کراچی،صوبائی وزیر کے بنگلے کے باہر دستی بم حملہ، خوش قسمتی سے بم پھٹ نہ سکا، بم ڈسپوزل اسکواڈ نے بم ناکارہ بنادیا

بدھ 27 جنوری 2016 09:38

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 27جنوری۔2016ء)کراچی کے علاقے ڈیفنس میں بلوچستان کے صوبائی وزیر کے بنگلے کے باہر دستی بم حملہ،، خوش قسمتی سے بم پھٹ نہ سکا، بم ڈسپوزل اسکواڈ نے بم کو ناکارہ بنادیا، واقعہ کے دو مقدمات انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت بی ایل اے کے نامزد ملزمان کے خلاف درج کر لئے گئے ۔بلوچستان کے صوبائی وزیر ایریگیشن سردار چنگیز خان مری کی رہائش گاہ واقع ڈیفنس فیز ٹو ،ساؤتھ اسٹریٹ نمبر 13پر بنگلے کے باہر پیر اور منگل کی درمیانی شب موٹرسائیکلوں پر سوار دہشت گرد دستی بم پھینک کر فرار ہوگئے لیکن خوش قسمتی سے بم پھٹ نہ سکا، واقعہ کی اطلاع ملتے ہی علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا اور پولیس نے موقع پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا، بم ڈسپوزل اسکواڈ کو طلب کر لیا گیا۔

(جاری ہے)

بی ڈی یو کی ٹیم نے دستی بم کو ناکارہ بنا دیا۔ پولیس نے دستی بم حملے اور دستی بم برآمدگی کے دو علیحدہ علیحدہ مقدمات درج کر لئے، مقدمات انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج کئے گئے ہیں۔ ایف آئی آر میں پانچ ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے جن میں غزن مری ،شاہ زین مری، نور دین ، حاجی پائندو اور عطا اللہ مری شامل ہیں۔ نامزد کئے گئے ملزمان کا تعلق بلوچستان کی شدت پسند تنظیم کالعدم بلوچ لبریشن آرمی سے ہے۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے صوبائی وزیر سردار چنگیز خان مری نے بلوچستان میں شدت پسندوں کو قومی دھارے میں لانے کے لئے اہم کردار ادا کیا ہے جس پر انہیں کالعدم تنظیم کی جانب سے دھمکیاں موصول ہورہی تھیں۔ گزشتہ شب ہی وہ بلوچستان سے کراچی اپنی رہائش گاہ لوٹے تھے کہ رات گئے دہشت گردوں نے کارروائی کی

متعلقہ عنوان :