نندی پور پراجیکٹ کو م شفاف طریقے سے مکمل کیا گیا ہے‘عابد شیر علی ،نومبر میں پلانٹ کی صفائی اور دیگر مسائل کی وجہ سے فی یونٹ دس روپے کوپہنچ گیا تاہم اب 8.33 روپے فی یونٹ بجلی کجی قیمت ہے،سندھ کے بڑے بڑے زمینداروں نے مفت کنکشن لئے ہیں‘ بجلی بقایا جات کی وجہ سے واسا کی بجلی منقطع کی ہے، بجلی بقایات جات کی مد میں سندھ حکومت 58 ارب سے زائد کی مقروض ہے،سینٹ میں توجہ دلاؤ نوٹس کے جواب میں اظہار خیال

بدھ 20 جنوری 2016 06:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20جنوری۔2016ء) وفاقی وزیر مملکت عابد شیر علی نے کہا ہے کہ نندی پور پراجیکٹ کو بالکل شفاف طریقے سے مکمل کیا گیا ہے‘ ماہ نومبر میں پلانٹ کی صفائی اور دیگر مسائل کی وجہ سے فی یونٹ دس روپے کوپہنچ گیا تاہم اب 8.33 روپے فی یونٹ بجلی کجی قیمت ہے‘ سندھ کے بڑے بڑے زمینداروں نے مفت کنکشن لئے ہیں‘ بجلی بقایا جات کی وجہ سے واسا کی بجلی منقطع کی ہے۔

بجلی بقایات جات کی مد میں سندھ حکومت 58 ارب سے زائد کی مقروض ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کرنل (ر) طاہر حسین مشہدی اور سینیٹر عتیق شیخ کی جانب سے توجہ دلاؤ نوٹس کے جواب میں کیا۔ وفاقی وزیر مملکت نے کہا کہ نندی پور پاور پراجیکٹ کے بارے مین تمام معلومات ریکارڈ کا حصہ ہیں۔ ہماری حکومت نے 32 ارب روپے سے زائد رقم ڈوبنے سے بچا کر اس منصوبے کو 52 ارب روپے سے زائد میں مکمل کیا ہے انہوں نے کہا کہ یہ نیا پاور پراجیکٹ ہے اور یہ 8.33 پاور وہاں سے 93 میگاواٹ بجلی مل رہی ہے اور ہماری ڈیمانڈ کے مطابق ہمیں بجلی فراہم کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ دیگر پاور پلانٹ کی صلاحیت 40 فیصد سے کم جبکہ نندی پور کی صلاحیت 44 فیصد سے زائد ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ نندی پور پاور پراجیکٹ کی انکوائری سپریم کورٹ کے حکم پر نیب کررہی ہے موجودہ دور میں نہایت شفاف انداز سے اس منصوبے کو مکمل کیاگیا ہے ماہ نومبر میں اس کی بجلی کی قیمت دس روپے تک پہنچ گئی جبکہ اب اس کی قیمت 8.33 روپے فی یونٹ ہے انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کے ذمے 62 سے 63 ارب روپے کے بقایا جات ہیں وزیراعظم کی سربراہی میں سندھ حکومت کے تحفظات دور کرنے کیلئے کمیٹی بنائی گئی اور چار ارب روپے کم کردیئے گئے مگر انہوں نے کہا کہ ھیسکو سے واسا کی مد میں نومبر میں ایک ارب روپے لینے تھے۔

مگر ابھی تک ایک روپیہ بھی نہیں دیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ سندھ میں بڑے بڑے جاگیرداروں نے اپنی زمینوں کیلئے واسا سے کنکشن لئے ہیں اور مفت میں بجلی استعمال کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ بجلی کے مسئلے پر تمام حکومتوں کے ساتھ مذاکرات کیلئے تیار ہیں۔

متعلقہ عنوان :