کہ (پشاور)خیبر پختونخوابیورو نیب کا اہم بیورو ہے جو کہ نیب کی مجموعی کارکردگی میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

نیب (پشاور)خیبر پختونخواکو 2015ء میں 4060 شکایات موصول ہوئیں جن پر قانون کے مطابق عمل کیا گیا۔ نیب (پشاور)خیبر پختونخوانے 2015ء کے دوران359 میں سے 279 شکایات کی جانچ پڑتال کا عمل مکمل کیا ہے۔ 339 انکوائریوں میں سے222 کو مکمل کیا گیا ہے جبکہ 96 انوسٹی گیشن میں سے 57 انوسٹی گیشن مکمل کی گئیں۔ نیب (پشاور)خیبر پختونخوانے 149 بدعنوان افراد کو گرفتار کیا اور بدعنوانی کے 53 ریفرنس عدالتوں میں دائر کئے جبکہ سزا کی شرح 80 فیصد رہی۔

نیب (پشاور)خیبر پختونخوانے 2015ء کے دوران بدعنوان عناصر سے لوٹے گئے 943.783 ملین روپے برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کرائے۔ چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری نے کہا کہ چیئرمین انسپکشن اینڈ مانیٹرنگ ٹیم نے معیاری گریڈنگ سسٹم کے تحت آپریشنل کارکردگی انڈیکس 80 فیصدکی بنیاد پر نیب (پشاور)خیبر پختونخوا بیورو کی کارکردگی کو آؤٹ سٹینڈنگ قرار دیا ہے۔

انہوں نے ڈی جی نیب (پشاور)خیبر پختونخوابیورو کی قیادت میں نیب (پشاور)خیبر پختونخواکی کارکردگی کو سراہا اور نیب کے تمام افسران کو ہدایت کی کہ وہ اپنی کارکردگی کو مزید بہتر بنائیں۔ انہوں نے نیب (پشاور)خیبر پختونخوا کے افسران کو ہدایت کی کہ وہ ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کیلئے میرٹ اور شواہد پر قانون کے مطابق اپنے فرائض سرانجام دیں انہوں نے کہ چیئرمین مانیٹرنگ اینڈ ایوولیشن ٹیم کے کام کو بھی سراہا۔

بعد میں نیب افسران سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری نے کہا ہے کہ نیب ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے زیرو ٹالرینس کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔ نیب سول سوسائٹی ، میڈیا اور عوام سمیت تمام متعلقہ فریقوں کی شمولیت سے ملک بھر سے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے کوششیں جاری رکھے گا۔چیئرمین نیب کو پشاور بیورو میں آمد پر گارڈ آف آنر پیش کیا گیا

متعلقہ عنوان :