نندی پور پارو پلانٹ ،نیپرا نے لاگت میں 23 ارب اضافے کی درخواست مسترد کر دی،اضافی رقم صارفین کی وصولی کی حکومتی درخواست بھی مسترد، تاخیر کا بوجھ عوام پر نہیں ڈالا جا سکتا،نیپرا،فرنس آئل پر مہنگی ترین بجلی پیدا کرنے والا پارو پلانٹ پیپلز پارٹی کے بعد موجودہ حکومت کے لئے مشکلات کا باعث بن گیا

اتوار 31 جنوری 2016 10:46

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 31جنوری۔2016ء) نیپرا نے 425میگاواٹ کے نندی پور پارو پلانٹ کے منصوبے کی لاگت میں 23 ارب روپے اضافے کی منظوری اور رقم صارفین سے وصول کرنے کی حکومت درخوا ست مسترد کر دی ہے نیپرا حکام کا کہنا ہے کہ تاخیر کا بوجھ عوام پر نہیں ڈالا جا سکتا فرنس آئل پر مہنگی ترین بجلی پیدا کرنے والا پارو پلانٹ پیپلز پارٹی کے بعد مسلم لیگ نواز کی حکومت کے لیے مشکلات کا باعث بن گیا ہے ۔

میڈیا رپورٹس میں ایک اعلیٰ عہدیدار کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ نیپرا کی طرف سے پروجیکٹ کی لاگت میں اضافے کی منظوری کے انکار کے بعد حکومت مشکل کا شکار ہوگئی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وزارت پانی و بجلی کا خیال ہے کہ اس صورتحال میں پلانٹ کو چلانا مشکل اور غیر معقول ہوگا اور یہ دیوالیہ ہوجائے گا وزارت کا یہ خیال ہے کہ پہلے لاگت 58ارب روپے تھی تاہم نیپرا کے ساتھ دائر نظر ثانی شدہ پٹیشن میں حکومت نے یہ لاگت 65 ارب روپے سے بھی بڑھا دی ہے جس میں ایل این جی ٹرانسمیشن لائن کی لاگت بھی شامل ہے اپریل 2015ء میں نیپرا نے نندی پور پاور پلانٹ کی 42ارب روپے کی لاگت منظور دی تھی اور پاور ٹیرف 11.63 فی یونٹ مقرر کیا تھا اب نیپرا نے پروجیکٹ کی لاگت میں اضافے کی درخواست مسترد کردی ہے جس سے صارفین 23 ارب روپے کے بوجھ سے بچ گئے ہیں واضح رہے کہ حکومت کو نندی پور پاور پلانٹ پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور نیب حکام بھی اس مسئلہ کی تحقیق کررہے ہیں اس کے علاوہ آڈیٹر جنرل آف پاکستاان بھی اس کا آڈٹ کروا رہا ہے حکومت نے لاگت میں اضافہ کی وجہ سے نندی پور کے ایم ڈی کو عہدے سے فارغ کردیا تھا

متعلقہ عنوان :