خیبر پختونخواہ میں ساڑھے گیارہ کروڑ درخت لگا ئے جاچکے ہیں ، مارچ تک25 کروڑ درخت مزید لگا ئیں گے ،سیاستدان ٹمبر مافیا سے مل جاتے ہیں مگر ہم نے ٹمبر مافیا کے خلاف کارروائی کی ، خیبر پختونخواہ حکومت کی حکومت کی کارکردگی سے مطمئن ہوں پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی نجی ٹی وی سے گفتگو،پرویز رشید کو خبروں میں رہنے کا شوق ہے ، حقائق کا کچھ پتہ نہیں ، وزیر اعظم نے انہیں بیان بازی کے لئے منشی رکھا ہوا ہے ، پرویز خٹک

منگل 19 جنوری 2016 08:18

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 19جنوری۔2016ء ) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ صوبہ خیبر پختونخواہ میں ساڑھے گیارہ کروڑ درخت لگا چکے ہیں اور مارچ کے آخر تک25 کروڑ درخت مزید لگا ئیں گے ، درخت آنے والی نسلوں کے لئے ضروری ہیں ، خیبر پختونخواہ کے وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے کہا ہے کہ پرویز رشید کو خبروں میں رہنے کا شوق ہے ان کو حقائق سے کچھ لینا دینا نہیں ہے ، پرویز رشید کو صرف بیان بازی کے لئے وزیر اعظم نے منشی رکھا ہوا ہے ۔

وہ پیر کو نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کر رہے تھے ۔ گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ہم خیبر پختونخواہ میں مارچ کے آخر تک 25 کروڑ مزید درخت لگائیں گے ۔ یہ درخست آنے والی نسلوں کے لئے ضروری ہیں ۔ یہاں ساڑھے 11 کروڑ درخت لگا چکے ہیں اور کل 1 ارب درخت لگائیں گے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پنجاب میں جنگلات تباہ ہو رہے ہیں ۔عمران خان نے کہا کہ پرویز رشید سمجھتے ہیں کہ میٹر درخت اگا رہے ہیں ۔

سیاستدان ٹمبر مافیا سے مل جاتے ہیں مگر ہم نے ٹمبر مافیا کے خلاف کارروائی کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخواہ میں حکومت کی کارکردگی سے مطمئن ہوں ۔ بلدیاتی نظام سے گاؤں کی سطح پر ترقیاتی فنڈ جارہے ہیں ۔ پرویز مشرف کے دور میں ڈیڑھ ارب روپے کے فنڈز گاؤں کی سطح پر دیئے گئے ہیں اور اب ہم خیبر پختونخوا میں ہم43 ارب روپے کے فنڈز گاؤں کی سطح پر دے رہے ہیں ۔

عمران خان نے کہ کہ اقتصادی راہداری پر 2013 میں ایم او یو سائن ہوا ۔ وفاق نے کسی کو کچھ نہیں بتایا کہ یہ قرضہ ہے یا پروجیکٹ ہے ۔ اقتصادی راہداری پر وزیر اعظم کو سب کو بتانا چاہیے تھا ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم چین کے دورے پر صرف شہباز شریف کو لے جاتے ہیں ۔ انہیں چاروں وزرائے اعلیٰ کو ساتھ لے کر جانا چاہیے تھا ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ان ڈائریکٹ انٹرا پارٹی الیکشن پر جسٹس وجیہ الدین نے رپورٹ پیش کی تھی ۔

رپورٹ میں بتایا گیا انٹرا پارٹی الیکشن میں پیسے کا استعمال ہوا ۔ جن پرالزامات لگے ان پر تحقیقاتی کمیشن قائم کیا مگر کمیشن میں الزامات ثابت نہیں ہوئے ۔عمران خان نے کہا کہ پارٹی الیکشن میں پی ٹی اے اور الیکشن کمیشن ہماری مددکرے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر پر اعتماد ہے مگر ارکان پر نہیں ہے ۔گفتگو کرتے ہوئے پرویز خٹک نے کہا کہ پرویز رشید کو خبروں میں رہنے کا شوق ہے ان کو حقائق سے کچھ لینا دینا نہیں ہے ۔

انہوں نے کہ کہ پرویز رشید کو وزیراعظم نے بیان بازی کے لئے منشی رکھا ہوا ہے ۔ پرویز خٹک نے کہا کہ جو ہم خیبر پختونخوا کی ترقی کے لئے تین سال میں کرنے والے ہیں وہ 60 سالوں میں کسی نے نہیں کیا۔ تمام صوبوں سے زیادہ ترقیاتی فنڈ استعمال کیے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اقتصادی راہداری پر 28 مئی 2015 کو بھی وعدہ کیا گیا تھا اب وزیر اعظم نے دوبارہ وعدہ کیا ہے ۔ عملی کام ہونے تک وعدے صرف زبانی ہیں ۔ انہوں نے کہ کہ وفاقی حکومت سیاست کر رہی ہے ۔ وفاقی حکومت کہتی ہے کہ راہداری میں دو روٹس ہونگے ۔ مگر دو نہیں صرف ایک روٹ ہو گا ۔ پرویز خٹک نے کہا کہ وفاق والے کہتے تھے اورنج ٹرین راہداری منصوبے کا حصہ نہیں اور ہم نے ثابت کیا کہ لاہور اورنج ٹرین اقتصادی راہداری کاحصہ ہے ۔