قائمہ کمیٹی سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے پاکستان حلال اتھارٹی بل 2015 کی منظور ی دیدی، بل کی منظوری سے پاکستان کی حلال اشیاء کی برآمدات میں فائدہ ہو گا ،رانا تنویر حسین

منگل 26 جنوری 2016 10:02

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 26جنوری۔2016ء) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے پاکستان حلال اتھارٹی بل 2015 مشترکہ طور پر منظور کر لیا ہے ۔ وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ اس بل کی منظوری سے پاکستان کی حلال اشیاء کی برآمدات میں فائدہ ہو گا اور حلال گوشت برآمد کنندگان کو مدد ملے گی جس سے ملکی برآمدات میں ناقابل یقین اضافہ ہو جائے گا ۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کو حلال گوشت برآمد کرنے والوں میں سے سبقت حاصل ہو جائے گی ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز سینٹ کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس کے دوران کیا ہے ۔سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا اجلاس گزشتہ روز چیئرمین کمیٹی سینٹ عثمان سیف اللہ خان کی زیر صدارت ہوا ہے جس میں سینیٹر لیفٹیننٹ جنرل(ر) عبدالقیوم ، سینیٹر میاں محمد عتیق شیخ اور وزارت سائنس ٹیکنالوجی کی اعلی حکام کے علاوہ وزارت قانون و انصاف کے حکام نے بھی شرکت کی ۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی رانا تنویر حسین نے کہا کہ پاکستان حلال اتھارٹی بل 2015 کی منظوری سے پاکستان میں حلال اشیاء کی موجودگی یقینی بنائی جائے گی اور اس حوالے سے حرام اشیاء کی خرید و فروخت کو روکنے میں مدد ملے گی ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے سخت قوانین بنائے گئے ہیں اور حرام اشیاء کا کاروبار کرنے والے 5 سے 10 سال تک کی سزا ہو سکتی ہے ان کا کہنا تھا کہ اس بل کے تحت حرام اشیاء کا کاروبار کرنے والے کا کیس سینئر سول جج سنے گا انہوں نے مزید بتایا ہے کہ نظام کو بہتر بنانے کے لئے حلال بل لانا ملکی ضرورت ہے اور اس بل کی منظوری کے بعد پاکستانی حلال گوشت کی مانگ پوری دنیا میں بڑھ جائے گا اور پاکستان کو حلال اشیاء برآمد کرنے والے ممالک میں لیڈنگ پوزیشن پر لے جانے میں مدد ملے گی ۔

چیئرمین کمیٹی سینیٹر عثمان سیف اللہ خان نے کہا کہ اس بل کے تحت ملکی مالیاتی اداروں پر بھی حلال اور حرام کی کنٹرول ہونا ضروری ہے کیونکہ بنکوں میں حلال اور حرام پراڈکٹ کی جانچ پڑتال ضروری ہے ۔ سینیٹر لیفٹینٹ جنرل( ر) عبدالقیوم نے کہا کہ پاکستان میں حلال اشیاء پر قانون سازی ناگزیر تھی کیونکہ مضر صحت گوشت اور حرام گوشت سے عوام کو نقصان ہو رہا ہے اور قانون کو صحیح معنوں میں لاگو کرنا حکومت اور اداروں کی اولین ذمہ داری ہے سینیٹر میاں محمد عتیق شیخ نے کہا کہ اس بل میں چند چیزیں واضح نہیں ہیں اور گوشت برآمد کرنے والے کو کس طرح ڈیل کیا جائے گا یہ بھی واضح نہیں ہیں اس موقع پر وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی رانا تنویر احمد کا کہنا تھا کہ بل میں ترمیم کی گنجائش رکھی گئی ہے اور ضرورت پڑنے پر تمام اہم ترامیم ممکن ہو سکتی ہیں انہوں نے بتایا کہ بل کی منظوری کے بعد کافی غلطیوں کا پتہ چلے گا اور تمام رکاوٹوں کو ختم کرنا ضروری ہوا تواس بل یں مزید ترمیم کی جائے گی وزارت سائنس و ٹیکنالوجی حکام نے کمیٹی کو اعتماد میں لیا جس پر سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی نے باضابطہ طو ر پر پاکستان حلال اتھارٹی بل 2015 کی منظوری دے دی ۔