یہ با ت درست ہے چودھری نثا ر وزیر اعظم کی بات نہیں مانتے ہیں،مولا بخش چانڈیو ، وزیر اعظم سے پوچھا جائے وزیر داخلہ انکے احکامات کیوں نہیں مانتے ، وزیر اعظم نے اگر ان سے کہا کہ فلاں جگہ جاوٴ تو وہ وزارت چھوڑ دیں گے مگر وہاں نہیں جائینگے ، چودھری صاحب کے متعلق میاں صاحب بے بس نظر آتے ہیں، الیکٹرانک میڈیا کورس کی افتتاحی نشست کے بعد میڈیا سے گفتگو

منگل 19 جنوری 2016 08:43

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 19جنوری۔2016ء) صوبائی مشیر اطلاعات مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ یہ با ت درست ہے کہ وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان وزیر اعظم کی بات نہیں مانتے ہیں ۔ اس سلسلے میں وزیر اعظم سے پوچھا جائے کہ وزیر داخلہ انکے احکامات کیوں نہیں مانتے جبکہ وزیر اعظم نے اگر ان سے کہا کہ فلاں جگہ جاوٴ تو وہ وزارت چھوڑ دیں گے مگر وہاں نہیں جائینگے جبکہ چودھری صاحب کے متعلق میاں صاحب بے بس نظر آتے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار صوبائی مشیر اطلاعات مولا بخش چانڈیو نے حیدرآباد کے ایک مقامی ہوٹل میں وومین میڈیا سینٹر کی جانب سے اور نیشنل انڈومینٹ فار ڈیموکریسی امریکا کے تعاون سے دہشتگردی کے خاتمے کیلئے صوفی ازم اور انسانی عقائد کا استعمال کے عنوان کے تحت میڈیا اور سول سوسائٹی کی جانب سے پانچ روزہ الیکٹرانک میڈیا کورس کے افتتاحی نشست کے بعد میڈیا کے نمائندوں کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کے جواب دیتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

صوبائی مشیر اطلاعات مولا بخش چانڈیو نے اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ کے بیان کی تائید کی کہ وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار میں یہ خصوصیت ہے کہ وہ سیاسی مفاہمت میں مہارت رکھتے ہیں اور لوگوں کو منا بھی لیتے ہیں اوران کی زبان سیاسی ہے اوروہ لوگوں کو ساتھ لیکر چلتے ہیں اورمفاہمت کے دوران دو قدم پیچھے بھی ہٹ جاتے ہیں اور مفاہمت والا انداز اپناتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ یہ وزیر اعظم کی ذمہ داری ہے کہ وہ ماحول کو سازگار بنائیں اور صوبوں کو ساتھ لیکر چلیں ۔ انہوں نے کہا کہ انکی خواہش ہے کہ وزیر اعظم پاکستان اپنی آئینی مدت پوری کریں۔انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ پاکستان مسلم لیگ ن کی حکومت جب بھی آتی ہے تو وہ پورے پاکستان کیلئے نہیں بلکہ مخصوص علاقوں کیلئے حکومت میں آتی ہے جوکہ بہت ہی خطرناک بات ہے۔

صوبائی مشیر نے کہا کہ مخالفین کو سوائے پیپلز پارٹی کے کچھ بھی نظر نہیں آرہا ۔ انہوں نے کہا کہ پی پی پی کل بھی وفاق کی پارٹی تھی اور آج بھی وفاق کی پارٹی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پی پی پی مخالفین یہ سوچ رہے ہیں کہ سندھ میں پی پی پی کی منتخب حکومت کیسے ختم ہو اور پارٹی چیئر مین بلاول بھٹو زرداری پر کون کون سے نئے جملے بولے جائیں جبکہ مخالفین کو صرف ڈاکٹر عاصم اور ماڈل ایان علی نظر آرہی ہیں جیسے ملک کے مسائل صرف ڈاکٹر عاصم اور ایان علی ہیں اور ہمارے مخالفین اب وفاق کے حامی بن گئے ہیں جبکہ مخالفین کا اصل کام مسائل کے حل کی نشاندھی کرنا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ یہ ملک ترقی کرے اور پاک چائنا اقتصادی راہداری جیسے قومی منصوبے کامیابی سے پایہ تکمیل تک پہنچیں تاہم اس منصوبے کو پورے پاکستان کا منصوبہ سمجھا جائے اور اسے متنازعہ نہ بنایا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ صوبوں کے اختلافات ختم ہونے چاہییں ۔ انہوں نے کہا کہ اگر مسلم لیگ کی حکومت نے سندھ میں تھر کول کا منصوبہ نہ روکا ہوتا تو ملک میں آج بجلی کا بحران قطعی نہیں ہوتا مگر بد قسمتی سے چھوٹے صوبوں کے منصوبوں کو غیر ملکی منصوبے سمجھ کر بند کر دیا جاتا ہے اور چھوٹے صوبوں کے منصوبوں کی پرواہ نہیں کی جاتی ۔

ایک اور سوال کے جواب میں صوبائی مشیر نے کہا کہ صوبے میں مردم شماری کے متعلق خدشات موجود ہیں جبکہ قدرتی وسائل پر ناجائز طریقوں سے قبضے کے خدشات بھی موجود ہیں ۔ ایک اور سوال کے جواب میں صوبائی مشیر نے کہا کہ اتھر میں قحط نہیں ہے مگر صورتحال آئیڈیل بھی نہیں لیکن پچھلے سال سے صورتحال بہتر ہے ۔نو منتخب بلدیاتی نمائندوں کے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں صوبائی مشیر نے کہا کہ اگر انہوں نے بغاوت نہ کی تو وہ ہمارے ساتھ ہونگے جبکہ اختیارات کی بات ہوئی تو قانونسازی کرنی ہوگی اور ضرورت کے مطابق افہام و تفہیم سے اختیارات دیے جا سکتے ہیں ۔

ماحول سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بد قسمتی سے ہمارے پاس ماحولیاتی تبدیلی پر وہ توجہ نہیں دی گئی جو کہ وقت کی ضرورت تھی اور اس ضمن میں معاشرے کے ہر فرد کی ذمہ داری ہے کہ ماحول کو صاف ستھرا بنانے کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔ قبل ازیں وومین میڈیا سینٹر کی جانب سے ٹریننگ حاصل کرنے والی خواتین سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی مشیر نے کہا کہ وہ اپنا قلم ہمیشہ سچائی لکھنے اور عوام کے مسائل کے حل کیلئے استعمال کریں ۔

انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں انہیں بے جا تنقید بھی برداشت کرنی ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ صرف وہی لوگ کامیاب ہوتے ہیں جن میں حوصلہ ، سچائی ، معلومات اور منزل پر پہنچے کی جستجو ہوتی ہے ۔ اس موقع پر وومین میڈیا سینٹر کی فوزیہ شاہین نے پروگرام کے اغراض و مقاصد پر تفصیلی روشنی ڈالی ۔