تیونس کا سعودی پالیسی کی غیر مشروط حمایت کا اعلان ، تیونس صدر کا اپنے بیٹے کو جانشین نہ بنانے کا فیصلہ،ہمارے پاس سعودی عرب کی پالیسیوں کی حمایت کے سوا کوئی چارہ باقی نہیں ہے۔ تیونس صدر کا عرب میڈیا کو انٹرویو

اتوار 31 جنوری 2016 11:07

تیونس ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 31جنوری۔2016ء )تیونس نے سعودی عرب کی پالیسی کی مکمل حمایت جاری رکھنے کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے ہمارے پاس سعودی عرب کی پالیسیوں کی حمایت کے سوا کوئی چارہ باقی نہیں ہے۔ عرب ممالک کو آپس میں مذاکرات اور بات چیت کے کلچر کو پروان چڑھانا ہوگا عرب میڈیا کو دےئے گئے ایک انٹرویو میں تیونس کے صدر الباجی قائد لسبسی نے کہا ہے کہ وہ اپنے بیٹے کو سیاسی نظم نو نسق کے لیے اپنا جانشین نہیں بناوٴں گا۔

ان کا کہنا ہے کہ تیونس سعودی عرب کی پالیسی کی مکمل حمایت جاری رکھے گا۔ انہوں نے تیونس کی موجودہ سیاسی اور امن وامان کی صورت حال، علاقائی مسائل اور عالمی موضوعات پر بھی اپنی حکمت عملی سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ عرب ممالک کو ماضی کی نسبت موجودہ وقت میں جیو پولیٹیکل تبدیلیوں سے نبرد آزما ہونے کے لیے سرعت اور لچک کا مظاہرہ کرنے کی اشد ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

قائد السبسی کا کہنا تھا کہ ”ہم عرب ہونے کی حیثیت سے مشترکہ مستقبل کا اصولی مطالبہ کرتے ہیں۔ علاقے کے مستقبل کے لیے عرب ممالک کو آپس میں مذاکرات اور بات چیت کے کلچر کو پروان چڑھانا ہوگا۔ خلیج اور مشرق وسطی اور افریقا کی عرب اقوام اور حکومتیں اپنے ہاں امن استحکام مل جل کر کام کریں۔ خلیج اورمشرق وسطیٰ کا خطہ پوری دنیا میں زیادہ گرم محاذ بنتا جا رہا ہے۔تیونسی صدر کا کہنا تھا کہ موجودہ دور میں سعودی عرب دہشت گردی کا سب سے زیادہ ہدف ہے۔ ہمارے پاس سعودی عرب کی پالیسیوں کی حمایت کے سوا کوئی چارہ باقی نہیں ہے۔ ہمیں ہر صورت میں مملکت سعودی عرب کے پشت پر کھڑا ہونا ہے۔

متعلقہ عنوان :