آئی ایم ایف نے گیارہویں قسط گیس کی قیمت اضافے ، توانائی شعبہ میں اصلاحات اور نجکاری کا عمل تیز کرنے سے مشروط کر دی ،حکومت نے گیس کی قیمتوں میں اضافہ کرنے کی یقین دہائی کروا دی

منگل 2 فروری 2016 08:54

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 2فروری۔2016ء) عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف )نے 50کروڑ ڈالر کی گیارہویں قسط گیس کی قیمت میں 38فیصد اضافہ، توانائی شعبہ میں اصلاحات اور نجکاری کا عمل تیز کرنے سے مشروط کر دی جبکہ حکومت نے آئی ایم ایف کو گیس کی قیمتوں میں اضافہ کرنے کی یقین دہائی کروا دی ہے حکومت اور آئی ایم ایف کے مابین 50کروڑ ڈالر کی 11ویں قسط کے لیے دبئی میں مذاکرات جاری ہیں پاکستانی وفد کی قیادت وزیر خزانہ اسحاق ڈار کر رہے ہیں ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے گیارویں قسط حاصل کرنے کے لیے گیس کی قمیتوں میں 38فیصد اضافہ، توانائی شعبہ میں اصلاحات اور پاکستان اسٹیل مل سمیت دیگر اداروں کی نجکاری کا عمل تیز کرنے سے مشروط کر دی ہے آئی ایم ایف نے پی آئی اے اور پاکستان اسٹیل مل کی نجکاری نہ کرنے پر تحفظات کا اظہار کیا ہے آئی ایم ایف سے معاہدہ کے تحت حکومت کو اس سال کے جون تک پی آئی اے کی نجکاری کرنا ہے جبکہ پاکستان اسٹیل مل کی نجکاری بھی سست روی کا شکار ہے ذرائع نے مزید بتایا کہ گیس کی قمیتوں میں38فیصد اضافہ کرنے کے حوالے سے حکومت نے یقین دہائی کر وا دی ہے اور حکومت کو اس سے55ارب روپے حاصل ہونے کی توقع ہے واضح رہے کہ گذشتہ ہفتہ ای سی سی نے ایل این جی صارفین سے ایل این جی پائپ لائن تعمیر کے لیے درکار رقم 101ارب روپے حاصل کرنے کی منظوری دے دی ہے تیل و گیس کے ادارے اوگرا نے یکم جنوری سے 2016سے گیس کی قمیتوں میں اضافی کرنے کی سفارش کی تھی مگر وزیر اعظم کی مداخلت پراوگرا کو گیس کی قمیتوں میں اضافہ کرنے سے روک دیا تھاپاکستان اور آئی ایم ایف کے مابین 26جنوری سے جاری دسویں جائزہ مذاکرات کی کامیابی کی صورت میں پاکستان کے لیے 50کروڑڈالر کی 11قسط رواں ماہ کے آخر تک ملنے کا امکان ہے ۔