الیکشن ٹربیونل نے این اے 122انتخابی دھاندلی کیخلاف عبدالعلیم خان کی انتخابی عذر داری مسترد کر دی،ٹربیونل نے پی پی 147سے ن لیگ کے ناکام امیدوار محسن لطیف کی درخواست بھی ناقابل سماعت قرار دیکر مسترد کر دی

بدھ 27 جنوری 2016 10:04

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 27جنوری۔2016ء) الیکشن ٹربیونل کے جج رشید قمرنے مختصر فیصلہ سنایا۔ٹربیونل کے روبرو تحریک انصاف کے رہنما عبدالعلیم خان کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہاتھا کہ این اے ایک سو بائیس کے ضمنی انتخابات میں دھاندلی کی گئی، اور تیس ہزار سے زائد ووٹوں کو حلقے سے منتقل کیا گیا، جبکہ الیکشن کمیشن کے پاس صرف سات ہزار ووٹوں کے اخراج اور منتقلی کا ریکارڈ موجود ہے۔

ووٹوں کی منتقلی کے خلاف الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کی گئی ہے جس کا فیصلہ آنے تک انتخابی عذرداری پر کارروائی روکی جائے۔ سردار ایاز صادق کے وکیل نے ٹربیونل کو بتایا تھا کہ تحریک انصاف کے ناکام امیدوار عبدالعلیم خان نے ووٹوں کی منتقلی کو جواز بنا کر بے بنیاد الیکشن پٹیشن دائر کی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ووٹوں کی منتقلی میں امیدواروں کا کوئی قصور نہیں لہذا سپیکر کے خلاف دائر انتخابی عذر داری کو مسترد کیا جائے۔

جس پر ٹربیونل نے مختصر فیصلہ سناتے ہوئے عبدالعلیم خان کی جانب سے دائر انتخابی عذر داری ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کر دی،،،ٹربیونل نے پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی ایک سو سینتالیس سے ن لیگ کے ناکام امیدوار محسن لطیف کی درخواست بھی ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کر دی۔ٹربیونل کا فیصلہ آتے ہی مسلم لیگ ن کے کارکنوں نے الیکشن کمیشن آفس کے باہر خوشی سے بھنگڑے ڈالے ،،،ایک دوسرے کو مبارکبادیں دیں اور مٹھائیاں تقسیم کی گئیں۔