امریکا،یورپی یونین، یواین کا ایران پر عائد پابندیاں اْٹھانے کا اعلان ، ایران نے ایٹمی معاہدے کی پاسداری کی ،عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی،ایران جوہری پروگرام :عالمی ایجنسی کی رپورٹ پر برطانیہ و فرانس کا خیر مقدم ،ایران کے ایٹمی طاقت بننے کاخطرہ ٹل گیا ،معاہدے کے بعد خطے کے ممالک زیادہ محفوظ ہوگئے ہیں۔ جا ن کیر ی ، ایرانی صدر حسن روحانی کی پا بند یو ں کے خا تمے پر قوم کو مبا رکبا د

پیر 18 جنوری 2016 09:59

ویانا۔ تہرا ن(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 18جنوری۔2016ء)عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی نے کہا ہے کہ ایران نے ایٹمی معاہدے کی پاسداری کی ہیں، امریکا، یورپی یونین اور اقوام متحدہ نے ایران پر عائد پابندیاں اٹھانے کا اعلان کردیا ،امریکی وزیر خا رجہ کے مطابق اب ایران پر عالمی تجارت کے دروازے کھل گئے۔سربراہ عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے مطابق ایران نے معاہدے کے تحت ایٹمی سرگرمیاں ختم کردیں،جس کے بعد ایران پر عائد پابندیاں ختم کرنے کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔

ایران پر عائد عالمی پابندیاں ختم کئے جانے کا اعلان کردیا گیا، بین الاقوا می اٹامک انرجی ایجنسی نے اپنی رپورٹ گورننگ بورڈ اور سلامتی کونسل کو بھیجی، جس میں بتایا گیاکہ ایران نے معاہدے کی کتنی پاسداری کی ہے جس کے بعد ایران پر عائد پابندیاں ختم کیے جانے کا اعلان کیاگیا ہے۔

(جاری ہے)

گزشتہ سال جولائی میں عالمی طاقتوں اور ایران کے درمیان تاریخی جوہری معاہدہ طے پایا تھا، تاہم امریکی کانگریس اور اسرائیل کی جانب سے اس معاہدے پر کھل کر تنقید کی گئی تھی۔

امریکہ، ایران اور یورپی یونین جوہری معاہدے پر اب تک ہونے والی پیشرفت کا جائزہ لینے کے لیے ویانا میں ملے ،جہاں ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کا کہناتھا کہ ’ آج کے دن ہم دنیا پر ثابت کر دیں گے کہ پابندیوں، دباو اور دھمکیوں سے نہیں بلکہ باہمی احترام اور بات چیت سے مسائل حل ہوتے ہیں۔‘دوسری جانب امریکی صدر براک اوباما نے واشنگٹن میں ایران پر امریکی کانگریس کی سابقہ پابندیوں کو کالعدم قرار دینے کے لیے ایک ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کردیئے ہیں۔

یورپی یونین کے 28 ممبر ممالک کی جانب سے منظور کیے جانے والے فیصلے پر عمل درآمد کے لیے اسے تحریری شکل دینے کا کام ابھی باقی ہے، تاہم یہ خیال ظاہر کیا جارہا ہے کہ اسے جلد تحریری شکل دے دی جائے گی۔یورپی یونین کی خارجہ پالیسی امور کی سربراہ فریڈریکا موگرینی نے ایران پر عائد اقتصادی پابندیاں ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے جوہری معاہدے پر عمل کیا ہے جس کی وجہ سے ایران پر عائد پابندیاں ختم کی جارہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ایران نے عالمی توانائی ایجنسی کے اہلکاروں کے ساتھ تعاون کیا اور دنیا کو محفوظ بنانے کیلئے ایرانی اقدامات قابل تعریف ہیں۔خیال رہے کہ اقوام متحدہ کے جوہری تفتیش کاروں نے ایران پر موجود عالمی اقتصادی پابندیوں کو اٹھانے کی اجازت دینے کی تجویز دی تھی۔ادھر ایرانی صدر حسن روحانی نے عالمی طاقتوں سے ہونے والے جوہری معاہدے پر عمل درآمد کو ایرانی عوام کے لیے 'شاندار کامیابی' قرار دیا۔

اپنے ٹوئٹ میں انھوں نے کہا کہ 'میں خدا کا شکر ادا کرتا ہوں اور ایرانی عوام کی عظمت کی تعظیم کرتا ہوں'۔امریکا اور یورپی یونین کی جانب سے ایران پر سے اقتصادی پابندیاں اٹھائے جانے کے اعلان کے بعد ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف نے ویانا میں ایک پریس کانفرنس کے دوران مزکورہ فیصلے کو تاریخی قرار دیتے ہوئے ایرانی عوام کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ 'ایران کے عوام کے لیے آج خوشی کا دن ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ معاہدے کے تمام فریقین کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔فرانس کے وزیر خارجہ لارینٹ فیبیئس کا کہنا تھا کہ وہ خطے کے دیگر مسائل کے حل کے لیے ایران سے ایسے ہی 'تعاون کے جذبے' کی اْمید کرتے ہیں۔یہاں ایک جاری بیان میں انھوں نے کہا کہ 'یہ امن اور استحکام کے لیے ایک اہم قدم ہے'۔یاد رہے کہ ایران اور عالمی طاقتوں، جن میں روس، برطانیہ، فرانس، چین، جرمنی اور امریکا شامل ہیں، کے درمیان دو سال کے طویل سفارتی مذاکرات کے بعد جوہری معاہدہ تشکیل پایا تھا۔

ایران میں 1979 کے انقلاب کے بعد امریکا اور ایران میں موجود ایک دوسرے کے مخالف قانون سازوں کا کہنا تھا کہ اس معاہدے پر ووٹنگ ہونی چاہیے۔اس معاہدے کے تحت ایران اپنا جوہری پروگرام بند کردے گا جس کے بعد ایران پر موجود عالمی پابندیاں ختم کردی جائیں گی تاکہ وہ اقتصادی ترقی میں شامل ہوسکے۔یاد رہے کہ ایران پر عائد اقتصادی پابندیاں اٹھنے کے امکانات کے پیش نظر امریکا اور ایران نے سمجھوتے کے تحت ایک دوسرے کے گیارہ قیدیوں کو رہا کرنے کا فیصلہ کیا۔

ایران نے جن چار ایرانی نڑاد امریکیوں کو رہا کیا ان میں امریکی روزنامہ واشنگٹن پوسٹ کے صحافی جیسن رضیان بھی شامل ہیں، جنہیں گزشتہ سال ایران نے جاسوسی کے الزام میں قید کی سزا دی گئی تھی۔خبر رساں ادارے نے اپنی رپورٹ میں جیسن کے علاوہ جن تین لوگوں کے نام لیے ان میں سابق میرین عامر حکمتی، پادری سعید عابدینی اور ایک کاروباری شخصیت سیماک نامازی شامل ہیں۔

دوسری جانب، امریکا نے اپنی جیلوں میں قید سات ایرانیوں کو رہا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ایرانی نیوز ایجنسی آئی آر این اے کے مطابق، امریکا اور ایران کے درمیان طے پانے والے سمجھوتے کے تحت امریکا غیر قانونی طور پر اسلحہ کی خریداری میں ملوث 14 ایرانیوں کو بے دخل نہیں کرے گا۔برطانوی وزیر خارجہ فلپ ہیمنڈ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ کئی سالوں کے صبر ، مسلسل سفارت کاری اور پیچیدہ تکنیکی اقدامات کے نتیجے میں عمل میں آیا ہے اور اس معاہدے کے لیے برطانیہ نے اہم کردار ادا کیا، ایران جوہری معاہدے سے مشرق وسطیٰ سمیت پوری دنیا محفوط ہو گئی ہے۔

انہوں نے امید کا اظہار کیا کہ ایران پر عائد پابندیاں اٹھنے سے برطانوی کاروباری افراد بھی پیدا ہونے والے مواقعوں سے فائدہ اٹھائیں گے۔ ادھر ایرانی حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ابھی تجارتی پابندیاں باقاعدہ طور پر ختم نہیں ہوئیں، تاہم اس سے قبل ہی 2 بڑی ملٹی نیشنل کمپنیوں کے نمائندے ایران پہنچ رہے ہیں کیونکہ پابندیاں ختم ہونے کے بعد ایران عالمی منڈی میں تیل برآمد کرے گا جبکہ تہران کا کہنا ہے کہ وہ چند ہفتوں میں5 لاکھ بیرل تیل روزانہ برآمد کرسکتا ہے۔قبل ازیں امریکی وزیر خا رجہ نے کہا کہ ایران نے اپنے وعدوں پرمکمل عمل کیا، ایران کے ایٹمی طاقت بننے کاخطرہ ٹل گیا ،معاہدے کے بعد خطے کے ممالک زیادہ محفوظ ہوگئے ہیں۔